بیجنگ ،27دسمبر (ایچ ڈی نیوز)
چین میں ان دنوں کورونا کا قہر جاری ہے،ملک میں بھی ایک بار پھر لوگوں میں کوروناکی لہر کی آمد کے خدشات کے سبب خوف کا عالم ہے ،ملک سمیت پوری دنیا چین میں پھیلے کورونا کو اپنے ملک میں داخل ہونے سے روکنے کے لئے مختلف طرح کے اقدامات کر رہی ہے۔مگر اس کورونا وبا کے درمیان چین نے ایک ایسا قدم اٹھایا ہے جس سے پوری دنیا حیران ہے۔بیجنگ حکومت نے کورونا وبا کے اضافے کے درمیان بیرون ملک سے آنے والے افراد کے لیے قرنطینہ ختم کرنے کا اعلان کردیا ہے۔
غیرملکی میڈیا کے مطابق چین کے نیشنل ہیلتھ کمیشن کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا ہے کہ 8 جنوری سے بیرون ملک سے آنے والے افراد کے لیے قرنطینہ کی پابندیاں ختم کردی جائیں گی۔واضح رہے کہ چین نے چند ماہ قبل بیرون ملک سے آنے والوں کے لیے قرنطینہ کی مدت 3 ہفتے سے کم کر کے ایک ہفتہ کردی تھی۔اب چین نے کورونا وائرس سے نمٹنے کے لیے نئی حکمت عملی بنائی ہے اور اب کورونا وائرس کو کلاس بی کیٹیگری میں رکھا ہے۔ چین میں ڈینگی بخار جیسی کم سنگین بیماریوں کو اس زمرے میں رکھا گیا ہے۔ یہی نہیں چین میں اب کورونا وائرس کو نمونیا نہیں بلکہ انفیکشن کہا جائے گا۔ نیشنل ہیلتھ کمیشن کے مطابق یہ تبدیلی بیماری کے موجودہ خطرے کی سطح کے پیش نظر کی گئی ہے۔
ایک ایسے وقت میں جب چین کورونا کے ایک نئی لہر کا سامنا کر رہا ہے اور اسپتالوں میں مریضوں کی قطاریں ہیں کورنٹائن کو یکسر ختم کرنے کا بیجنگ کا فیصلہ دنیا کے لئے یقیناًحیران کن ہے۔بیجنگ نیشنل ہیلتھ کمیشن کا یہ فیصلہ کتنا کارگر اور موثر ہوگا اس کا نتیجہ دیکھنے کے لے دنیا بھر کی نگاہیں اب چین کے حالات پر ٹکی ہوئی ہیں۔کیونکہ دنیا بھر میں کورونا کے سد باب کے لئے سب سے پہلا اقدام بیرون ملک کی پروازوں پر پابندی اور مسافروں کو سخت کورنٹائن کرنے کا فیصلہ ہوتا ہے مگر بیجنگ کے کورنٹائن ختم کرنے کے فیصلے نے دنیا کو حیرت میں ڈال دیا ہے۔