11.1 C
Delhi
February 7, 2025
Hamari Duniya
علاقائی خبریں

مولانا جعفر مسعود حسنیؒ کی شخصیت میں انکے خاندان کے بزرگوں کی خوبیاں سماں گئیں تھیں:مولانا عمیر الصدیق

ناظر عام ندوۃ العلماء کے سانحہ ارتحال پر مدرسہ معین الاسلام میں تعزیتی نشست

دریاآباد،بارہ بنکی(محمد مدثر):خانوادہ حسنی کے اہم فرد،عالمی شہرت یافتہ ادارہ دارالعلوم ندوۃ العلماء کے ناظر عام پندرہ روزہ مجلہ الرئد کے مدیر مولانا سید جعفر مسعود حسنی ندوی کے سانحہ ارتحال پر مدرسہ معین الاسلام دریاباد کے ماجدی ہال میں ایک تعزیتی نشست زیرِ صدارت مہتمم مدرسہ قاری شکیل احمد فرقانی ہوئی جس کو خطاب کرتے ہوئے قاری شکیل احمد فرقانی نے کہا کہ مولانا ایسے گھر کے چشم و چراغ تھے جو صدیوں سے دینی علمی خدمات انجام دے رہا ہے مولانا بہت ساری خوبیوں کے مالک تھے انہوں نے کبھی اپنے آپ کو نمایاں نہیں کیا۔
مولانا عمیر الصدیق ندوی دریابادی نائب مدیر پندرہ روزہ تعمیر حیات لکھنو نے اپنے بیان میں کہا کہ مولانا جعفر مسعود حسنی ندوی اچانک رحلت فرما گئے یقین نہیں آتا انکا تعلق جس خاندان سے ہے وہ اپنی خصوصیات و امتیازات میں بے مثال ہے۔ مولانا جعفر کی شخصیت میں انکے خاندان کے بزرگوں کی خوبیاں سما گئیں تھیں کسی نے لکھا ہے کہ ان کی تحریروں میں مولانا دریابادی کا عکس نظر آتا ہے انکساری، خاکساری سب سے جھک کر ملنا اپنے کو پیچھے رکھنا یہ انکا وصف تھا انتقال سے ایک دن پہلے بات ہوئی دوران گفتگو ہم نے کہا کہ جتنا ہم آپ کے بارے میں جانتے ہیں اتنا آپ بھی اپنے بارے میں نہیں جانتے یقیناً مولانا کی وفات سے امت مسلمہ خصوصاً دارالعلوم ندوۃ العلماء اور پوری ندوی برادری کا عظیم خسارہ ہے اللہ تعالیٰ ان کا نعم البدل عطا فرمائے۔
مولانا شکیل احمد ندوی نائب مہتمم مدرسہ معین الاسلام نے کہا کہ مولانا جعفر مسعود حسنی ندوی کی شخصیت ہر دلعزیز و مقبول تھی وہ نہایت سادگی پسند منکسرالمزاج خاموش طبیعت کے مالک تھے. مولانا ایک بلند پایہ عالمِ دین ایک باکمال استاذ بہترین ادیب اور صحافی کے ساتھ ساتھ ایک اچھے منتظم تھے انکی شخصیت میں بڑی کشش تھی جو ایک بار ان سے مل لیتا انکا گرویدہ ہوجاتا،وہ اپنی وسعتِ نظری،دور بینی حالات حاضرہ سے گہری واقفیت اور امت مسلمہ کے تئیں فکرمندی میں اپنی مثال آپ تھے۔
مولانا محفوظ الرحمن ندوی نے کہا کہ مولانا ایک بلند پایہ مقام کہ حامل فرد تھے انکی علمی صلاحیت کا اندازہ لگانا مشکل تھا وہ ایک اچھے قلمکار،بہترین انشاپرداز اور ایک کامیاب استاذ تھے، طلبہ کو مطمئن کرنا اور انکے سوالات کے مدلل جوابات دینا انکی خصوصیت تھی انہوں نے طویل عرصہ تک عالیہ عرفانیہ لکھنو میں درس و تدریس کی خدمت انجام دی انکے اردو عربی مضامین بڑی اہمیت کے حامل ہیں۔
مولانا محمد فیضان ندوی امام عید گاہ دریاباد نے کہا کہ مولانا کی شخصیت بڑی محترم علمی ادبی شخصیت تھی مولانا ملت اسلامیہ کا عظیم سرمایہ تھے انکے انتقال سے بہت بڑا خلا پیدا ہوگیا ہے اللہ سے دعا ہے کہ اللہ تعالیٰ انہیں جنت الفردوس میں اعلیٰ مقام عطا فرمائے۔ نشست کا آغاز قاری محمد حارث کی تلاوت قرآن پاک سے ہوا۔ اس موقع پر متین احمد قدوائی،جنید شمس،حکیم محمد رضوان،عشیر قدوائی،شعیب انصاری،ڈاکٹر حبیب احمد،اسرار احمد،اظہر علی کے علاوہ مدرسہ کے اساتذہ و طلبہ کی بڑی تعداد موجود تھی۔

Related posts

فیض محمدی میں اجلاس عام بموقع تکمیل حفظ قرآن 31 دسمبر کو

Hamari Duniya

کیرانہ ،شاملی روڈ پر المناک حادثہ میں تین جاں بحق

بلیٹ بائیک سوار تین نوجوانوں کو روڈویز بس نے کچل دیا،موقع پر ہی موت واقع ہوگئی ۔:

Hamari Duniya

Muslims Issues: مسلمانوں کے مسائل اور حل پر غور و فکر کے لیے، ممبئی میں اجلاس کا انعقاد ، مفکرین، سیاسی قائدین ، صحافیوں اور دانشوروں کی شرکت

Hamari Duniya