لندن،13نومبر: برطانیہ کے وزیرِ اعظم رشی سونک نے وزیرِ داخلہ سویلا بریورمین کو عہدے سے ہٹا دیا۔برطانوی میڈیا کے مطابق وزیرِ اعظم رشی سونک نے اپنی کابینہ میں بطور وزیرِ داخلہ ذمے داریاں انجام دینے والی سویلا بریورمین کو وزارت سے بر طرف کر دیا ہے۔میڈیا کی رپورٹس کے مطابق برطانوی وزیرِ داخلہ کی برطرفی کابینہ میں بڑے رد و بدل کا آغاز ہے۔
سویلا کو ملک میں فلسطینیوں کے حق میں ہونے والے مارچ سے نمٹنے کی حکمتِ عملی پر تنقید کا سامنا تھا۔سویلا بریورمین نے کہا تھا کہ پولیس فلسطینیوں کی حمایت میں مظاہروں پر پابندی نہ لگا کر تعصب کر رہی ہے۔
سویلا بریورمین کے بیان پر شدید تنقید کی گئی تھی اور ان سے استعفے کے مطالبات بھی سامنے آئے تھے۔میڈیا رپورٹس کے مطابق میئر لندن صادق خان اور فرسٹ منسٹر حمزہ یوسف نے بھی ان کی برطرفی کا مطالبہ کیا تھا۔
علاوہ ازیں کنزرویٹو پارٹی کا کہنا ہے کہ وزیرِ اعظم طویل مدتی فیصلوں کے لیے حکومت میں اپنی ٹیم مضبوط کر رہے ہیں۔کنزرویٹو پارٹی نے کہا کہ وزیرِ اعظم رشی سونک روشن مستقبل کے لیے طویل مدتی فیصلے چاہتے ہیں۔برطرفی کے بعد سویلا بریورمین نے ایک بیان میں کہا ہے کہ ہوم سیکریٹری کے عہدے پر کام کرنا زندگی کا سب سے بڑا اعزاز ہے، مناسب وقت پر مزید بات کروں گی۔
دوسری جانب برطانوی وزیرِ اعظم کے دفتر کا کہنا ہے کہ جیمز کلیورلی کو وزیرِ داخلہ مقرر کردیا گیا ہے۔برطانوی میڈیا کے مطابق برطانیہ کے سابق وزیرِ اعظم ڈیوڈ کیمرون وزیرِ خارجہ بنیں گے، کابینہ میں رد و بدل کے لیے ڈاوئننگ اسٹریٹ میں میٹنگ جاری ہے۔