نئی دہلی، 20 جنوری ۔ بھارتیہ جنتا پارٹی نے عام آدمی پارٹی (اے اے پی) کو نشانہ بناتے ہوئے کہا کہ اروند کیجریوال اور دیگر جماعتیں دہلی انتخابات میں بنگلہ دیشی، روہنگیا مسلمانوں کی حمایت کرتی ہیں۔ عام آدمی پارٹی جیسی سیاسی جماعتیں روہنگیا مسلمانوں اور بنگلہ دیشیوں کی سرپرستی کرتی ہیں۔ یہ وہی لوگ ہیں جو انہیں پناہ بھی دیتے ہیں اور ان کے غلط کاموں کی حمایت بھی کرتے ہیں۔ اروند کیجریوال ملک دشمن طاقتوں کے ساتھ ہیں۔
پیر کو بی جے پی ہیڈکوارٹر میں منعقد ایک پریس کانفرنس میں سابق مرکزی وزیر اور رکن پارلیمنٹ انوراگ ٹھاکر نے کہا کہ آج دہشت گردی ملک اور دنیا کے لیے ایک بڑا مسئلہ ہے۔ قومی سلامتی کسی بھی قوم کے لیے انتہائی اہمیت کی حامل ہوتی ہے۔ جہاں تک بھارتیہ جنتا پارٹی کا تعلق ہے، ہم نے ہمیشہ دہشت گردی کے خلاف زیرو ٹالرنس کی وکالت کی ہے اور گزشتہ 11 سالوں میں مودی حکومت کا ریکارڈ خود بولتا ہے۔ ہم نکسل ازم کو ختم کرنے کے لیے بھی پرعزم ہیں۔ ہمارے لیے ’قوم سپریم‘ ہمیشہ رہا ہے۔ لیکن کچھ سیاسی جماعتیں ایسی ہیں جو ملک دشمن طاقتوں سے ہاتھ ملاتی ہیں۔ سیاسی فائدہ حاصل کرنے کے لیے چندہ بھی لیتے ہیں اور پھر خاموش ہو جاتی ہیں لیکن یہ خاموشی کیوں؟ پھر بڑی بڑی باتیں کرتے ہیں۔
انوراگ ٹھاکر نے کہا کہ ڈبل ڈیٹنگ کرنے والے راہل گاندھی اور اروند کیجریوال باہر سے مختلف اور اندر سے ایک جیسے نظر آتے ہیں۔ سرجیکل اسٹرائیک ہو، افضل گرو کی پھانسی، کانگریس اور عام آدمی پارٹی ان تمام مسائل پر متحد نظر آتی ہیں۔ عام آدمی پارٹی کانگریس کے گھوٹالوں کی بات کرکے دہلی میں اقتدار میں آئی تھی لیکن آج ان کی چھاپ یعنی آپ انارکی، علیحدگی پسندی اور دہشت گردی کے لیے مشہور ہے۔ اس کے ساتھ یہ لوگ افواہیں پھیلاتے ہیں اور مجرموں کو پناہ بھی دیتے ہیں۔ ایسی کون سی مجبوری ہے کہ ملک دشمن قوتوں سے ہاتھ ملانا ضروری ہے؟ دہلی کے لوگ اس کا جواب مانگتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ افضل گرو کی سزائے موت معاف کرانے کے لیے کس کی این جی او آگے آئی، دہلی کے لوگ جواب مانگتے ہیں۔ آپ کو جواب دینا ہوگا کہ یہ کس کی این جی او ہے اور اس کے پیچھے کون ماسٹر مائنڈ ہے۔ آتشی اور کیجریوال کو بولنا چاہیے۔ یہی نہیں، ملک مخالف نعرے لگانے والے ٹکڑے ٹکڑے گینگ کے ساتھ کندھے سے کندھا ملا کر کون چلتا ہے؟ یہی نہیں پنجاب میں الیکشن جیتنے کے لیے دہشت گردوں کے حامیوں کے گھروں میں رہنے کا کام کس نے کیا؟ کجریوال کو جواب دینا پڑے گا۔
سابق مرکزی وزیر انوراگ ٹھاکر نے سوال کیا کہ دہلی میں فسادات کروا کر ملک کو کس نے بدنام کیا؟ بٹلہ ہاو¿س کے شہداءانسپکٹر کی شہادت پر سوال اٹھاتے ہیں۔ اگر طاہر حسین آج جیل میں ہیں تو کیا عام آدمی پارٹی ان سے بھاگ سکتی ہے؟ یہ وہی عام آدمی پارٹی اور وہی کانگریس پارٹی ہے جو بٹلہ ہاوس واقعہ پر سوال اٹھاتی ہے۔ دہلی میں کچھ لوگ ہیں جو بم دھماکوں کی افواہیں پھیلاتے ہیں اور والدین کو رلا دیتے ہیں اور اسکول بند کرواتے ہیں۔دہلی میں 400 بار بم کی افواہیں پھیلانے کا ذمہ دار کون؟ وہ دہشت گردانہ سوچ کو فروغ دیتے ہیں، ان سے فنڈنگ لینے کا جرم کیوں کرتے ہیں؟ پارٹی نے 11 سال حکومت کی لیکن ایک سوال کا بھی جواب نہیں دیا۔ دہلی کے لوگ جواب مانگتے ہیں۔
ہندوستان سماچار
