نئی دہلی،30 دسمبر (ہ س)۔
دہلی کے سینئر صحافی عامر سلیم خان مرحوم کے انتقال کے بعد ان کی یاد میں جلسوں و تعزیتی نشستوں کا سلسلہ جاری ہے۔آج دہلی اسٹیٹ عرس کمیٹی کے چیئرمین ایف آئی اسماعیلی کی جانب سے ترکمان گیٹ پر واقع حج منزل میں مرحوم عامر سلیم خان کوخراج عقیدت پیش گیاگیا۔ جس میں اردو اکادمی دہلی کے وائس چیئرمین حاجی تاج محمد، حج کمیٹی کے ای اوجاوید عالم خان ، دہلی اردو اکادمی کے ممبر جاوید رحمانی ، معروف حکیم عطاالرحمن اجملی ،کے علاوہ ورکنگ جرنلسٹ گروپ کے سبھی ممبران نے شرکت کی۔
اس موقع پر ایف آئی اسماعیلی نے کہا کہ صحافت سماج کا آئینہ دار ہے تو صحافی حقیقت کو اپنے قلم کے ذریعہ منظر عام پر لاتے ہیں۔ عامر سلیم خان میں وہ تمام خوبیاں بدرجہ اتم موجود تھی جو ایک سچے قلم کار میں ہونا چاہئے ان کا دنیا سے رخصت ہوجانا میرے لئے ذاتی نقصان ہے۔ انہوں نے کہا کہ دہلی عرس کمیٹی سینئر صحافی مرحوم عامر سلیم خان کے نام پر صحافیوں کیلئے ایوارڈ کا سلسلہ شروع کرنے کا اعلان کرتی ہے۔تاہم آج صحافیوں کے جو مسائل ہیں ان کو بھی حل کرنے کی ہم ممکن کوشش کریں گے۔
عامر سلیم کو خراج عقیدت پیش کرتے ہوئے دہلی اسٹیٹ حج کمیٹی ای او جاوید عالم خان نے کہا کہ عامر سلیم خان قلم کے سچے سپاہی تھے اور مسلم ایشوز پر ان کی گہری نظر رہتی تھی وہ ہمیشہ اپنے قلم کے ذریعہ حق بات کہتے تھے آج ان چلے جانے سے جو خلا پیدا ہوگیا ہے اس کی بھر پائی نہیں ہو سکتی۔ انہوں نے صحافیوں سے مخاطب ہوکر کہا کہ صحافیوں کے جو مسائل ہیں آپ ہمیں تحریری طور پر لکھ کر دیجئے اس کو ہم حکومت تک پہنچائیں گے تاکہ صحافیوں کی مدد ہوسکے۔سینئر صحافی صادق شیروانی نے کہا کہ اس بات کو سبھی تسلیم کرتے ہیں کہ اردو صحافت میں رپورٹنگ کے معاملے میں ان سے بڑا صحافی کیو ئی نہیں تھا۔مرحوم میرے سر پرست تھے اورقدم قدم پر ہماری رہنمائی کیا کرتے تھے آج بھلے ہی وہ ہمارے درمیان نہیں ہیں لیکن ان یادیں اور بیش قیمتی مشورے ہمیشہ ساتھ رہیں گے۔
انہوں نے کہا کہ اگر ہمیں عامر سلیم کو خراج عقیدت پیش کرنا ہے تو ہمیں وقتا فوقتا ان کے اہل خانہ کے حال چال پوچھتے رہنا چاہئے یہی ان کیلئے سچا خراج عقیدت ہوگا۔آپ لیڈر عمران حسن نے کہا کہ آج اردو صحافت کا درخشاں ستارہ ہمارے درمیان نہیں ہے جو ہمارے لئے بڑے نقصان کی بات ہے۔ انہوں نے کہا کہ میں ہمیشہ مرحوم کی خبریں ضرور پڑھا کر تا تھا ان کی خبریں لوگوں کو بیدار کرتی تھیں۔ انہوں نے کہا کہ صحافیوں کی مدد کیلئے ہم ہمیشہ تیار ہیںاور جو بھی ممکن مدد ہم سے ہوگی اس کو عملی جامہ پہنائیں گے۔
معروف حکیم عطاالرحمن اجملی نے کہا کہ مرکز اقبال انڈیا کی جانب سے جو صحافی اس دنیا سے رخصت ہوگئے ان کی صحافتی خدمات پر صحافیوں کی قدردانی کیلئے ایوارڈ سے سرفراز کیا جائے گا۔سینئر صحافی انجم جعفری ، سمیت دوسرے صحافیوں نے آواز میں آواز ملاتے ہوئے کہا کہ جب کو ئی صحافی اس دنیا سے رخصت ہوجاتا ہے تبھی صحافیوں کے مسائل کو حل کرنے کی بات اٹھائی جاتی ہے جبکہ اردو صحافیوں کے کیا حالات ہیں ان سے ہرکس و ناکس اچھی طرح واقف ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہمیں متحد ہوکر ایک رائے کے ساتھ حکومت کے اداروں اور اردو صحافت سے لگاورکھنے والی شخصیات کو ساتھ لیکر صحافیوں کیلئے ایک منظم نظام بنانے کی ضرورت ہے تاکہ اگر کسی صحافی کے ساتھ کوئی معاملہ پیش آئے اس کو فوری طور پر مدد مل سکے۔اس موقع پر سینئرصحافی جاوید رحمانی، محمد اویس، امیر امروہوی ، محمد احمد، محمد گلزار، امیر احمد راجا، ، محمد راحم ، وسیع الرحمن عثمانی ،غفران آفریدی ، محمدتسلیم ، وغیرہ نے مرحوم عامر سلیم خان کی مغفرت کیلئے دعاءکی۔