بھٹنڈا،12اپریل۔ بدھ کی صبح پنجاب کے بھٹنڈہ میں فوجی اسٹیشن پر فائرنگ کا واقعہ پیش آیا۔ صبح 4:35 بجے پیش آنے والے فائرنگ کے اس واقعے میں 4 فوجیوں کی جانیں گئیں۔ فائرنگ کی اطلاع ملنے پر کوئیک ری ایکشن ٹیم ( کیو آر ٹی) متحرک ہو گئی اور پورے علاقے کو گھیرے میں لے کر سیل کر دیا۔کیو آر ٹی ٹیم نے فوری طور پر سرچ آپریشن شروع کر دیا جو اب بھی جاری ہے۔ بتایا گیا کہ حملہ آور سول ڈریس میں تھا۔ اس حملے میں مرنے والے 4 افراد کا تعلق 80 میڈیم رجمنٹ سے ہے۔ فائرنگ کا واقعہ آفیسرزمیس میں پیش آیا۔ تاہم پولیس نے دہشت گردانہ حملے کی تردید کی ہے۔
بھٹنڈہ کے ایس ایس پی کے مطابق یہ دہشت گردانہ حملہ نہیں ہے۔ پولیس اسے باہمی تصادم کا واقعہ مان کرچل رہی ہے۔ فی الحال پولیس کو بھی ملٹری اسٹیشن کے اندر جانے کی اجازت نہیں دی گئی ہے۔ ذرائع کے مطابق کچھ دن پہلے یونٹ گارڈ کے کمرے سے ایک انساس ایسالٹ رائفل غائب ہو گئی تھی۔ اس لیے یہ قیاس کی جارہی ہے کہ اس واقعے میں وہ رائفل استعمال کی جا سکتی ہے۔ تاہم اس وقت یہ واضح نہیں ہے۔
فائرنگ کا واقعہ صبح 4:35 بجے پیش آیا۔ پہلی اطلاع یہ سامنے آئی کہ فائرنگ جاری ہے اور کوئٹ ریسپانس ٹیم نے چارج سنبھال لیا ہے۔ لیکن کچھ دیر بعد بتایا گیا کہ فائرنگ بند ہو گئی ہے۔ یہ جاننے کی کوشش کی جا رہی ہے کہ واقعہ کو انجام دینے والا حملہ آور اس وقت کہاں ہے۔
ذرائع کے مطابق دو حملہ آور ہو سکتے ہیں۔ چونکہ فوجیوں کے اہل خانہ بھی بھٹنڈہ ملٹری اسٹیشن میں رہتے ہیں۔ اس لیے تمام خاندانوں کو گھر کے اندر رہنے کو کہا گیا ہے۔ اس کے علاوہ ملٹری اسٹیشن کے اندر موجود سکولوں کو بند کر دیا گیا ہے۔ پنجاب پولیس کے اے ڈی جی نے میڈیا سے بات چیت میں کہا کہ یہ دہشت گردی کا واقعہ نہیں ہے۔
ملٹری سٹیشن کے باہر سخت سکیورٹی
بھٹنڈہ ملٹری اسٹیشن شہر سے ملحق ہے۔ یہ ایک پرانا اور بہت بڑا فوجی اسٹیشن ہے۔ پہلے یہ شہر سے تھوڑا دور تھا لیکن شہر کی توسیع کے ساتھ اب ملٹری سٹیشن رہائشی علاقے کے قریب آ گیا ہے۔ اس فوجی اسٹیشن کے باہر کوئی بھی عام گاڑی پہنچ سکتی ہے۔ اس اسٹیشن کے باہر عموماً زبردست حفاظتی انتظامات ہوتے ہیں۔
