40.9 C
Delhi
April 18, 2025
Hamari Duniya
Breaking News قومی خبریں

Assam Police Firing: آسام میں پولس فائرنگ میں دوبے گناہ مسلمان کی موت،مولانا بدرالدین اجمل نے سرکار کے رویہ کو افسوسناک قرار دیا

Assam Police Firing:

نئی دہلی/ گوہاٹی،14 ،ستمبر۔ آل انڈیا یونائیٹیڈ ڈےموکرےٹک فرنٹ کے قومی صدر و سابق رکن پارلیمنٹ اور جمعیة علماءصوبہ آسام کے صدرمولانا بدرالدین اجمل نے آسام کے کامروپ ضلع میں پولس کی فائرنگ میں دو بے گناہ مسلمان کی ہلاکت اور اس پر ریاست کی بی جے پی سرکار کے ظالمانہ رویہ رویہ کی سخت مذمت کرتے ہوئے اسے انسانیت کو شرمسار کرنے والا واقعہ قرار دیا ہے۔ مولانا نے کہا کہ یہ وہ لوگ تھے جو سرکار کے ذریعہ اپنے گھروں کے توڑے جانے کی مخالفت میں احتجاج کر رہے تھے، اسی درمیان پولس سے جھڑپ ہو گئی اور پولس نے ان پر گولی چلا دی جس میں دو مسلم نوجوانوں کی جان چلی گئی۔ مولانا نے مزید کہا کہ ہماری ہداےت پر پارٹی کے ایم ایل اے کی ٹیم جب مہلوکین کے اہل خانہ اور متاثرین سے ملنے گئے تاکہ ان کے حالات سے واقفیت حاصل کرکے ان کی مالی اور قانونی مدد کی جائے مگر پولس نے نہ صرف انہیں وہاں جانے سے روکا بلکہ ایم ایل اے کے ساتھ پولس نے دھکا مکی اور بد تمیزی بھی کی۔ افسوس کی بات یہ ہے کہ ریاست کے وزیر اعلی خاطی پولس والوں کی سرزنش کرنے اور ان کے خلاف کاروائی کے بجائے بے چارے غریب متاثرین کو ہی سنگین نتائج کی دھمکی دے رہے ہیں۔

Assam Police Firing:

مولانا نے کہا کہ یہ پہلا واقعہ نہیں ہے بلکہ اس سے پہلے بھی کچھ سال پہلے ریاست کی پولس نے نوگاﺅں میں احتجاج کرنے والے مسلمانوں کو اپنی گولی کا نشانہ بنایا تھا جس میں کئی لوگوں کی جان چلی گئی تھی۔مولانا اجمل نے ان تمام معاملات کے متعلق وزیر اعظم اوروزیر داخلہ کو خط لکھکر شدیدتشویش کا اظہار کرتے ہوئے مانگ کی ہے کہ رےاستی سرکار کی اس بابت سرزنش کی جائے،اور اسے مسلمانوں کے خلاف متعصبانہ کاروائی سے احتراز کرنے کی ہدایت دی جائے، نیز خاطی پولس کو سزا دینے کا بھی حکم دیا جائے تاکہ آئندہ کسی معصوم کی جان لینے کی جرات نہ ہو کر سکے۔

Assam Police Firing:
مولانا نے کہا کہ یہ سب کو معلوم ہے کہ آسام میں ہر سال سیلاب آتا ہے ،اور گاﺅں کا گاﺅں ندی میں بہہ جاتا ہے جس کی وجہ سے ہر سال لاکھوں لوگ بے گھر ہو کر کہیں نہ کہیں سرکاری زمین پر پناہ لینے پر مجبور ہوتے ہیں کیونکہ ان کے پاس کوئی دوسری جگہ نہیں ہوتی ہے، ایسے میں سرکار کی ذمہ داری ہے کہ ان متاثرین کی بازآبادکاری اور ان کو گھر مہیا کرانے کا انتظام کرے کیونکہ بے گھر غریب لوگوں کے لئے گھروں کا انتظام کرنا سرکار کی ذمہ داری ہے، مگر آسام کی ریاستی سرکار اس کا بالکل الٹا کر رہی ہے چنانچہ غریب پناہ گزینوں کے گھر پر بلدوزر چلا رہی ہے اور ان کے لئے کوئی بھی متبادل جگہ کا انتظام نہیں کر رہی ہے۔مولانا نے کہا کہ شرمناک بات یہ ہے کہ غریبوں کو اجاڑ کر بڑے بڑے صنعت کاروں کو جگہ دینے کی تیاری چل رہی ہے۔ مولانا نے کہا کہ انسانیت بے زار آسام سرکار مسلم دشمنی کا کوئی بھی موقع ہاتھ سے نہیں جانے دیتی ہے چنانچہ اس میں بھی انہیں جگہوں پر بلڈوزر چلایا جا رہا ہے جہاں غریب مسلمان بڑی تعداد میں سیلاب کی ستم ظریفی سے مجبور ہوکر آباد ہوگئے ہیں جبکہ ان جگہوں کو چھوڑ دیا جارہا ہے جہاں غیر مسلم آباد ہیں یا جہاں بڑے بڑے صنعتکاروں کا ناجائز قبضہ ہے۔مولانا نے کہا ہم سڑک سے لیکر اسمبلی اور عدالت میں بھی ریاستی سرکار کے ظلم کے خلاف لڑائی کو جاری رکھیں گے۔

Related posts

Qur’anic Competition اسلامی تاریخ کا سب سے بڑا عظیم تاریخی مسابقہ، مکہ مکرمہ میں عظیم بین الاقوامی قرآنی مسا بقے کا اختتام 

Hamari Duniya

اسرائیل کو اسلحہ کی سپلائی بند کی جائے، سعودی ولی عہدمحمد بن سلمان کا برکس اجلاس میں مطالبہ

Hamari Duniya

اننت امبانی-رادھیکا مرچنٹ کی شادی کی تقریب میں کارپوریٹ کمپنیوں کی شرکت

Hamari Duniya