تقریباً پانچ سال تک چلنے والے سوشانت سنگھ راجپوت کی موت کے اس ہائی پروفائل کیس میں ریا چکرورتی کو قانونی طور پر کلین چٹ مل گئی۔ سی بی آئی نے نتیجہ اخذ کیا کہ سوشانت کی موت ایک افسوسناک خودکشی تھی، اور اس میں کسی تیسرے فریق کا کردار ثابت نہیں ہوا۔ اب ریا کے لئے یہ ایک نیا باب شروع کرنے کا موقع ہے، لیکن عوام اور میڈیا کا ردِ عمل ابھی بھی اس کیس کو زندہ رکھے ہوئے ہے۔
یہ کیس بالی ووڈ اور بھارتی میڈیا میں کافی عرصے سے زیرِ بحث رہا، اور اب 23 مارچ 2025 تک کی تازہ ترین معلومات کے مطابق، سینٹرل بیورو آف انویسٹی گیشن (سی بی آئی) نے اس معاملے کو بند کر دیا ہے۔
کیس کا پس منظر:
سوشانت سنگھ راجپوت، ایک مشہور بالی ووڈ اداکار، 14 جون 2020 کو ممبئی کے باندرہ میں اپنے فلیٹ میں مردہ پائے گئے تھے۔ ابتدائی طور پر ممبئی پولیس نے اسے خودکشی قرار دیا تھا، لیکن سوشانت کے والد کے کے سنگھ نے جولائی 2020 میں پٹنہ میں ریا چکرورتی کے خلاف ایف آئی آر درج کی، جس میں ان پر خودکشی کے لئے اکسانے، دھوکہ دہی، اور مالی بدعنوانی کے الزامات عائد کیے گئے۔ اس کے بعد اگست 2020 میں سپریم کورٹ نے کیس کی تحقیقات سی بی آئی کے حوالے کر دیں۔
تحقیقات کا عمل:
-
ممبئی پولیس سے سی بی آئی تک: ممبئی پولیس نے ابتدائی تحقیقات کیں اور کوئی خودکشی کا نوٹ نہ ملنے کے باوجود اسے خودکشی قرار دیا۔ تاہم، سوشانت کے اہلِ خانہ اور عوامی دباؤ کے بعد معاملہ سی بی آئی کو منتقل ہوا۔
-
متعدد ایجنسیوں کی شمولیت: سی بی آئی کے ساتھ ساتھ نارکوٹکس کنٹرول بیورو (این سی بی) نے منشیات کے زاویے سے تحقیقات کیں اور انفورسمنٹ ڈائریکٹوریٹ (ای ڈی) نے مالی لین دین کی چھان بین کی۔ ریا اور ان کے بھائی شووک چکرورتی کو این سی بی نے ستمبر 2020 میں منشیات کے الزامات میں گرفتار کیا تھا۔
-
ریا کی گرفتاری اور ضمانت: ریا کو 8 ستمبر 2020 کو گرفتار کیا گیا اور وہ 28 دن تک بائیکلہ جیل میں رہی۔ 7 اکتوبر 2020 کو بمبئی ہائی کورٹ نے انہیں ضمانت پر رہا کیا، یہ کہتے ہوئے کہ منشیات کے الزامات کا سوشانت کی موت سے براہِ راست تعلق ثابت نہیں ہوا۔
-
عدالتی کارروائیاں: فروری 2024 میں بمبئی ہائی کورٹ نے ریا اور ان کے خاندان کے خلاف سی بی آئی کے جاری کردہ لوک آؤٹ سرکلر (ایل او سی) منسوخ کر دیے، اور اکتوبر 2024 میں سپریم کورٹ نے اس فیصلے کو برقرار رکھا، سی بی آئی کی اپیل کو “بے بنیاد” قرار دیتے ہوئے مسترد کر دیا۔
سی بی آئی کی کلوزر رپورٹ:
-
فائلنگ اور نتائج: 22 مارچ 2025 کو سی بی آئی نے ممبئی کی ایک خصوصی عدالت میں اپنی کلوزر رپورٹ جمع کرائی۔ ساڑھے چار سال سے زائد عرصے کی تحقیقات کے بعد، سی بی آئی نے کہا کہ سوشانت کی موت خودکشی تھی اور اسے خودکشی کے لئے اکسانے یا کسی سازش کا کوئی ثبوت نہیں ملا۔ ریا چکرورتی اور ان کے خاندان کو تمام الزامات سے بری کر دیا گیا۔
-
دو ایف آئی آرز کا خاتمہ: یہ رپورٹ دو معاملات کو بند کرتی ہے: ایک سوشانت کے والد کی ریا کے خلاف شکایت، اور دوسرا ریا کی سوشانت کی بہنوں کے خلاف شکایت، جن پر ریا نے جعلی نسخے کے ذریعے سوشانت کو ادویات دینے کا الزام لگایا تھا۔ دونوں میں کوئی جرم ثابت نہ ہوا۔
-
عدالتی عمل: اب یہ رپورٹ عدالت میں زیرِ غور ہے، اور 8 اپریل 2025 کو اگلی سماعت ہوگی، جہاں عدالت فیصلہ کرے گی کہ رپورٹ قبول کی جائے یا مزید تحقیقات کا حکم دیا جائے۔
ریا کے وکیل اور عوام کا ردِ عمل:
-
ستیش مینجمنٹ کا بیان: ریا کے وکیل ستیش مینجمنٹ نے سی بی آئی کے فیصلے کا خیرمقدم کیا۔ انہوں نے کہا کہ ریا نے بغیر کسی جرم کے 27 دن جیل میں گزارے اور میڈیا نے انہیں بے جا تنقید کا نشانہ بنایا۔ انہوں نے اسے “غلط بیانیوں” کا نتیجہ قرار دیا اور امید ظاہر کی کہ آئندہ ایسا نہ ہو۔
-
شووک کا ردِ عمل: ریا کے بھائی شووک نے انسٹاگرام پر “سَتیم ایو جَیتے” (سچ کی فتح ہوتی ہے) لکھ کر اپنی خوشی کا اظہار کیا۔
-
عوامی جذبات: سوشل میڈیا پر کچھ لوگوں نے ریا سے معافی مانگنے کا مطالبہ کیا، یہ کہتے ہوئے کہ میڈیا نے انہیں “قومی ولن” بنا دیا تھا، جبکہ کچھ نے سی بی آئی کے فیصلے پر شکوک کا اظہار کیا۔
