39 C
Delhi
July 8, 2025
Hamari Duniya
دہلی

مسلمانوں کو بااختیار بنانے کیساتھ اقتصادی ترقی کو فروغ دینے کیلئے حلال معیشت اور متبادل پروٹین کو ہموار کرنا: محمد فرقان قریشی

Md Furqan

نئی دہلی،21/اگست(نامہ نگار).

بی جے پی کے سینئر لیڈر محمد فرقان قریشی نے آج کہاکہ ہندوستان ایک متحرک اور متنوع مسلم آبادی کا گھر ہے، جسمیں تقریباً 200 ملین افراد شامل ہیں، اس اہم آبادیاتی گروپ کی صلاحیت کو تسلیم کرتے ہوئے حکومت کی فلاح و بہبود کے اقدامات پر بوجھ کو کم کرنے کیساتھ ہندوستانی مسلمانوں کومعاشی طورپر بااختیار بنانے کی راہیں تلاش کرنا بہت ضروری ہے،حلال معیشت میں کھانے پینے کی اشیا، دواسازی، کاسمیٹکس، فنانس، سیاحت اور مزید بہت سے شعبوں کااحاطہ کیا گیا ہے، عالمی سطح پر حلال مارکیٹ کی مالیت کا تخمینہ 3 ٹریلین ڈالر سے زیادہ ہے اور بڑھ رہی ہے۔ ہندوستانی مسلمانوں کے اندر معیشت میں حصہ لینے کی غیر استعمال شدہ صلاحیت باقی ہے، مسلمانوں کو پورے ’حلال ایکوسسٹم‘کوہموارکرنے کیلئے کوششیں کرنے کی ترغیب دیکر ہم کاروبار کو آگے بڑھا سکتے ہیں اور معاشی ترقی کے مواقع پیدا کر سکتے ہیں.

اقتصادی ترقی کو فروغ دینے اورمسلمانوں کو بااختیار بنانے کیلئے حلال سرٹیفیکیشن سسٹم کے ذریعے حاصل ہونیوالی آمدنی کو ہموار کرنے کے ممکنہ فوائد کے بارے میں بیداری پیدا کرنا بہت ضروری ہے۔ اسطرح سے حاصل ہونیوالی آمدنی صنعتوں کی ترقی میں بڑھ سکتاہے خاص طور پر چھوٹے پیمانے کی صنعتوں کے نتیجے میں پائیدار آمدنی پیدا ہوتی ہے، اس سے کمیونٹی کے اندر ملازمتیں پیدا کرنے، بیروزگاری کی شرح کو کم کرنے اور معاشی آزادی کو فروغ دینے میں مدد مل سکتی ہے۔متبادل پروٹین کے تصور خاص طورپر لیبارٹری سے تیار کردہ گوشت نے حالیہ برسوں میں کرشن بڑھاہے.

پروٹین کی عالمی مانگ میں خاطرخواہ اضافے کی توقع کیساتھ اس ٹیکنالوجی کو اپنانا ہندوستان کیلئے متبادل پروٹین مارکیٹ میں کلیدی رول بننے کا موقع فراہم کرتا ہے، تحقیق اورترقی میں حکومتی تعاون اور ادارہ جاتی سرمایہ کاری کی حوصلہ افزائی کرکے ہندوستان اس ابھرتی ہوئی صنعت میں ایک لیڈر کے طور پر کھڑا کرسکتا ہے،متبادل پروٹین کی ترقی کیلئے ادارہ جاتی تعاون حلال معیشت کے ضابطے اور ہموار کرنے کیساتھ چل سکتا ہے، متبادل پروٹین ٹیکنالوجیز آگے بڑھ رہی ہیں، ان مصنوعات کیلئے حلال سرٹیفیکیشن کے معیارات کو قائم کرنا ضروری ہے۔حکومت ادارہ جاتی سطح پر ایک ہموار حلال سرٹیفیکیشن سسٹم وضع کر سکتی ہے، تاکہ اس بات کو یقینی بنایا جا سکے کہ متبادل پروٹین حلال مارکیٹ کی ضروریات کو پورا کرے، یہ ریگولیٹری فریمورک شفافیت فراہم کریگا،صارفین کااعتمادپیدا کریں اور ہندوستانی مسلمانوں کو حلال متبادل پروٹین سیکٹر کی اقتصادی صلاحیت سے فائدہ اٹھانے دیں۔ حلال معیشت کو ہموار کرنے کیلئے حکومت سے مطالبہ کرنے کیلئے مسلمانوں کی حوصلہ افزائی کرنا آمدنی پیدا کر سکتا ہے.

روزگار کے مواقع پیدا کر سکتا ہے اور حکومتی فلاحی اقدامات پر انحصار کم کر سکتا ہے، اسکے ساتھ ہی متبادل پروٹین ریسرچ اور ڈیولپمنٹ میں سرمایہ کاری حلال معیشت کوہمواراور منظم کرتے ہوئے ہندوستان کو ایک عالمی رہنما کے طور پر کھڑا کر سکتی ہے۔

Related posts

سابق مرکزی وزیر کے رحمن خان لائف ٹائم اچیومنٹ ایوارڈ سے سرفراز

Hamari Duniya

ریکھا گپتا کے وزیر کپل مشرا کی بڑھیں گی مشکلیں،دہلی فسادات میں ان کے کردار کی ہوگی جانچ ، ایف آئی آر درج کرنے کا حکم

Hamari Duniya

ورزش(یوگا)کے ذریعے جسم کو بیماریوں سے محفوظ رکھیں: ڈاکٹر بدرالاسلام کیرانوی

حکیمی ورزشوں سے ذہنی الجھنوں اور جسما نی بیماریوں سے علاج ممکن :حکیم عطا الرحمان اجملی:

Hamari Duniya