بچے میں روزہ رکھنے کی طاقت ہو اور روزہ سے کوئی ضرر لاحق نہ ہو توروزہ رکھنے کا حکم دیا جائے:مولانا بدرالحسن شعیب تھانوی
شاملی،6اپریل(عظمت اللّٰہ خان/ایچ ڈی نیوز)
نابالغ اور کمسن بچوں میں روزہ رکھنے اور مسجد میں نماز پڑھنے کا سلسلہ پہلے سے کہیں زیادہ ہوگیا ہے ۔اسی بناء پر آج دو بچوں عزیزم محمد (7)پسر قاری محمد ثاقب پوربالیان اور علقمہ پسرمولانا بدر الحسن شعیب تھانوی نے کمسنی میں روزہ رکھ کر ان لوگوں کو پیغام دینے کی کوشش کی ہے جو ماہ مبارک میں کسی خاص وجہ کے بغیر روزے نہیں رکھتے ۔مولانا شعیب تھانوی نے کہا کہ ان کا بیٹا ہر روز ضد کررہا تھا کہ وہ بھی روہ رکھنا چاہتا ہے سو آج اس کی ضد پوری کردی گئی ماشاءاللہ دن بہت اچھا گزرا۔انہون نے ایک حدیث کی حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ رسولِ اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے والدین کو اس بات کی تاکید کی ہے کہ جب بچہ/بچی سات سال کے ہوجائیں تو ان کو نماز کا حکم دیا جائے اور دس سال کے ہونے پر نماز نہ پڑھنے پر سرزنش کرنے کا حکم دیا ہے۔
اسی طرح بالغ ہونے سے پہلے بھی اگر بچے میں روزہ رکھنے کی طاقت ہو اور روزہ سے اس کو کوئی ضرر لاحق نہ ہوتا ہو تو اس کو روزہ رکھنے کا حکم دیا جائے، اور دس سال عمر ہونے پر تحمل وبرداشت کے موافق روزہ رکھنے کی تاکید کرنی چاہیے، تاکہ اس کی عادت بن جائے اور بالغ ہونے کے بعد اس کے لیے روزہ رکھنے میں دشواری نہ ہو، اور اگر نابالغ بچہ روزہ رکھ کر توڑ دے تو اس کی قضا رکھوانا لازم نہیں ہے۔
وہیں اشاعت الاسلام کے نزدیک سماجی خدمت گار عابد بھائی کے یہاں افطار پارٹی کا اہتمام کیا گیا۔جس میں قاری ارشادرشید پانی پتی، قاری محمد سجاد (امیر جماعت)سنولی،مولانا عابد رشیدی امام مسجد کاکور، مولانا بلال بجرولوی ،قاری مبین شاہ، قاری ساجد خان، سمیر سیفی، ڈاکٹر علی حسن، ڈاکٹر عظمت اللّٰہ خان،وسیم انصاری اور ندیم کے نام قابل ذکر ہیں ۔قبل ازیں افطار کےوقت امن و شانتی کی اجتماعی دعا کرائی گئی ۔