ناسک(ایچ ڈی نیوز)۔
یہ ایک عام بات ہے کہ بچے پڑھتے نہیں ہیں، کتابوں سے بچوں کی دلچسپی کم ہوگئی ہے یہ بچوں پر سراسر الزام ہے اور وہ اس بات کو خارج کرتے ہیں طلباء کو اگر ان کی پسند و معیار کی بہترین خوبصورت دیدہ زیب چھپائی والی دلچسپ کہانیوں ،کارٹون اور شخصیات کی کتابیں فراہم کی جائیں تو وہ ضرور پڑھتے ہیں۔ وہ گزشتہ بیس سال سے اورنگ آباد اور مہاراشٹر کے اسکولوں خصوصاً اردو اسکولوں میں اس کا تجربہ کر چکے ہیں.
ان خیالات کا اظہار مشہور و معروف مطالعہ تحریک کے محرک مرزا عبدالقیوم ندوی نے آج ناسک شہر کےممیرصابر علی میموریل ٹرسٹ کے زیر انتظام جاری سینٹ صادق شاہ ہائی اسکول وڈالا گاؤں کے طلباء کے لیے پروگرام میں کیا۔
انہوں نے طلباء و اساتذہ سے خطاب کرتے ہوئے بتایا کہ کس طرح ان کی بیٹی مریم مرزا نے جو آٹھویں کلاس کی طالبہ ہے جس نے ڈیڑھ سال میں اورنگ آباد کے گلی محلہ کے بچوں کے لیے 30 لائبریریاں شروع کی گئی ہیں۔
مرزا عبدالقیوم ندوی نے طلباء سے خطاب کرتے ہوئے زندگی میں کتابوں سے محبت اور پڑھنے کے کلچر کے بارے میں رہنمائی کرتے ہوئے کہا کہ بچوں کو ایک سے زیادہ زبانوں پر عبور حاصل کرنا چاہیے ساتھ ہی ساتھ غیر درسی کتابوں کا کثرت سے مطالعہ بھی کرنا چاہیے۔
مرزا ندوی، ان کی بیٹی جس نے گلی محلوں کے بچوں کے لیے اپنی ذاتی 300 کتابوں سے بچوں کے لیے کس طرح لائبریری شروع کی اس کا تذکرہ کیا۔
پروگرام سے قبل اسکول کے پرنسپل پنجاری سر نے مرزا عبدالقیوم ندوی کا تعارف اردو زبان و ادب، طلباء میں مطالعہ کا شوق پیدا کرنے کے لیے کی گئی ان کی کوششوں کا تفصیل تعارف کرایا. اسکول کے چیئرمین مسعود پیرزادہ نے گلدستہ دے کر مرزا ندوی کا استقبال کرتے ہوئے کہا کہ وہ جلد ہی ان کے اسکول میں بچوں کے لیے ایک بہترین لائبریری شروع کریں گے اور طریقہ کار و تجربات مرزا ندوی نے بتائے ہیں ان کو بھی عملی جامہ پہنائیں گے. پرنسپل پنجاری دادا بھائی، پرنسپل قریشی صوفیہ اور پیرزادہ منیر سر و دیگر اساتذہ نے تعاون کیا۔