پٹنہ، 7مئی: آج بہار قانون ساز کونسل کے نو منتخب اراکین کی حلف برداری ہوئی۔ قانون ساز کونسل کے چیئرمین دیویش چندر ٹھاکر نے وزیر اعلی نتیش کمار اور ڈاکٹر خالد انور سمیت 11 نو منتخب اراکین کو حلف دلایا۔ حلف لینے والے کل گیارہ اراکین کونسل میں سے صرف ایک ڈاکٹر خالد انور نے اردو میں حلف لیا۔
“میں محمد خالد انور، جسے بہار قانون ساز کونسل کا رکن منتخب کیا گیا ہے۔ اقرار صالح کرتا ہوں کہ میں بھارت کے آئین پر جو قانون کے بموجب طے پایا ہے،اعتدال رکھوں گا۔ میں بھارتی اقتدار اعلی اور سالمیت کو بر قرار رکھوں گا اور جس فرض کو میں انجام دینے والا ہوں اسے وفاداری سے ادا کروں گا۔”
حلف لینے والوں میں آر جے ڈی سے سابق وزیر اعلیٰ رابڑی دیوی، سینئر لیڈر عبدالباری صدیقی، اردو کے نامور صحافی سید فیصل علی، بی جے پی سے انامیکا سنگھ، منگل پانڈے، لال موہن گپتا، ارمیلا ٹھاکر، ہندوستانی عوام مورچہ (ہم) سے سنتوش کمار سمن اور سی پی آئی (ایم ایل) کے ششی یادو کے نام شامل ہیں۔
امید کی جا رہی تھی کہ ریاست کی دوسری سرکاری زبان میں دوسرے لوگ بھی حلف اٹھائیں گے۔کم از کم اردو والے اسکا خیال ضرور رکھیں گے لیکن غیر اردو داں کی طرح ہی اردو والوں نے بھی اس زبان کو ملحوظ خاطر نہیں رکھا۔ جس سے اردو آبادی میں مایوسی پائی جا رہی ہے۔
واضح ہو کہ ڈاکٹر خالد انور کی یہ دوسری حلف برداری ہوئی ہے۔گذشتہ سال 2018 میں وہ پہلی بار ایم ایل سی بنے تھے اس وقت بھی انہوں نے اردو میں ہی حلف لیا تھا۔ وہ کہتے ہیں کہ جب قانون اس کی اجازت دیتا ہے، اور جب بہار کی دوسری سرکاری زبان اردو ہے تو اس میں تذبذب کی کیا بات ہے۔