نئی دہلی، 22 اگست(ایچ ڈی نیوز)۔
چیف جسٹس ڈی وائی چندر چوڑ نے ججوں کی تقرری کے لیے کالجیم نظام کا دفاع کیا ہے۔ سپریم کورٹ کے دو نو تعینات ججوں جسٹس اجول بھوئیاں اور جسٹس ایس وی بھٹی کی اعزازی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے چیف جسٹس نے کہا کہ ان دونوں کی بطور جج تقرری یہ ظاہر کرتی ہے کہ یہ دہلی یا مہاراشٹر کا سپریم کورٹ نہیں،ملک کا سپریم کورٹ ہے۔
سپریم کورٹ بار ایسوسی ایشن کے زیر اہتمام ایک پروگرام میں چیف جسٹس نے کہا کہ ججوں کی تقرری کی سفارش کرتے ہوئے کالجیم کا مقصد ہندوستان کے تنوع کو مربوط کرنا ہے۔ یہاں مہاراشٹر اور مغربی بنگال سے تعلق رکھنے والے دو جج ہریانہ سے متعلق کیس کا فیصلہ کرتے ہیں۔ یہ سپریم کورٹ کا خاصہ ہے۔ چیف جسٹس نے کہا کہ عوام کا اعتماد جیتنے کے لیے ضروری ہے کہ سپریم کورٹ میں تنوع ہو۔ جب لوگ فیصلہ سنانے والے ججوں میں اپنا امیج دیکھیں گے تو لوگ عدلیہ پر اعتماد کرنے لگیں گے۔