نئی دہلی(ایچ ڈی نیوز)۔
جنوبی دہلی کے ایم پی اور بی جے پی کے سینئر لیڈر رمیش بدھوڑی نے بدھ کو ایک پریس کانفرنس میں وزیر اعلی اروند کیجریوال اور عام آدمی پارٹی کو سخت نشانہ بنایا۔ انہوں نے الزام لگایا کہ 90 فیصد ٹکٹ عام آدمی پارٹی نے 70 لاکھ روپے سے ایک کروڑ روپے میں فروخت کئے ہیں۔
بدھوڑی نے کہا کہ دہلی میں سردیوں کا آغاز ہوچکا ہے۔ اس وقت دہلی میں پانی کا استعمال کم ہو جاتا ہے۔ ایسے میں بھی لوگوں کو پینے کا پانی نہیں مل پارہا ہے۔ وزیر اعلیٰ اروند کیجریوال نے 2015 میں وعدہ کیا تھا کہ وہ ہر گھر کو پینے کا صاف پانی فراہم کریں گے، لیکن وہ اپنی ذمہ داری پوری کرنے میں ناکام رہے ہیں۔ سردیوں کے آغاز کے بعد بھی وہ دہلی کو پانی فراہم نہیں کر پا رہے ہیں۔
انہوں نے مزید کہا کہ وسنت وہار جیسے پاش علاقوں میں پچھلے 20 دنوں سے پانی نہیں آ رہا ہے جس کی وجہ سے لوگوں کو پریشانی کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے۔ وہیں سیوریج لائن بچھانے کے نام پربھی عآپ حکومت اور ایم ایل اے کے ذریعہ ایک بڑا گھوٹالہ کیا گیا ہے، جس کی حقیقت کھل کر سامنے آرہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ مدھو وہار میں سیوریج لائن بچھائی گئی تھی لیکن مین ہول اندر خراب ہونے کی وجہ سے اب گندا پانی لوگوں کے گھروں تک پہنچ رہا ہے۔
بدھوڑی نے کہا کہ سردیوں میں دہلی میں پانی کی کھپت 20 فیصد تک کم ہو جاتی ہے، لیکن دہلی جل بورڈ میں بڑے پیمانے پر گھوٹالے کی وجہ سے دہلی میں پینے کے پانی کی سپلائی نہیں ہو رہی ہے۔ وزیر اعلی اروند کیجریوال نے دہلی میں پانی کے ٹینکر ختم کرنے کی بات کی تھی، لیکن ایسا کچھ نہیں ہوا۔ دہلی میں پہلے پانی کے ٹینکر کی تعداد 892 تھی جو اس وقت بڑھ کر 1204 ہو گئی ہے۔
ان کے ذریعے دہلی کی 906 کالونیوں کو پانی فراہم کیا جاتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ دہلی کی اوسط آبادی میں ہر سال پانچ لاکھ کا اضافہ ہو رہا ہے۔ پہلے پانی کی کھپت 900ایم جی ڈی (ملین گیلن یومیہ) تھی جو اب بڑھ کر 1300ایم جی ڈی ہو گئی ہے لیکن دہلی حکومت نے اسے پورا کرنے کے لیے کوئی قدم نہیں اٹھایا۔