نئی دہلی،02مئی (ایچ ڈی نیوز)۔
جمہوریت میں عوام کا کردار اہم ہوتا ہے۔جس طرح کا عوام کا طرز عمل ہوتا ہے،اسی طرح کا حکمران ہوتا ہے۔ لہذا اگر آپ چاہتے ہیں حکمران اور گورننس میں بہتری آئے تو عوام کو خود کو بہتر بنانا ہوگا۔ ان خیالات کا اظہار مشہور اسلامی سکالر پروفیسر اختر الواسع نے خدام علماءویلفیئر فاونڈیشن دہلی اور مجلس تحفظ شریعت اسلامی ہند کے زیر اہتمام منعقد کانفرنس کی صدارت کرتے ہوئے کیا۔
کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے پروفیسر اختر الواسع نے کہا کہ ہمارے ملک میں ہندو نہ مسلمان خطرے میں ہے بلکہ ہمارا آئین خطرے میں ہے۔ آج ہمارے پاس آئین ہے۔ اور اس کے ذریعے دیے گئے بنیادی حقوق کے بارے میں بات کرنے کے لیے جمع ہوئے ہیں۔ آئین نے ہمیں جو کچھ دیا ہے، ہم نے اس میں سے ملک کی وسیع آبادی کو بہت کم معلومات دی ہے۔ اس کے لیے بیداری مہم چلانے کی ضرورت ہے۔ پوری دنیا میں مسلم خواتین کو بااختیار بنانے کے حوالے سے گھیرا بندی کی جاتی ہے لیکن دنیا کو بتایا جائے کہ اسلام میں خواتین کو جتنے حقوق دیے گئے ہیں وہ کسی اور مذہب میں نہیں ہیں۔ آپ کے سامنے سب سے بڑی مثال پیغمبر حضرت محمد صلی اللہ علیہ وسلم صاحب کی پہلی بیوی حضرت خدیجہ رضی اللہ عنہاکا ہے جو کہ ایک کامیابی تاجر تھیں اور ان کا تجارت دور دور تک پھیلا ہوا تھا۔
کاروبار کے سلسلے میں حضرت محمد ﷺسے ملاقات ہوئی اور وہ سامان لے کر عرب سے باہرجاکر بیچتے تھے۔لیکن جب حضرت محمد ﷺکوخدا نے اپنا رسول مقرر کیا تو حضرت خدیجہ پر کسی قسم کی کوئی پابندی نہیں تھی۔ اس سے ثابت ہوتا ہے کہ اسلام تنگ نظری کا مذہب نہیں بلکہ اس کی لبرل پالیسیاں ہمارے ملک میں جو کچھ ہو رہا ہے میں اس سے انکار نہیں کر رہی ہیں لیکن میں یہ بتانا چاہتا ہوں یہ ملک نہ صرف ہمارا مادر وطن ہے بلکہ ہماری آبائی زمین بھی ہے۔پہلے انسان بابا آدم کو خدا نے اس زمین پر اتارا۔ اسی لیے ہمیں اس زمین سے پیار ہے اور ہم اسے چھوڑکرکہیں نہیں جانے والے۔
اس موقع پر پروگرام کے آرگنائزر مفتی جاوید قاسمی نے گفتگو کی۔ اور بھائی چارے کو فروغ دینے کا ایک نیا پلیٹ فارم سب جن وکاس منچ کا اعلان کیا یہ پلیٹ فارم قومی سطح پر بنایا جائے گا اور اس میں تمام مذاہب کے لوگوں کو شامل کیا جائے گا۔۔ اس موقع پر ایک قرارداد بھی منظور کی گئی جس میں مدارس کے نصاب میں آئین کے بنیادی تصورات پر مبنی کورس کے نفاذ کو شامل کرنے کوکہا گیا ہے۔ پروگرام میں وزیر داخلہ امت شاہ کے پرنسپل سکریٹری دیوراج رائے چند نے بھی شرکت کی۔
اس موقع پر انہوں نے کہا کہ آج یہاں آکر ہمیں احساس ہوا ہے کہ ہمارے ملک میں نفرت اور عداوت کی کوئی جگہ نہیں یہاں سب ایک دوسرے کے ساتھ ہم آہنگی سے رہتے ہیں۔ سوامی وشوانند نے بھی پروگرام میں اپنی بات رکھی اور کہا کہ اسلام امن کا مذہب ہے اور اس کے پیغمبر حضرت محمد صلی اللہ علیہ وسلم ہیں۔ یہ اس کی سب سے بڑی علامت ہے۔ اس موقع پر ایڈوکیٹ سید محمد مجتبیٰ ، حفیظ اللہ شریف ، حاجی تاج الدین انصاری ، ایڈوکیٹ ابھیشیک کمار ، آئی اے ایس۔امیت کمار ، ایڈوکیٹ روشن لال ،مفتی طاہر ، پروفیسر اویس ناناوتی ، سردار ہرویندر سنگھ ، ڈاکٹر رمیش کمار پاسی ، ایڈوکیٹ عالم وغیرہ نے اپنے خیالات کا اظہار کیا۔مولانا عبدالواحد قاسمی نے پروگرام کی نظامت کی۔