بھوپال(ایچ ڈی نیوز)۔
مدھیہ پردیش میں اقتدار کی تبدیلی کے بعد سے سیاسی گلیاروں میں ہارس ٹریڈنگ کا مدعیٰ وقتاً فوقتاً اٹھتا رہا ہے۔ آئے دن اس معاملے کو لیکر کسی نہ کسی لیڈر کے بیانات سامنے آتے رہتے ہیں۔ اس دوران ایک بار پھر لیڈر حزب اختلاف ڈاکٹر گووند سنگھ نے اس معاملے پر بڑا بیان دیا ہے۔
انہوں نے کہا کہ کانگریس کے باغی ایم ایل اے کو پوری رقم نہیں ملی ہے۔ بی جے پی نے ایم ایل اے کی خریداری تو کر لی، لیکن ابھی تک پوری رقم نہیں دی ہے۔ انہوں نے کہا کہ میں نے ایک ایم ایل اے سے بھی بات کی، انہوں نے اعتراف کیا کہ مجھے صرف 18 کروڑ روپے ملے، باقی پیسے جیوتی رادتیہ سندھیا نے نہیں دئے۔
لیڈر حزب اختلاف گووند سنگھ نے ایک اور سنسنی خیز دعویٰ کیا کہ کانگریس چھوڑ کر بھارتیہ جنتا پارٹی میں شامل ہونے والے چار ایم ایل اے ان کے رابطے میں ہیں، لیکن ہم غداروں کو پارٹی میں واپس نہیں لیں گے۔ غداروں کے لیے پارٹی میں کوئی جگہ نہیں۔ حالانکہ وہ ایم ایل اے کون ہیں، انہوں نے نام نہیں بتایا۔
بتا دیں کہ 2020 میں کانگریس کے 20 سے زیادہ اراکین اسمبلی جیوتی رادتیہ سندھیا کی حمایت میں کانگریس پارٹی سے استعفیٰ دے کر بی جے پی میں شامل ہوگئے تھے۔ جس کے بعد کمل ناتھ کی حکومت گر گئی تھی۔ وہیں اقتدار کی تبدیلی کے بعد سے کانگریس کے رہنما مسلسل بی جے پی پر ممبران اسمبلی کی خرید و فروخت کا الزام لگاتے آئے ہیں۔
