چھندواڑہ ، 3 مارچ (ایچ ڈی نیوز)۔
مرکزی دیہی ترقی کے وزیر گری راج سنگھ نے جمعہ کو چھندواڑہ کے کلکٹریٹ میں عہدیداروں کی میٹنگ کی، لیکن جب وہ میٹنگ لینے کلکٹریٹ پہنچے اور کلکٹر کی طرف سے ان کا استقبال نہ کیا گیا تو وہ ناراض ہوگئے اور میٹنگ سے کار میں جانے لگے۔ جلدی میں کلکٹر موقع پر پہنچے اور ان کا استقبال کیا، پھر جا کر افسران کی میٹنگ کی۔ اس دوران میڈیا سے بات کرتے ہوئے انہوں نے کانگریس لیڈر راہل گاندھی کو نشانہ بنایا۔ انہوں نے کہا کہ راہل گاندھی ایوان میں نہیں بولتے اور بیرون ملک جا کر ملک کے وزیر اعظم کو برا بھلا کہتے ہیں۔ بیرون ملک جا کر ملک کی توہین کر رہے ہیں۔
دراصل مرکزی وزیر گری راج سنگھ جو بی جے پی کا ہندوتوا چہرہ تھے، چھندواڑہ کے دورے پر ہیں۔ وہ آنے والے اسمبلی اور لوک سبھا انتخابات کے لیے حکمت عملی تیار کرنے جمعرات کی رات دیر گئے یہاں پہنچے۔ جمعہ کی صبح وہ افسران کی میٹنگ لینے کلکٹر کے دفتر پہنچے۔ وزیر وقت پر میٹنگ میں پہنچ گئے ، لیکن گیٹ پر صرف اے ڈی ایم ہی ان کا استقبال کرنے کے لیے کھڑے تھے۔ کلکٹر شیتلا پاٹلے کو گیٹ پر نہ دیکھ کر وزیر گری راج نے ناراضگی ظاہر کی اور واپس اپنی گاڑی میں بیٹھ گئے۔ کلکٹر شیتلا پاٹلے کو جلدی میں اس کی اطلاع دی گئی ، جس کے بعد وہ موقع پر پہنچی اور وزیر گری راج کا خیرمقدم کیا ، پھر ایک میٹنگ ہوئی۔
اس دوران انہوں نے راہل گاندھی پر بھی شدید حملہ کیا۔ گریراج سنگھ نے کہا’ راہل گاندھی ایوان میں عقلی بات کرنا نہیں جانتے اور بیرون ملک جا کر ہندوستان کو بدنام کر رہے ہیں۔ اس سے صاف ظاہر ہوتا ہے کہ وہ دنیا میں ملک کو بدنام کرنے کا کام کر رہے ہیں۔دراصل، کانگریس کے رہنما راہل گاندھی نے کیمبرج یونیورسٹی میں ایک لیکچر کے دوران، ہندوستان میں جمہوریت کو خطرے میں قرار دیا ، ساتھ ہی اپنے جاسوسی اور پیگاسس کیس کو دوبارہ کھولا۔ اس کو لے کر مرکزی وزیر گری راج سنگھ نے راہل گاندھی پر جوابی حملہ کیا۔