جے پور ، 30 جولائی (ایچ ڈی نیوز)۔
بی جے پی کے ڈپٹی اپوزیشن لیڈر ستیش پونیا نے کہا ہے کہ اس بار اسمبلی انتخابات میں مسلمانوں کو ٹکٹ دینے پر غور کیا جا سکتا ہے۔ بی جے پی جہاں قابل اور جیتنے والے لوگ ہیں انہیں ذات پات اور مذہب سے اوپر اٹھ کر موقع فراہم کرتی ہے۔ ستیش پونیا بی جے پی اقلیتی مورچہ کے نو منتخب صدر حمید خان میواتی کی حلف برداری کی تقریب میں شرکت کے لیے اتوار کو ریاستی بی جے پی ہیڈکوارٹر پہنچے۔
بی جے پی اقلیتی مورچہ کے نئے ریاستی صدر حمید خان میواتی کے عہدہ سنبھالنے کی تقریب اتوار کو بی جے پی کے ریاستی دفتر میں منعقد کی گئی۔ اس دوران قائد حزب اختلاف راجندر راٹھوڑ ، ڈپٹی اپوزیشن لیڈرستیش پونیا ، اقلیتی مورچہ کے قومی صدر جمال صدیقی اور مورچہ کے سابق ریاستی صدر محمد صادق موجود تھے۔ قائد حزب اختلاف راجندر راٹھور نے کہا کہ اقلیتی مورچہ کی ٹیم نے تنظیم کو مضبوط بنانے کے لئے مسلسل کام کیا ہے۔ بی جے پی ہمیشہ سب کی ترقی کے مقصد کے ساتھ کام کرتی ہے۔ کانگریس نے اقلیتوں کو ووٹ بینک کے طور پر استعمال کیا۔ دوسری طرف مرکز کی بی جے پی حکومت نے استاد یوجنا کے ذریعے روایتی فن ہنر کی منصوبہ بندی اور مہارت پر زور دیا ہے۔ اقلیتی طبقے کے نوجوانوں کو تکنیکی طور پر ماہر بنانے کے لیے ہائی ٹیک مدارس بنانے کا کام اگر کسی نے کیا ہے تو وہ صرف بھارتیہ جنتا پارٹی نے کیا ہے۔ بی جے پی اقلیتی برادری کی ہمہ گیر ترقی کے لیے مسلسل کوشاں ہے۔
ستیش پونیا نے کہا کہ بی جے پی میں عام خاندانوں سے آنے والے لوگوں کو ان کی محنت کا پورا فائدہ ملتا ہے۔ بی جے پی ایک ایسی تنظیم ہے جس میں تمام محاذوں اور عہدیداروں کے خیالات اور جذبات کی قدر کی جاتی ہے۔ جب مرکز کی مودی حکومت نے اجولا یوجنا ، جن دھن اکاؤنٹس اور مفت راشن تقسیم کی اسکیم شروع کی تو تمام مذاہب اور طبقات کو اس کا فائدہ ملا۔ بی جے پی کا کام سب کو ساتھ لے کر چلنا ہے ، لیکن کانگریس ملک کو بانٹنے کا کام کرتی ہے۔ کانگریس صرف روز افطار سے مسلمانوں کو خوش کرنے کا کام کرتی ہے۔ کشمیر سے آرٹیکل 370 کی منسوخی پر کانگریس نے مسلمانوں کو گمراہ کیا۔ لیکن آج کشمیر سے آرٹیکل 370 ہٹائے جانے کا نتیجہ ہے کہ وہاں کے نوجوان سیاحت کے ذریعے روزی روٹی کما رہے ہیں۔ ہندوستان تمام مذاہب کے قوس قزح کے رنگوں سے مزین ملک ہے اور یہی اس عظیم جمہوریت کا حسن ہے۔