نئی دہلی،07 جنوری۔ حج کمیٹی آف انڈیا کے چیف ایگزیکٹیو آفیسر لیاقت علی آفاقی نے کہا کہ ہندوستان کی تاریخ میں پہلی بارایک غیر مسلم خاتون مرکزی وزیر اسمرتی ایرانی حج 2024 کے ایم او یو پردستخط کرنے کیلئے سعودی عرب کا دورہ کررہی ہیں۔ سعودی عرب کی حکومت نے پہلی بارغیرمسلم خاتون مرکزی وزیر کو مدینہ آنے کی دعوت دی ہے۔ انہوں نے کہا کہ مرکزی وزیراسمرتی ایرانی نے ہندوستان-سعودی عرب کے ساتھ تعلقات میں طویل مدتی شراکت داری اوراستحکام لانے کے لئے ایک مثبت قدم کے طور پراس دعوت کو قبول کیا۔
اس وقت وہ سعودی عرب کے دورے پر ہیں۔ انہوں نے یہ بھی بتایا کہ مرکزی وزیر اسمرتی ایرانی کی گہری دلچسپی اور قیادت کی وجہ سے حج 2024 کے لیے اب تک تقریباً 1 لاکھ 40 ہزار حج درخواستیں جمع کی گئی ہیں۔ انہوں نے کہا کہ سب سے زیادہ درخواستیں اتر پردیش، کرناٹک، مہاراشٹر، کیرالہ، گجرات سے موصول ہوئی ہیں۔ اتنے کم وقت میں اتنی زیادہ درخواستیں موصول ہونا اس بات کا واضح ثبوت ہے کہ گزشتہ برسوں کے مقابلے حج کمیٹی آف انڈیا میں ہندوستانی عازمین حج کے اعتماد میں اضافہ ہوا ہے۔انہوں نے کہا کہ یہ بھی خوش آئند بات ہے کہ محرم کے بغیرخواتین عازمین حج کی درخواستوں میں بھی نمایاں اضافہ ہوا ہے۔ انہوں نے کہا کہ آج 7 جنوری کو ہونے والے معاہدے کے بعد مرکزی وزیر کی قیادت میں ایک اعلیٰ وفد وہاں مقیم ہندوستانی تارکین وطن سے بھی ملاقات کرے گا۔
مرکزی وزیر کے توسط سے وہ سعودی عرب کی وزارت حج و عمرہ کے زیر اہتمام 8 جنوری کو جدہ میں منعقد ہونے والی تیسری حج اور عمرہ کانفرنس کی افتتاحی تقریب میں بھی شرکت کریں گی۔ محترمہ اسمرتی ایرانی کے تاریخی دورے کا ہندوستان اور سعودی عرب کے درمیان طویل مدتی شراکت داری پر بہت مثبت اور گہرا اثر پڑے گا۔ جس کی وجہ سے عام زندگی کے مختلف شعبوں بالخصوص پیشہ وارانہ سطح پر اور حج کی ادائیگی میں بہتر نتائج سامنے آئیں گے۔ اس دورے سے تزویراتی شراکت داری کو تقویت ملے گی لیکن یہ بھی حقیقت ہے کہ ان مضبوط اور خوشگوار تعلقات میں حج کا سفر ایک اہم جہت اور وسائل رکھتا ہے۔ اس وفد میں وزیر مملکت برائے امور خارجہ وی مرلی دھر بھی شامل ہیں۔