شعیب قمر/ ایچ ڈی نیوز
بلرام پور،29مئی : پرائم منسٹرس پبلک ڈیولپمنٹ پروگرام (ملٹی سییکٹرل ڈیولپمنٹ پروگرام) کے تحت ضلعی سطح کی کمیٹی کا اجلاس ضلع مجسٹریٹ ڈاکٹر مہیندر کمار کی صدارت میں کلکٹریٹ آڈیٹوریم میں منعقد ہوا۔ انہوں نے ضلع میں پرائمری، سیکنڈری اسکولوں، کمیونٹی ہیلتھ سینٹرز اور مجوزہ دیگر سرکاری عمارتوں کی اپ گریڈیشن کے لیے نئی تجاویز بھیجنے کے لیے متعلقہ افسران کو ہدایات دیں۔ اس کے ساتھ ہی خستہ حال عمارتوں کی تزئین و آرائش کی ہدایات بھی دی گئیں۔ انہوں نے کہا کہ اقلیتی بہبود کے افسر اور بی ایس اے کو تال میل کرکے خستہ حال اسکولوں کا سروے کرنا چاہئے اور اس بات کو یقینی بنانا چاہیے کہ اسکولوں میں معیاری فرنیچر، میزیں، پینے کا صاف پانی وغیرہ موجود ہے کہ نہیں، اس کے علاوہ اسکولوں کی خوبصورتی کو شاندار بنایا جائے۔ انہوں نے یہ بھی کہا کہ ضلع میں جو بھی تعمیراتی کام کیا جائے وہ عوامی مفاد میں ہونا چاہیے۔ اس کے ساتھ ہی کستوربا گاندھی بالیکا ودیالیہ کی اپ گریڈیشن کی تجویز بھیجنے کے لیے بی ایس اے کو ہدایات دی گئیں۔ اس کے علاوہ کوچنگ سنٹر کی عمارت کی تعمیر اور بچوں کے رہنے کے لیے ہاسٹل کی تعمیر پر بات چیت ہوئی۔ بی ایس اے کو سمارٹ کلاسز کے لیے اختراعی تجاویز بھیجنے کی ہدایت کی گئی۔
ڈی ایم نے پردھان منتری جن وکاس کے تحت منظور شدہ زیر تعمیر کام (پیش رفت) کا جائزہ لیا، جس میں ضلع کے 09 بلاکوں کے پرائمری اسکولوں میں پہلی سے پانچویں جماعت کے بچوں کے لیے فرنیچر نصب کیا گیا تھا۔ اسکول کی نئی عمارت، چہار دیواری کی تعمیر، سرکاری سیکنڈری اسکولوں میں 02 اضافی کمرے، فرنیچر، الماری ، میز اور آڈیٹوریم روم ،آڈیٹوریم ہال کے لیے کل 406 یونٹس کے تعمیراتی کام پر 1823.90 لاکھ روپے کی تخمینہ لاگت سے تفصیلی تبادلہ خیال کیا گیا۔ پردھان منتری جن وکاس کریاکرم کے تحت ایگزیکٹیو انجینئر نے جل نگم کو ہدایت دی کہ وہ زیر تعمیر پائپ پینے کے پانی کے پروجیکٹوں کا 100 فیصد تعمیراتی کام مکمل کرائیں اور بغیر کسی تاخیر کے فوٹو اور سرٹیفکیٹ فراہم کریں۔
اس دوران چیف ڈیولپمنٹ آفیسر سنجیو کمار موریہ، سی ایم او ڈاکٹر سشیل کمار، ڈی آئی او ایس گووندرام، بی ایس اے کلپنا دیوی، ایکس ای این جل نگم، اقلیتی بہبود افسر بلیندو کمار دویدی، سینئر اسسٹنٹ سشیل کمار، بلاک چیف پنکج سنگھ چوہان، مہیپال چودھری، راکیش تیواری ، ششی سنگھ اور جے ای اور ایگزیکٹو تنظیم کے دیگر افسران/ملازمین موجود تھے۔
