انڈین یونین مسلم لیگ دہلی پردیش کی سندر نگری دہلی کے میٹنگ میں پردیش صدر مولانا نثار احمد نقشبندی کا خطاب
نئی دہلی 06اپریل(ایچ ڈی نیوز)۔ انڈین یونین مسلم لیگ دہلی پردیش کی سندر نگری میں ماہانہ میٹنگ کا انعقا د دہلی پردیش صدر مولانا نثار احمد نقشبندی کی صدارت میں ہوئی۔جس میں مولانا نثار احمد نقشبندی نے سپریم کورٹ کے اتر پردیش میںمدرسوں پر پابندی سے متعلق الہ آباد ہائی کورٹ کے فیصلے پر عمل در آمد روک دینے پر خیر مقدم کرتے ہوئے اسے ایک”بڑی جیت” قرار دیا۔انہوں نے کہا کہ الہ آباد ہائی کورٹ کا یہ فیصلہ صرف مدارس نہیں ، بلکہ پوری مائنارٹی پر حملہ ہے۔ یہی آر ایس ایس کا ایجنڈا بھی ہے۔ مدارس کے بارے میں پروپیگنڈہ پھیلا یا جاتا ہے۔مرکزی حکومت مسلمانوں کو اپنے مذہب کے لئے خطرہ سمجھتی ہے ، اسی لئے وہ مذہبی تعلیم کو کمزور اور مذہب سے دور کرنا چاہتی ہے۔اپنے اس مقصد کو پورا کرنے کے لئے اس نے ان مدارس سے آغاز کیا ہے جنہیں سرکاری تعاون ملتا ہے۔ آئندہ وہ کچھ اور اقدامات بھی کرسکتی ہے جس کے لئے مسلمانوں کو تیار رہنا چاہئے اور مضبوط حکمت عملی کے ساتھ آگے بڑھنا چاہئے تاکہ حکومت ان کے تعلیمی اداروںکے بارے میں کوئی منفی فیصلہ نہ لے۔انڈین یونین مسلم کی مرکزی قیادت مسلمانوں کے ہر معاملے پر باریکی نظر رکھے ہوئی ہے اور فوراً قانونی کارروائی کرنے کے لیے تیار ہے۔
اس موقع پر سید نیاز احمد راجہ نے کہا کہ ’ اس وقت پورے ملک میں مدرسہ کے سلسلے میں یوپی ہائی کورٹ کا فیصلہ چرچا میں ہے۔ اس سے پہلے آسام میں ریاستی حکومت کی طرف سے ، اور اب اترپردیش میں عدالت کی جانب سے مدارس کے خلاف فیصلہ آیا ہے ۔ اگر اس سوچ پر قدغن نہیں لگا تو یہ سلسلہ دیگرریاستوں میں بھی پھیل سکتا ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ آئین میں مائنارٹی کو مذہبی ادارہ قائم کرنے اور مذہبی تعلیم دینے کی اجازت دی گئی ہے ۔اس موقع پر تمام سندر نگری علاقے کے ممبران موجود تھے۔
