قاہرہ،21اکتوبر(ایچ ڈی نیوز)۔
مصری دارالحکومت قاہرہ میں غزہ پر اسرائیلی بمباری اور اسرائیل حماس جنگ کے تناظر میں بین الاقوامی امن کانفرنس شروع ہو گئی۔اردن کے شاہ عبداللہ نے کانفرنس سے افتتاحی خطاب میں غزہ سے فلسطینیوں کی جبری نقل مکانی کو جرم قرار دیا ہے۔قاہرہ امن کانفرنس ایک ایسے وقت میں منعقد کی جارہی ہے جب اسرائیل غزہ پر زمینی حملے کی تیاری کر رہا ہے۔ اب تک اسرائیل کی بمباری سے غزہ میں چار ہزار سے زائد فلسطینی شہید ہو چکے ہیں۔ان چار ہزار سے زائد فلسطینیوں میں فلسطینی بچوں کی بڑی تعداد شامل ہے۔ جبکہ دوسری جانب اسرائیلیوں کی ہلاکتیں 1400 سے زائد بتائی جاتی ہیں۔
مصر کے صدر عبدالفتاح السیسی نے غزہ کے بارے میں ہونے والی بین الاقوامی کانفرنس سے خطاب میں کہا ہے کہ انہوں نے رہنماوں کو یہاں اس لیے دعوت دی کہ وہ غزہ میں تباہی روکنے اور انسانی المیے سے بچانے کے لیے ایک روڈ میپ پر اتفاق کیا جائے۔ تاکہ اسرائیل اور فلسطینیوں کے درمیان امن کے لیے راستے کو پھر سے آسان بنایا جا سکے۔ انہوں نے کہا اس مجوزہ روڈ میپ کا کا اہم ہدف اسرائیلی بمباری سے تباہ حال غزہ کے مکینوں کو امدادی سامان کی فراہمی ہے۔ نیز ایسی جنگ بندی پر اتفاق چاہتے ہیں جو مذاکراتی عمل کے ذریعے دو ریاستی حل کی طرف جا سکتا ہو۔خیال رہے خلیجی تعاون کونسل اور آسیان کے ممبر ملکوں کے جمعہ کے روز مشترکہ اجلاس کے بعد قاہرہ میں یہ نئی کانفرنس کافی اہم ہے کہ اسی روز غزہ میں اقوام متحدہ کی نگرانی میں پہلا امدادی قافلہ پہنچا ہے۔