تہران،28جنوری(ایچ ڈی نیوز)۔
آذربائیجان نے تہران میں سفارتخانے میں ہوئی فائرنگ پر شدید ردعمل کا اظہار کرتے ہوئے سے جلد سفارتی عملہ واپس بلانے کا اعلان کردیاہے۔غیرملکی میڈیا رپورٹ کے مطابق آذربائیجان کی وزارت خارجہ نے کہا ہے کہ وہ جلد ہی ایران کے دارالحکومت تہران سے اپنے سفارت خانے کے عملے کو نکال لیں گے۔
دوسری جانب آذربائیجان کے صدر نے ایران میں سفارتخانے پر حملے کو دہشت گردی قرار دے دیا۔غیرملکی خبر ایجنسی کے مطابق آذربائیجان نے ایران سے سفارتخانے پر حملے کی فوری تحقیقات اور ملوث لوگوں کو سزا دینے کا مطالبہ بھی کیا ہے۔رپورٹس کے مطابق تہران میں آذربائیجان کے سفارتخانے میں فائرنگ کے نتیجے میں ایک شخص ہلاک اور 2 افراد زخمی ہوگئے تھے۔غیرملکی میڈیا کے مطابق سفارتخانے پر فائرنگ میں ملوث مشتبہ شخص کو گرفتار کرلیا گیا ہے۔
دوسری جانب ایران کے خارجہ اور داخلہ کے وزراءحسین امیرعبداللہیان اور احمد وحیدی نے تہران میں جمہوریہ آذربائیجان کے سفارت خانے میں پیش آنے والے واقعے کے حوالے سے مسلح حملہ آور کے اہداف اور محرکات کا جائزہ لیا۔
ایران کی نیوز ایجنسی ارنا کی رپورٹ کے مطابق، شواہد اور ابتدائی تحقیقات کی بنیاد پر حملہ آور نے مکمل طور پر ذاتی مقصد سے گولی ماری۔تہران میں جمہوریہ آذربائیجان کے سفارت خانے اور سفارت کاروں کی معمول کی سرگرمیوں کو جاری رکھنے کے لیے ضروری حفاظتی اقدامات کیے گئے ہیں اور حملہ آور کے ذاتی مقاصد کو واضح کرنے کے لیے عدالتی اور حفاظتی اقدامات جاری ہیں۔