Asif Ansari:
”مسلم یوتھ لیگ“ملک بھرمیں پانچ سو مثالی یونٹ قائم کرنے کی شروعات
نئی دہلی 10اگست(ایچ ڈی نیوز)۔
انڈین یونین مسلم لیگ پارٹی کی نوجوان ونگ ”مسلم یوتھ لیگ“ کی میٹنگ دلشاد گارڈن میں منعقد ہوئی۔اس پروگرام میںملک بھرمیں پانچ سو مثالی یونٹ قائم کرنے کی شروعات دلشاد گارڈن دہلی سے ہوئی ہے۔جس میں اظہر الدین بھائی کو دلشاد گارڈن اور سندر نگری کی ذمہ داری دی گئی ہے۔ان کے معاون دلشاد خان، سفیان خان، اکرم، رمضان علی، محمد صابر، محمد حسین،محمد عاطف خان کو بنایا گیا ہے۔
Asif Ansari:
اس موقع پر قومی صدر مسلم یوتھ لیگ آصف انصاری نے نو منتخب ذمہ داروں سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ نوجوان کسی بھی ملک و قوم کا نہایت قیمتی اثاثہ سمجھے جاتے ہیں اور یہ تصور کیا جاتا ہے کہ نوجوان نسل ہی ملک کا مستقبل ہیں۔ نوجوان نسل کسی بھی ملک و قوم کی تعمیر و ترقی کے لئے کس قدر اہم ہیں کیوں کہ ملک کے مستقبل کی باگ ڈور ان کو ہی سنبھالنی ہے۔ اور اس مقصد کے حصول کے لئے ہمہ وقت نوجوانوں میں قیادت کی خوبیاں پیدا کرنے کی کوشش بھی کی جاتی ہے۔
Asif Ansari:
نوجوان زرخیزدماغ کے مالک ہوتے ہیں اور ان کی سوچ معاشرے کے مطابق پروان چڑ ھتی ہے۔ اور ان میں سب سے بڑی خو بی یہ ہوتی ہے کہ وہ معاشرے میں ہو نے والے تمام معاملات پر گہری نظر رکھتے ہیں۔ اس لئے اگر نوجوانوں کی ضروریات اور ان کے بنیادی حقوق کا خیال نہ رکھا جائے تو ملک میں ترقی کی راہیں ہموار نہیں ہو پاتیں۔انہوں نے مزید کہا کہ انتخابات میں تمام سیاسی جماعتوں نے یوتھ کی ترقی اور انہیں مواقع فراہم کرنے کے بلند و بانگ دعوے کیے۔ کوئی بھی سیاسی جماعت یوتھ کی توجہ کا مرکز بنے بغیر الیکشن نہیں جیت سکتی اس لئے تمام سیاسی جما عتوں نے یوتھ کو فوکس کر رکھا ہے۔ سیاسی جما عتیں اپنے منشور میں یوتھ کے لئے خصوصی اقدامات کرنے کا وعدہ کرتی ہیں اور کہا جاتا ہے کہ ملک کے حالات اب یوتھ ہی بدل سکتی ہے، مگر ان کے لئے اس طرح کے حالات پیدا کر دیے گئے ہیں کہ وہ بے روزگاری اور تعلیمی اخراجات کے جھنجٹ سے ہی باہر نہیں نکل پا رہے۔
اس موقع پر شیبو میران نے کہا کہ نوجوانوں کے بنیادی مسائل میں بے روزگاری اور تعلیمی سہولیات کی عدم فراہمی سر فہرست ہیں۔ جو نوجوان اپنے وسائل کی کمی کے باوجود مستقل مزاجی سے تعلیم حاصل کر لیتے ہیں، ان کا سب سے بڑا مسئلہ بیروزگاری ہے۔ بے روزگاری کی وجہ سے نوجوان نسل میں مایوسی پھیل رہی ہے۔ نوجوان کئی برسوں سے حکومتی پالیسیوں سے مایوس ہو چکے ہیں۔ حکومتی سطح پر ایسی کوئی پالیسی تشکیل نہیں دی گئی، جس کے تحت جامعات سے فارغ التحصیل طالب علموں کو نوکری کے حصول میںآسانی ہو۔ اکثر نوجوان نوکری نہ ملنے کی وجہ سفارش، رشوت اور میرٹ کو نذرانداز کرنا گر دانتے ہیں۔ نوکریاں نہ ملنے کی وجہ سے نوجوان بیرون ملک رخ کر رہے ہیں۔ وسائل کی کمی اور طبقاتی تفریق کی وجہ سے پسماندہ علاقوں سے تعلق رکھنے والے غریب نوجوان اعلیٰ تعلیم کے حصول سے محروم ہو کر رہ گئے ہیں۔ یونیورسٹیز کی فیسوں و دیگر اخراجات نے اعلیٰ تعلیم مراعات یافتہ طبقے تک محدود کر دی ہے۔اس پروگرام میں مسلم یوتھ لیگ کے قومی صدرآصف انصاری ،شیبو میران ،ٹی پی اشرف علی ،سی کے شاکر ،ایم ایس ایف کے قومی صدر ساجوموجود تھے۔
ہندوستھان سماچار