نئی دہلی،21دسمبر: تھائی لینڈ میں قائم ایک بین الاقوامی تنظیم ایشین ڈیزاسٹر پرپیر ڈنس سینٹر (اے ڈی پی سی) کے بورڈ نے متفقہ طورپر اسلم پرویز کو اے ڈی پی سی کا ایگزیکٹیو ڈائریکٹر منتخب کیا ہے۔
اسلم پرویز ڈیزاسٹر کے خطرے میں کمی اور اے ڈی پی سی کے مستقبل کے لیے متحرک وژن رکھتے ہیں اور اس حوالے سے ان کے پاس کافی تجربہ ہے۔ جومسلسل ترقی اور کامیابی کو یقینی بناتا ہے۔ہمارا ملک ہندوستان اس تنظیم کا بانی رکن ہے۔ اس کے علاوہ بنگلہ دیش، کمبوڈیا، چین، نیپال، پاکستان، فلپائن، سری لنکا اور تھائی لینڈ بھی بانی رکن میں شامل ہے۔ ان ملکوں نے بین الحکومتی چارٹر کی توثیق کی ہے۔
نامہ نگاروں سے بات کرتے ہوئے اسلم پرویز نے اے ڈی پی سی (اے ڈی پی سی) کے اسٹرٹیجک اہداف کو آگے بڑھانے میں اپنی ترجیحات کا خاکہ پیش کیا۔ جو کمیونٹی کے اثرات اور پروگرام کی طویل مدتی پائیداری کو یقینی بناتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ مجھے اپنے بورڈ کے ممبر اور بانی ممبر ممالک کے ساتھ مل کر کام کرنے کا جو موقع ملا ہے اس سے میں بہت خوش اور پرجوش ہوں،اور اپنی کامیابیوں کو آگے بڑھانے اور مستقبل کے چیلنجوں کو صحیح سمت دینے کے لیے دوسرے ممالک میں بھی کام کرنے کا خواہش مند ہوں۔
بہار کے کشن گنج ضلع میں پیدا ہوئے اسلم پرویز کا اے ڈی پی سی (اے ڈی پی سی) کے اس اہم عہدے تک پہنچنے تک کا سفر بے شک ہمارے ملک ہندوستان کے لیے ایک فخر کی بات ہے۔ وہ سال 2005سے اے ڈی پی سی (اے ڈی پی سی) کے ایک اہم اور لازمی حصہ رہے ہیں۔ انہوں نے کامیابی کے ساتھ ایسے کئی متعدد اقدامات میں نگرانی ہے جس نے اے ڈی پی سی کے مقاصد اور ترقی میں ایشیا اور بحرالکاہل کے ممالک کو مزید تباہی سے بچانے میں مدد کی ہے۔ ان سب میں ان کا کردار اہم رہا ہے،ان کا وسیع علم، جدید نقطہ نظر اورثابت شدہ قائدانہ صلاحیتوں کی وجہ سے ہی انہیں اے ڈی پی سی کی قیادت کرنے کا مستحق بنادیا۔
اسلم پرویز نے 2023میں ہندوستان کی جی -20صدارت کے تحت ڈیزاسٹر رسک ریڈکشن ورکنگ گروپ(ڈی آر آر ڈبلیو جی ) کے اجلاسوں میں اے ڈی پی سی (اے ڈی پی سی) کی نمائندگی کی تھی،وہ ہندوستان کے ادارے نیشنل ڈیزاسٹر مینجمنٹ اتھارٹی(این آئی ڈی ایم )، نیشنل انسٹی ٹیوٹ آف ڈیزاسٹرمینجمنٹ(این آئی ڈی ایم )اور وزارت داخلہ حکومت ہند کے ساتھ بھی مل کر کام کررہے ہیں۔ ایشیا، پیسفک، افریقہ اور یورپ کے 20سے زیادہ ممالک کے علاوہ اے ایس ای اے این ،ایس اے اے آر سی ، ایس او پی اے سی اور سینٹرل ایشیا کے لیے ڈیزاسٹر رسک مینجمنٹ سسٹم اور موسمیاتی تبدیلی کے مسائل سے متعلق 24سال کام کرنے کا تجربہ انہیں حاصل ہے۔ اس میں مقامی، قومی اور علاقائی سطح پر زمینی خطرے میں کمی کے اقدامات پر عمل درآمد، ادارہ جاتی مضبوطی،تحقیق اور تجزیہ شامل ہے۔
وہ ہندوستان سے اعدادوشمار،(اسٹیٹیک)میں ایم اے کی ڈگری حاصل کی ہے۔اس کے علاوہ ڈیزاسٹررسک مینجمنٹ کی ٹریننگ کے دوران وہ آفات کے خطرے میں کمیکلائمیٹ رسلینکے، منصوبہ بندی اور،ریلائینس ڈیجیٹل، پر مختلف عالمی اور علاقائی اقدامات میں شامل رہے۔
2005میں اے ڈی پی سی میں شامل ہونے سے پہلے انہوں نے ہندوستان میں اقوام متحدہ کے ترقیاتی پروگرام (یو این ڈی پی ) ورلڈ وائلڈ لائف فنڈ(ڈبلیو ڈبلیو ایف) اور انسٹی ٹیوٹ آف اکنامک گروتھ(آئی ای جی ) کے ساتھ بھی کام کیا۔