Chirag Paswan
وقف ترمیمی ایکٹ پر مرکزی وزیر چراغ پاسوان کے بیان سے مسلم قیادت میں اضطراب
نئی دہلی، 22 اگست(ایچ ڈی نیوز)۔
وقف ترمیمی ایکٹ پر مرکزی وزیر چراغ پاسوان کے بیان سے مسلم قیادت میں چوطرفہ بے چینی پائی جاتی ہے اور مختلف لیڈروں اور تنظیموں نے ناراضگی کا اظہار کیا ہے۔آل انڈیا مسلم مجلس مشاورت کے بہار ریاستی صدر پروفیسر ابوذر کمال الدین نے وزیر موصوف کے بیان پر اپنے ردعمل میں کہا ہے کہ ایل جے پی کے سربراہ جنہیں دلت سورن کہا جاسکتا ہے، انہوں نے میڈیا سے بات کرتے ہوئے جس طرح وقف ترمیم ایکٹ 2024 کی حمایت کرتے ہوئے مسلمانوں کے پیٹھ پر چھرا گھونپا ہے مسلمان اس کو یاد رکھیں گے اور وقت آنے پر اس کا معقول جواب دیں گے۔ انھوں نے کہا کہ مسلمانوں نے ہمیشہ دلت ایشوز پر دلتوں کا ساتھ دیا ہے اور سماجی انصاف کی لڑائی میں ان کے ساتھ رہے ہیں،لیکن چراغ پاسوان اور جتین رام مانجھی جیسے دلت لیڈروں نے مسلمانوں کے ساتھ جو وشواس گھات کیا ہے وہ بہت تکلیف دہ ہے۔
Chirag Paswan
ابھی سپریم کورٹ نے کریمی لییر اور پروموشن میں ایس سی ایس ٹی ریزرویشن پر جو فیصلہ دیا ہے اس کے خلاف ’بھارت بند‘منایا گیا اور وقف ایکٹ کے ذریعہ مسلمانوں پر سیدھا حملہ کیا گیا تو اس کی حمایت کر کے ان لیڈروں نے اپنی سیاسی اور اخلاقی حیثیت کو کمزور کیا ہے اور سماجی انصاف کی لڑائی سے غد اری کی ہے۔ پروفیسر کمال الدین نے زور دے کر کہا کہ میں مانتا ہوں کہ چراغ پاسوان جیسے سیوڈو دلت لیڈر دلتوں کا بھلا نہیں کرسکتے ہیں۔
Chirag Paswan
آل انڈیا مسلم مجلس مشاورت چراغ پاسوان سے مطالبہ کرتی ہے کہ وہ اگر چاہتے ہیں کہ مسلمان ان پر بھروسہ کر یں اور ان کے ساتھ آئیں تو انہیں اپنے موقف میں تبدیلی لانی ہوگی اور وقف ترمیمی ایکٹ کے خلاف آواز اٹھانی ہو گی۔