پٹنہ، 31 مارچ( ایچ ڈی نیوز)۔
رام نومی کے دن حالات خراب نہ ہونے کو یقینی بنانے کے لیے انتظامیہ کی طرف سے وسیع انتظامات کیے گئے تھے۔ رام نومی کا تہوار جمعرات کے روز پرامن طریقے سے ختم ہوا، لیکن تشدد کی خبریں جمعہ کے روز منظر عام پر آئیں۔دراصل بہار شریف کے اسپتال موڑ سے نالندہ میں بی بی منیرام کے میدان تک شوبھا یاترا نکالی گئی تھی۔ اس دوران گگن دیوان کے قریب دو فریق آپس میںٹکرا گئے۔
دونوں فریقوں کے درمیان ان بن ہوئی جس کے بعد دونوں طرف سے شدید پتھراؤہونے لگی۔ اس کے بعد مشتعل لوگوں نے گاڑیوں کو آگ لگانا شروع کر دی۔ تقریباً 1 درجن گاڑیوں کو آگ کے حوالے کر دیا گیا ہے۔ فی الحال پولیس موقع پر پہنچ گئی ہے۔حالانکہ شرپسند بڑی تعداد میں موجود ہیں۔ اس لیے حالات پر قابو پانے کے لیے کافی کوششیں کرنی پڑ رہی ہیں۔
واقعہ کی اطلاع ملتے ہی پولیس کی بھاری نفری موقع پر پہنچ گئی اور دونوں فریقین کو سمجھانے کی کوشش کی۔ لیکن لوگ کچھ سننے کو تیار نہیں تھے۔ اس کے بعد پولیس نے لوگوں کو کھڈیر دیا تاکہ حالات مزید خراب نہ ہوں۔ پولیس مائیک سے لوگوںکو سے امن برقرار رکھنے کی اپیل کر رہی ہے۔ پتھراو میں ایک درجن افراد زخمی ہوئے ہیں۔ مقامی لوگوں کے مطابق رام نومی کے اختتام کے موقع پر ایک طرف سے جلوس نکالا گیا۔ جلوس دیوان گنج علاقے میں ایک مذہبی مقام سے جا رہا تھا۔ اسی دوران دوسری طرف سے لوگوں نے پتھراو? شروع کر دیا۔ یہ دیکھ کر دونوں طرف کے لوگ بھی مشتعل ہو گئے اور دونوں طرف سے پتھراو¿شروع ہو گیا۔ اس دوران دیوان گنج علاقے کے کچھ سماج دشمن عناصر نے فائرنگ کر دی۔ اس میں جلوس میں شامل 5 نوجوانوں کے زخمی ہونے کے بعد کشیدگی مزید بڑھ گئی۔
سہسرام میں بھی پرتشدد واقعہ ہوا ہے۔ یہاں بھی شرپسندوں نے ہنگامہ برپا کر رکھا ہے۔ کئی گاڑیوں میں توڑ پھوڑ کی گئی اور دو گھروں میں آگ لگا دی گئی۔ شہر میں دفعہ 144 نافذ ہے۔ دوسری طرف مرکزی وزیر داخلہ امت شاہ 2 اپریل کو سہسرام کا دورہ کرنے والے ہیں۔ ایسے میں اس حوالے سے بیان بازی بھی شروع ہو گئی ہے۔ بی جے پی اس کے لیے حکمراں پارٹی کو کٹہرے میں کھڑا کر رہی ہے، جب کہ آر جے ڈی نے جوابی کارروائی کرتے ہوئے بی جے پی کو ہی نشانہ بنایا ہے۔
