میرٹھ،(ایچ ڈی نیوز)۔
اتر پردیش میں میرٹھ ضلع کے سردھانا کے سابق ایم ایل اے سنگیت سوم نے کہا کہ جس طرح ایک خاص طبقہ کی آبادی بڑھ رہی ہے، اس سے دہشت گردی بڑھ رہی ہے۔ لوگوں کو نشانہ بنایا جا رہا ہے۔ علیحدگی کی بات ہو رہی ہے۔ سر قلم کرنے کی بات ہو رہی ہے۔ اس سب کو ختم کرنے کے لیے ایک بار پھر ہتھیار اٹھانا ہو گا۔ ان کی تقریر کا ویڈیو سوشل مڈیا پر وائرل ہو رہا ہے۔
کھیڑا گاو¿ں کے انٹر کالج میں وجے دشمی کے موقع پر راجپوت اتھان سبھا کی جانب سے منعقد ایک پروگرام میں سابق ایم ایل اے سنگیت سوم نے بڑھتی ہوئی آبادی پر سوالات اٹھائے۔ ان کی تقریر کا ویڈیو سوشل میڈیا پر وائرل ہو رہا ہے۔ سنگیت سوم نے ہتھیار پوجا پروگرام میں کہا کہ ایک خاص طبقہ کی آبادی بڑھ رہی ہے اور اس سے دہشت گردی بڑھ رہی ہے۔ دہشت گردی کو روکنے کے لیے ہتھیار اٹھانا ہوگا۔ اگر ایسا نہیں کیا گیا تو آنے والے وقت میں مغربی اتر پردیش ہی سبزہ نظر آئے گا۔ ملک کسی کے ہاتھ میں نہیں دیا جا سکتا، اسی لیے ہتھیاروں کی پوجا ہوئی ہے۔ راج پتھ ا?ئین سے چلایا جاتا ہے، لیکن اس کے لیے ہتھیار کی بھی ضرورت ہے۔ انہوں نے کہا کہ کانگریس کی بھارت جوڑو یاترا کے دوران کیرالہ میں چاروں طرف ہرا رنگ نظر آیا۔ قومی پرچم کہیں نظر نہیں آرہا تھا۔ وہ دن دور نہیں جب مغربی اتر پردیش میں بھی ہرا نظر آئے گا۔ تو سمجھداری سے کام لیں۔ سہارنپور سے یہاں تک 15 میں سے صرف تین ایم ایل اے نظر آرہے ہیں، وہ بھی آنے والے وقت میں نہیں ہوں گے۔
سنگیت سوم نے کہا کہ جب مغلوں کی حکومت تھی، اس وقت ہم نے ہتھیار استعمال کیے تھے۔ ہماری کمی کی وجہ سے معاشرہ پسماندگی کی طرف جا رہا ہے۔ آنے والے وقت میں دہشت گردی بڑھی تو ہتھیاروں کی ضرورت پڑے گی۔ ملک کسی کے ہاتھ میں نہیں دیا جا سکتا۔ معاشرے کے نوجوانوں نے اپنے خون سے ملک کو سیراب کیا ہے، اس لیے بڑھتی ہوئی آبادی کو روکنا ہوگا۔ آئندہ وجے دشمی پر بڑے پیمانے پر ہتھیاروں کی پوجا کی جائے گی۔
سابق ایم ایل اے نے کہا کہ راجپوت سماج کے نوجوانوں کی فلموں میں کردار کشی کی جا رہا ہے۔ جبکہ بھگوان شری رام اور شری کرشن کو بھی زمین پر آنے کے لیے راجپوت ماں کے بطن سے پیدا ہونا پڑا تھا۔ سرحد پر ضرورت پڑنے پر راجپوت رائفلیں آگے آتی ہیں۔ راجپوت سماج نے وقت پر اپنی زمین دے کر ملک کی مدد کی ہے۔