نئی دہلی، 08 جنوری(ایچ ڈی نیوز)۔
بی جے پی کے گروپوں کے درمیان پارٹی عہدوں کے تنازعہ میں ایک دوسرے پر کرسیاں پھینکی گئیں۔ اس کی ایک ویڈیو بھی سامنے آئی ہے۔ دراصل تمل ناڈوکے رشوندھیم ، شنکرا پورم اور کلاکوریچی حلقوں کے لیے پاورسینٹر پوسٹوں کی اجازت کیلئے بھارتیہ جنتا پارٹی کی ایک میٹنگ شنکر پورم کے ایک شادی ہال میں بلائی گئی تھی ۔ یہاں میٹنگ کے دوران ، کالاکوریچی ضلع بی جے پی کے سربراہ نے مبینہ طور پر پاور سینٹر کے ارکان کے نام بدل دیے۔ اس سلسلے میں ارورروی اور ویسٹ یونین سکریٹری رام چندرن کے حامیوں کے درمیان بحث شروع ہوگئی۔
یہاں بحث اس وقت شدید جھڑپ میں بدل گئی جب ارور روی اور رام چندرن کے حامیوں نے ایک دوسرے پر کرسیاں پھینک دیں۔ دونوں گروپوں کی جانب سے کرسیاں پھینکنے کی ویڈیو بھی وائرل ہوئی ہے۔
بتا دیں کہ سیاسی جماعتوں میں مارپیٹ اورکرسیاں پھینکنے کا ایک معاملہ دہلی میں بھی سامنے آیا تھا۔ دراصل دہلی میں ایم سی ڈی انتخابات کے بعد میئر کے انتخاب کے دوران جمعہ کو سوک سینٹر میں عام آدمی پارٹی اور بی جے پی کے کونسلر آمنے سامنے آگئے۔ اس دوران ایوان میں دونوں پارٹیوں کے کونسلروں کے درمیان زبردست ہاتھا پائی اور مارپیٹ ہوئی۔
کچھ کونسلروں کے درمیان کرسی اٹھا کربھی مارپیٹ ہوئی ہے۔ کارپوریٹرس کے درمیان لڑائی کے بعد ایم سی ڈی ہاؤس میں صورتحال بے قابو ہوگئی جس کے بعد مارشل کو اندر بلایا گیا۔ آپ کو بتاتے چلیں کہ کیجریوال کی پارٹی نے شیلی اوبرائے کو نامزد کیا ہے اور بی جے پی نے ریکھا گپتا کو میئر کے انتخاب کے لیے نامزد کیا ہے۔