نئی دہلی،27اکتوبر (ایچ ڈی نیوز)۔
جمعیةعلماءہند کے صدر مولانا محمود اسعد مدنی نے اگلے سال ایودھیا میں رام مندر کے افتتاح میں وزیر اعظم نریندری مودی کی ممکنہ شرکت اور چند مسلم رہ نماﺅں کی طرف سے مجوزہ مسجد کی بنیاد رکھنے کے لیے وزیر اعظم سے اپیل پر سخت تنقید کی ہے۔مولانا مدنی نے اپنے بیان میں کہا کہ ہم یہ بات صاف طور پر کہنا چاہتے ہیں کہ ایودھیا تنازع میں سپریم کورٹ نے جو فیصلہ کیا تھا ، ہم اس کو درست نہیں مانتے ہیں، جمعیة علما ء ہند نے سپریم کورٹ کے فیصلے کے فوری بعد اپنا موقف واضح کردیاتھا کہ یہ فیصلہ غلط ماحول میں غلط اصولوں اور بنیادوں پر دیا گیا ہے جو قانونی و تاریخی حقائق کے بھی خلاف ہے۔مولانا مدنی نے کہا کہ ایسی صورت میں ملک کے وزیر اعظم کو کسی بھی عبادت گاہ کے افتتاح کے لیے بالکل نہیں جانا چاہیے بلکہ مناسب یہ ہے کہ مذہبی رسوم سیاست کی آمیزش سے پاک ہوں اور مذہبی لوگوں کے ذریعہ ہی انجام پائیں۔
مولانا مدنی نے اس موقع پر جمعیةعلماءکے ہر سطح کے ذمہ دا روں کو متنبہ کیا کہ وہ جمعیة علماءکے موقف کے خلاف کسی بھی غیر ذمہ دارانہ بیان سے پرہیز کریں۔واضح ہو کہ انگریزی اخبار ٹائمس آف انڈیا میں جمعیة کے کسی مقامی ذمہ دار کے حوالے سے وزیر اعظم سے مسجد کے افتتاح میں شرکت کی اپیل پر مبنی بیان شائع ہوا ہے جو جمعیة کے موقف کے خلاف ہے۔