نئی دہلی،20فروری(ایچ ڈی نیوز)۔
آل انڈیا مجلس اتحاد المسلمین (اے آئی ایم آئی ایم) کے سربراہ اسد الدین اویسی کی دہلی کی رہائش گاہ پر پتھراو کیا گیا۔ دیر رات اسد الدین اویسی پارلیمنٹ اسٹریٹ پولیس اسٹیشن پہنچے اور شکایت درج کروائی کہ کسی نے ان کے گھر پر پتھراو کیا ہے۔ ابھی تک یہ معلوم نہیں ہو سکا کہ یہ حملہ کب کیا گیا۔ لیکن اویسی کا کہنا ہے کہ ان کے گھر پر پتھراو کیا گیا ہے۔
اویسی کی شکایت پر ڈی سی پی اور ایڈیشنل ڈی سی پی اشوک روڈ پر واقع ان کے گھر پہنچے، جہاں وہ جانچ کرنے گئے، اور جانچ میں تین پتھر پڑے پائے گئے۔ پولیس کا کہنا ہے کہ یہ پتھراو کب ہوا، اب اس کی تحقیقات کی جا رہی ہیں۔ حالانکہ اویسی اس وقت اپنے گھر پر نہیں تھے۔ پولیس قریب میں نصب سی سی ٹی وی کیمروں کی فوٹیج کو اسکین کر رہی ہے اور یہ جاننے کی کوشش کر رہی ہے کہ یہ حملہ کس نے اور کب کیا۔
پولیس نے بتایا کہ نامعلوم حملہ آور آل انڈیا مجلس اتحاد المسلمین (اے آئی ایم آئی ایم) کے سربراہ اسد الدین اویسی کی رہائش گاہ پر پہنچے اور مبینہ طور پر پتھر پھینک کر کھڑکیوں کو نقصان پہنچایا۔ واقعہ کے بعد اے آئی ایم آئی ایم کے سربراہ نے پولیس سے رابطہ کیا اور شکایت درج کرائی۔ اپنی شکایت میں اسدالدین اویسی نے الزام لگایا کہ ان کی دہلی کی رہائش گاہ پر کچھ نامعلوم ’شرپسندوں‘ نے پتھراو کیا۔
یہ واقعہ اے آئی ایم آئی ایم سربراہ کے اشوک روڈ علاقے میں واقع دہلی کی رہائش گاہ کا ہے۔ اویسی نے الزام لگایا،میں 11:30 بجے اپنی رہائش گاہ پر پہنچا۔ واپسی پر میں نے دیکھا کہ کھڑکیوں کے شیشے ٹوٹے ہوئے ہیں اور چاروں طرف پتھرپڑے ہوئے ہیں۔ میرے گھریلو ملازم نے مجھے بتایا کہ شام کے قریب شرپسندوں کے ایک گروپ نے گھر5:30 حملہ کیا۔’اے آئی ایم آئی ایم سربراہ نے یہ بھی کہا کہ ان کی رہائش گاہ پر یہ چوتھا حملہ ہے۔
انہوں نے کہا’یہ چوتھا موقع ہے کہ اس طرح کا حملہ ہوا ہے۔ میرے گھر کے آس پاس کافی سی سی ٹی وی کیمرے ہیں، اور ان تک رسائی حاصل کی جا سکتی ہے، اور مجرموں کو فوری طور پر پکڑا جانا چاہیے۔ انہوں نے اس معاملے میں فوری کارروائی پر زور دیا۔ انہوں نے مطالبہ کیا اور کہا کہ ملزمان کو جلد از جلد گرفتار کیا جائے۔
دوسری جانب اے آئی ایم آئی ایم نے اسدالدین اویسی کی رہائش گاہ پر حملے کی سخت مذمت کی ہے۔ انہوں نے اپنا ایک ویڈیو جاری کرکے کہا کہ یہ کوئی پہلا موقع نہیں ہے جب ان کے گھر پر حملہ کیا گیا ہو۔انہوں نے کہا کہ یہ حملہ ایک ریڈیکلائزڈ یوتھ کا کام ہے جنہیں ایک خاص مقصد کے لئے تیار کیا جارہا ہے۔