28.1 C
Delhi
November 14, 2024
Hamari Duniya
Breaking News دہلی

Central Minister Kiren Rijiju وقف ترامیم کو لیکر مسلم رہنماؤں کے وفد کی مرکزی اقلیتی وزیر کرن رجیجو سے ملاقات

Central Minister Kiren Rijiju
Central Minister Kiren Rijiju
ملک کے سبھی وقف بورڈوں سے ملک کا ہر مسلم طبقہ پریشان ہے :سید نصیر الدین چشتی 
 وفد میں شریک سجادگان نے ملک بھر کے درگاہوں کو وقف بورڈ کے مظالم سے بچانے کے لیے الگ ایکٹ بنانے کا مطالبہ کیا
نئی دہلی  یکم ستمبر:مرکزی حکومت کے ذریعہ کیے جارہے وقف بورڈ میں ترامیم اور مسلم معاشرے سے متعلق دیگر امورکو لے کرآج ملک بھر کے ممتاز مسلم مذہبی رہنماؤں اور اسکالروں کے ایک وفد نےآل انڈیا صوفی سجادہ نشین کونسل کے چیئرمین حضرت سید نصیر الدین چشتی کی قیادت میں مرکزی اقلیتی وزیر کرن رجیجو سے ان کی رہائش گاہ پر ملاقات کی۔ ملاقات کے دوران وفد نے وزیر موصوف کرن رجیجو سے اپنے اپنے ریاست کے وقف بورڈوں کے حالات اور تاناشاہی کے بارے میں تفصیل سے معلومات دی۔ میٹنگ کے کوآرڈینیٹربی جے پی کے قومی ترجمان شہزاد پونا والا  رہے۔ حضرت سید نصیر الدین چشتی نے تجاویز پیش کرتے ہوئے کہا کہ اقلیتوں کے لیے سرکاری اسکیموں کو گھر گھر تک پہنچانے کے لیے الگ سے ایک ہیلپ ڈیسک قائم کیا جائے۔اور ملک بھر کے درگاہوں کا ایکٹ بنا دیا جائے تاکہ درگاہیں وقف بورڈ کی تانا شاہی سے بچ سکے۔
Central Minister Kiren Rijiju
آل انڈیا صوفی سجادہ نشین کونسل کے جنرل سکریٹری ارشد عظیم فریدی نے کہا کہ وقف ترامیم کو لے ہمارے مسلم بھائیوں میں جو خدشات پیدا ہوئے ان کو فوری طور پر دور کرنا چاہیے ،انھوں نے مزید کہا کہ وفد وقف بل ترمیم کے لیے بنائی گئی مشترکہ جی پی سی  کے سامنے بھی اپنے موقف کو بڑی مضبوطی کے ساتھ رکھے گی تاکہ جو مسلم بھائیوں میں ناراضگی پائی جا رہی ہے وہ دور ہو سکے۔
وفد نے وزیر موصوف کو بتایا کہ وقف قانون کے کچھ ایکٹ ایسے ہیں جن کا غلط طریقے سے استعمال کر کے لوگوں کو پریشان کیا جا رہاہے ،جس پر قد غن لگانے کی ضرورت ہے ، ملک میں کئی ایسی درگاہیں ہیں جہاں ریاستی وقف بورڈ کے ذریعہ درگاہ کے سجادہ نشینوں کو پریشان کرنے کے ساتھ مذہبی رسومات کی ادائیگی میں بھی رکاوٹ پیدا کر رہے ہیں ۔ وفد نے کہا کہ وقف کی آمدنی صرف اور صرف مسلم سماج کے  فلاح و بہبود کے لیے استعمال کیا جانا چاہیے ،مگر آج کوئی بھی وقف ایسا نہیں کر رہا ہے ، جو شریعت کے خلاف ہے ۔ وفد نے درگاہ اور اس کی پراپرٹی کو الگ کر کے ایک درگاہ بورڈ بنانے کا بھی مطالبہ کیا۔
وفد نے پارلیمنٹ کی طرف سے تشکیل دی گئی مشترکہ پارلیمانی کمیٹی (جے پی سی) پر بھی اپنے اعتماد کا اظہار کیا، وفد نے ملک بھر کے درگاہوں کو بھی وقف بورڈ کے ساتھ ان کے مسائل اور شکایات سننے  کے لیے  موقع فراہم کرنے کی تجاویز پیش کی۔وفد نے حکومت کی اس پہل کے لیے مکمل حمایت کرتے ہوئے کہا کہ وقف کے بہتر انتظام کی شفافیت اور جوابدہی کو یقینی بنانے کے لیے یہ درست سمت میں اٹھایا گیا مثبت قدم ہے۔
اس درمیان آل انڈیا صوفی سجادہ نشین کونسل کے چیئرمین حضرت سید نصیرالدین چشتی کی قیادت میں مسلم مذہبی رہنماؤں اور علماء کے ایک وفد نے وقف ترمیمی بل پر تبادلہ خیال کے لیے مشترکہ پارلیمانی کمیٹی کے چیئرمین جناب جگدمبیکا پال صاحب سے بھی ملاقات کی۔ وفد میں شریک لوگوں نے اپنے اپنے خیالات کا اظہار کیا۔  وقف سے متعلق بل کے بارے میں خدشات، مسلم کمیونٹیز اور درگاہوں کے تحفظات کی ضرورت کو بھی اجاگر  کیا۔ میٹنگ نے تعمیری مکالمے اور آراء کے لیے ایک پلیٹ فارم فراہم کیا، جس سے وفد کو اپنی مہارت اور بصیرت کو کمیٹی  کے سامنے رکھنے میں مدد ملی۔
وفد میں سید مہران الدین چشتی ، پیر غلام نجمی فاروقی، منور خان، حاجی محمد رفیق، جاوید خان، عبدالقادر قادری، نعیم اختر ، محتشم علی ابو الائی، فراست علی صدیقی ، علی اعجاز قدسی صابری، اسد صابری ، شاہ غازی صابری، سید شاہ ذکاء الدین حسینی ، جاوید ماجد پاریکھ اور تراب درویش شامل تھے۔

Related posts

پرم ویر چکریافتہ ویر عبدالحمید کی یاد میں ایوارڈ پروگرام کا انعقاد

Hamari Duniya

ابرار احمد کو پی ایچ ڈی کی ڈگری تفویض

Hamari Duniya

Aaisha Noor: غزہ میں خاتون امریکی شہری کو اسرائیلی فوج نے سر میں ماری گولی، اہل خانہ کا آزادانہ تحقیقات کا مطالبہ

Hamari Duniya