ارریہ، 08 مئی (ایچ ڈی نیوز)۔
اے آئی ایم آئی ایم کے ریاستی صدر اختر الایمان کے ذریعہ ارریہ ضلع صدر کے عہدے کے لیے محمد رحمت علی کو نامزد کئے جانے ساتھ ہی پارٹی میں بغاوت شروع ہوگئی ہے۔
ارریہ ضلع میں اے آئی ایم آئی ایم کے سابق ضلع صدر راشد انور نے اپنے حامیوں کے ساتھ پارٹی سے استعفیٰ دے دیا ہے۔ راشد انور نے اپنے استعفی کی بڑی وجہ پارٹی کے سرکردہ رہنماؤں کے نظر انداز کئے جانے کو قرار دیا اور پارٹی کو پاکٹ آرگنائزیشن برقرار رکھنے کی کوشش قرار دیا۔
راشد انور نے پارٹی کے ریاستی سطح کے لیڈروں پر انہیں نظر انداز کرنے کا الزام لگایا۔ انہوں نے کہا کہ ریاست بہار میں پارٹی کے اعلیٰ سطحی لیڈر پارٹی کے مفاد میں کام نہیں کر رہے ہیں بلکہ پارٹی کے نام پر اپنے ذاتی مفاد میں مصروف ہیں۔ اچھے اور قابل لوگوں کی پارٹی میں مسلسل تذلیل کی جا رہی ہے۔ پھر پارٹی کے لیےان کا راستہ بند ہے۔
انہوں نے سیمانچل کے چاروں ایم ایل اے کے رخ بدلنے کو اس کا نتیجہ قرار دیا۔ ریاستی صدر اختر الایمان پر الزام لگاتے ہوئے انہوں نے کہا کہ بہار میں پارٹی کے اعلیٰ لیڈروں کے ہونے کے باوجود پارٹی مسلسل ٹوٹ رہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ وہ اپنے حامیوں کے ساتھ مل کر ایک غیر سیاسی تنظیم بنائیں گے اور علاقے میں عوامی مفاد کے مسائل پر کام کریں گے۔
قابل ذکر ہے کہ اے آئی ایم آئی ایم کے ریاستی صدر اور ایم ایل اے اختر الایمان نے اتوار کے روز ہی سونا پور، نرپت گنج رہائشی محمد رحمت علی کو پارٹی کا نیا ارریہ ضلع صدر نامزد کیا تھا اور اس نامزدگی کے بعد سے ارریہ ضلع میں بغاوت کی لہر دوڑ گئی ہے۔