جھانسی، 13 اپریل (ایچ ڈی نیوز)۔
امیش پال اور دو پولیس سیکورٹی گارڈ کے قتل کے اہم ملزم عتیق احمد کے بیٹے اسد اور اس کے ساتھی غلام کو ایس ٹی ایف نے جھانسی میں انکاو¿نٹر کے دوران ہلاک کر دیا ہے۔ دونوں پریاگ راج کے امیش پال قتل کیس میں مطلوب تھے اور ان پر پانچ پانچ لاکھ روپے کا انعام بھی تھا۔
ایس ٹی ایف سے موصولہ ابتدائی اطلاع کے مطابق اسد اور غلام دہلی سے فرار ہونے کے بعد یوپی سرحد کے قریب مدھیہ پردیش میں تھے۔ وہاں سے ایس ٹی ایف نے ان دونوں کا پیچھا کیا اور جھانسی میں پریکشا ڈیم کے قریب بارگاو¿ں علاقے میں انکاو¿نٹر ہوا۔ انکاو¿نٹرکے دوران اسد اور محمد غلام نے ایس ٹی ایف ٹیم پر فائرنگ کی۔ جوابی کارروائی میں دونوں مارے گئے۔ پولیس نے دونوں کے قبضہ سے اسلحہ برآمد کر لیا ہے۔ ایس ٹی ایف کے ایڈیشنل ڈائریکٹر جنرل آف پولیس امیتابھ یش نے اس کی تصدیق کی ہے۔
انکاو¿نٹر کی مزید تفصیلات بتاتے ہوئے ایس ٹی ایف کے ڈپٹی انسپکٹر جنرل آف پولیس (ڈی آئی جی) اننت دیو تیواری نے بتایا کہ اسد اور غلام کو ہماری ٹیم نے مارا ہے۔ ان کے قبضہ سے پستول، ریوالور اور غیر ملکی اسلحہ برآمد ہوا ہے۔ایک طرف امیش پال قتل معاملے میں عتیق احمد اور اشرف کو آج عدالت میں پیش کیا جارہا ہے۔ دوسری طرف یوپی پولس کو ایک بڑی کامیابی حاصل ہوئی ہے۔ امیش پال قتل معاملہ میں شامل پانچ شوٹروں میں سے دو کو ڈھیر کردیا گیا ۔ یوپی ایس ٹی ایف نے جھانسی میں عتیق احمد کے بیٹے اسد کو ڈھیر کردیا۔
