اترپردیش کے بریلی (پیلی بھیت) میں اسپتال سے بچہ چوری کا پہلا معاملہ درج کیا گیا ہے
نئی دہلی/جھنجھانہ یکم جولائی(عظمت اللہ خان/محمد مستقیم سیفی) برطانوی دور کاہندستانی قانونی نظام،انڈین پینل کوڈ کی جگہ آج یکم جولائی2024 سے انڈین ایویڈینس ایکٹ اور ضابطہ فوج داری نافذ ہوگیا ہے۔ آئی پی سی 1860اور ایویڈنس ایکٹ 1872جو برطانوی حکومت کے دوران نافذ کیے گئے تھے-ان کی جگہ بھارتیہ نیائے سنہتا اور نیو ایویڈینس نے لے لی ہے۔ اور ضابطہ فوج داری 1973 کی جگہ بھارتی شہری تحفظ سنہتا کو لاگو کیا گیا ہے.مذکورہ فوجداری قوانین کے نفاذ کے بعد اتر پردیش سمیت ملک بھر کی ریاستوں میں پولیس اسٹیشنوں میں نیے قانون کے بارے میں آگاہ کیا گیا۔اسی ضمن میں تھانہ جھنجھانہ انچارج انسپکٹر نے میٹنگ کی اور قصبہ سمیت دیہی علاقوں کے لوگوں کو نئی دفعہ کے بارے میں آگاہ کیا۔ پیر کو تھانہ انچارج انسپکٹر دھرمیندر سنگھ نے قصبہ اور دیہی علاقوں کے معززین کی میٹنگ کرکے انگریزوں کے بنائے گئے آئی پی سی قانون پرانون کی جگہ نئے فوجداری قانون کے بارے میں روشناس کرایا۔ واضح رہے کہ ملک میں تین نئے فوجداری قوانین کے نفاذ کے بعد پہلا مقدمہ اتر پردیش میں بھی درج کیا گیا ہے۔ یہاں بریلی کے پیلی بھیت میں ایک نوجوان کا بچہ لاپتہ ہو گیا ہے۔ معاملہ تھانہ بارہ دری کا ہے۔ یہاں سشیل کمار نے 28 جون کو اپنے بچے کو اسپتال میں داخل کرایا تھا، لیکن یکم جون کو انہیں اطلاع ملی کہ بچہ لاپتہ ہو گیا ہے۔ اس کے بعد متاثرہ نے شکایت درج کرائی ہے کہ سشیل کمار سونگڈی کا رہنے والا ہے اور اس کا گاؤں گوٹیا تھانہ علاقے میں آتا ہے۔ ضلع پنچایت پیلی بھیت ہے۔ متاثرہ نے اپنے ایک ماہ کے بچے کو 28 جون کی صبح 9 بجے اسپتال میں داخل کرایا تھا۔ بریلی میں اپولو ہسپتال دوہرہ روڈ پر ہے۔ اسپتال سے لاپتہ ہونے والے بچے کا نام اندراجیت ہے۔ اپولو ہاسپٹل نے 1 جولائی (پیر) کو صبح 6 بجے بچے کے لاپتہ ہونے کی اطلاع گھر والوں کو دی۔پولیس نے معاملہ درج کرلیا ہے۔میٹنگ میں سابق نگر پنچایت صدر نوشاد ٹھیکیدار، موجودہ چیئرمین سریش پال کشیپ، سٹی بزنس بورڈ کے صدر ونود سنگل، کامل قریشی، نوین بندل، سنیل۔ بنسل، سرفراز شاہ وغیرہ موجود تھے۔
پی ڈی ایف👇
bharatiya-nagarik-suraksha-sanhita-513878
