الور، 20 نومبر (ایچ ڈی نیوز)۔
بھارتیہ جنتا پارٹی کے رہنما ذات پات اور مذہب کے نام پر لوگوں کو اکسا رہے ہیں۔ وزیر اعظم سے لے کر دن بھر بولنے والے تمام لیڈروں تک سب کی ایک ہی زبان ہے اور وہ ہے اشتعال انگیز۔ چاہے وہ اتر پردیش، آسام اور اتراکھنڈ کے وزیر اعلیٰ ہوں۔ ہر ایک کی زبان کا انداز ایک ہوتا ہے۔ وزیر اعلی اشوک گہلوت نے بی جے پی لیڈروں پر یہ بڑا الزام لگایا ہے۔ وہ پیر کو الور شہر سے کانگریس امیدوار اجے اگروال کی حمایت میں منعقدہ میٹنگ سے خطاب کررہے تھے۔
انہوں نے کہا کہ وزیر اعظم راجستھان میں 32 اجلاس کر رہے ہیں، جبکہ راجستھان حکومت کے کام کے بارے میں بات نہیں کر رہے ہیں۔ ہم نے بہت سی فلاحی اسکیمیں بنائی ہیں، جن کا ان کے پاس کوئی حل نہیں ہے، اس لیے وہ کام کی بات نہیں کر رہے۔ آج ملک کی جمہوریت خطرے میں ہے۔ بی جے پی سرکاری مشینری کا غلط استعمال کر رہی ہے۔ اس دوران گہلوت نے حکومت کی اسکیموں کا شمار کیا اور سات گارنٹی اسکیموں کے بارے میں بھی جانکاری دی۔ گہلوت نے لوگوں سے کانگریس امیدواروں کی حمایت کرنے کی اپیل کی۔ اس دوران سابق مرکزی وزیر جتیندر سنگھ، وزیر تکارام جولی، رام گڑھ کے امیدوار زبیر خان، راجیہ سبھا ممبر پارلیمنٹ پرمود تیواری، الکا لامبا، قومی سکریٹری دین بندھو شرما سمیت کئی کارکنان موجود تھے۔