لکھنؤ، 15 فروری (ایچ ڈی نیوز)۔
سماج وادی پارٹی کے سینئر لیڈر اعظم خان کے بعد اب بیٹے اور پارٹی کے ایم ایل اے عبداللہ اعظم کی اسمبلی رکنیت بھی منسوخ کر دی گئی ہے۔ وہ 2022 میں رام پور ضلع کے سوار اسمبلی حلقہ سے منتخب ہوئے تھے۔ سوار اسمبلی حلقہ کو 13 فروری 2023 سے خالی قرار دے دیا گیا ہے۔عبداللہ اعظم کو ایک کیس میں دو سال قید اور 3000 روپے جرمانے کی سزا سنائی گئی ہے۔ اس لیے ان کی اسمبلی رکنیت منسوخ کر دی گئی ہے۔ ودھان سبھا سکریٹریٹ نے ان کی رکنیت منسوخ کرنے کی اطلاع دی ہے۔ اترپردیش اسمبلی سکریٹریٹ کے مطابق عبداللہ اعظم کی اسمبلی رکنیت منسوخ کر دی گئی ہے۔ سوار اسمبلی حلقہ 13 فروری 2023 سے خالی قرار دے دیا گیا ہے۔
قابل ذکر ہے کہ رام پور سیٹ سے بی جے پی ایم ایل اے آکاش سکسینہ نے عبداللہ اعظم کی اسمبلی کے چیف سکریٹری کو خط لکھ کر شکایت کی تھی۔ عبداللہ اعظم کی رکنیت دوسری بار منسوخ کی گئی ہے۔ وہ 2017 کے اسمبلی انتخابات میں پہلی بار ایم ایل اے بنے تھے۔ پہلی بار ان کو کم عمری کی وجہ سے نااہل قرار دیا گیا تھا۔ اس بار عدالت کی طرف سے دی گئی سزا کی وجہ سے ان کی رکنیت منسوخ ہو گئی ہے۔
واضح رہے کہ اس سے قبل اعظم خان نے لوک سبھا کی رکنیت سے استعفیٰ دے دیا تھا اور رام پور اسمبلی سیٹ سے ممبراسمبلی بنے تھے۔ لیکن ایک کیس میں 3سال قید کی سزا سنائے جانے کے بعد ان کی اسمبلی رکنیت بھی منسوخ کردی گئی تھی۔ اس کے بعد رام پور سیٹ پر ہوئے ضمنی الیکشن میں سماجوادی پارٹی کو شکست کا سامنا کرنا پڑا تھا۔