22.1 C
Delhi
November 12, 2024
Hamari Duniya
Breaking News دہلی

Arvind Kejriwal Bail: عام آدمی پارٹی کے کنوینراروند کیجریوال کو سپریم کورٹ سے ملی ضمانت، لیکن دہلی کے وزیراعلیٰ کوراحت نہیں

Arvind Kejriwal Bail:

Arvind Kejriwal Bail:

نئی دہلی، 13 ستمبر ۔ سپریم کورٹ نے جمعہ کو دہلی ایکسائز گھوٹالہ کے سی بی آئی سے متعلق معاملے میں دہلی کے وزیر اعلی اروند کیجریوال کو ضمانت دے دی۔ جسٹس سوریہ کانت کی سربراہی والی بنچ نے 10 لاکھ روپے کے مچلکے پر ضمانت دینے کا فیصلہ سنایا۔عدالت نے کہا کہ ضمانت کے دوران کیجریوال کیس کی میرٹ پر عوامی طور پر کچھ نہیں کہیں گے۔ وہ ٹرائل کورٹ میں مکمل تعاون کریں گے۔ عدالت نے کہا کہ ای ڈی کیس میں عائد ضمانت کی شرائط سی بی آئی کیس میں بھی لاگو ہوں گی۔ عدالت نے کہا کہ سی بی آئی نے کیجریوال کو گرفتار کرکے کسی قانون کی خلاف ورزی نہیں کی ہے۔ عدالت نے کہا کہ ضمانت قانون ہے اور جیل مستثنیٰ ہے۔

Arvind Kejriwal Bail:
عدالت کو اس بات کو یقینی بنانا چاہیے کہ مقدمے سے پہلے کا عمل کسی کے لیے سزا نہ بن جائے۔ عدالت نے کہا کہ سی بی آئی ایک اہم تفتیشی ایجنسی ہے اور اس کی شبیہ ایسی نہیں ہونی چاہئے کہ جانچ ٹھیک سے نہیں ہو رہی ہے۔ شبیہ بہت اہم ہے۔ عدالت نے کہا کہ سی بی آئی کے معاملے میں دیر سے گرفتاری بہت اہم ہے۔سپریم کورٹ نے 5 ستمبر کو فیصلہ محفوظ کر لیا تھا۔ سماعت کے دوران سی بی آئی کی جانب سے اے ایس جی ایس وی راجو نے اروند کیجریوال کی ضمانت کی مخالفت کی تھی اور کہا تھا کہ اگر ضمانت دی جاتی ہے تو وہ گواہوں پر اثر انداز ہوں گے اور گواہ اپنے بیانات سے مکر جائیں گے۔ انہوں نے کہا تھا کہ کیجریوال سیدھے ہائی کورٹ گئے جبکہ انہیں سیشن کورٹ جانا چاہئے تھا۔ ٹرائل کورٹ پہلی عدالت ہے جو کسی مقدمے کی تحقیقات اور ٹرائل کرتی ہے۔کیجریوال کی طرف سے پیش ہونے والے سینئر وکیل ابھیشیک منو سنگھوی نے کیجریوال کی ضمانت کی درخواست کی تھی اور کہا تھا کہ عدالت کو صرف تین چیزوں کا جائزہ لینے کی ضرورت ہے۔ پہلے یہ کہ آیا ان کے فرار ہونے کا کوئی خدشہ ہے۔ دوسری بات یہ کہ آیا وہ گواہوں پر اثر انداز ہوں گے۔ تیسرا، آیا وہ ثبوت کے ساتھ چھیڑ چھاڑ کریں گے۔

Arvind Kejriwal Bail:
سنگھوی نے کہا تھا کہ کیجریوال کے بھاگنے کا کوئی خطرہ نہیں ہے۔ گواہوں کو متاثر کرنے اور شواہد کے ساتھ چھیڑ چھاڑ کا بھی کوئی خطرہ نہیں ہے۔سنگھوی نے کہا تھا کہ سی بی آئی کی جانب سے کیجریوال کی گرفتاری ایک انشورنس اریسٹ ہے، گرفتاری اس لیے کی گئی تاکہ کیجریوال کو جیل میں رکھا جاسکے۔ انہوں نے کہا تھا کہ منی لانڈرنگ ایکٹ کی سخت دفعات کے باوجود کیجریوال کو دو بار سپریم کورٹ اور ایک بار ٹرائل کورٹ نے راحت دی تھی۔ سنگھوی نے کہا تھا کہ سی بی آئی نے کیجریوال کے معاملے میں دو سال بعد گرفتاری کی ہے۔ یہ گرفتاری صرف اس لیے کی گئی تھی تاکہ کیجریوال کو جیل میں رکھا جاسکے۔سپریم کورٹ نے 14 اگست کو کیجریوال کی عرضی پر سماعت کرتے ہوئے سی بی آئی کو نوٹس جاری کیا تھا۔ 5 اگست کو دہلی ہائی کورٹ نے کیجریوال کی سی بی آئی گرفتاری اور ٹرائل کورٹ کے سی بی آئی تحویل کے حکم کو چیلنج کرنے والی عرضی کو مسترد کر دیا تھا۔ ہائی کورٹ نے کیجریوال کی سی بی آئی کی گرفتاری کو درست قرار دیا تھا۔
قابل ذکر ہے کہ سی بی آئی نے کیجریوال کو 26 جون کو گرفتار کیا تھا۔ اس سے پہلے ای ڈی نے اروند کیجریوال کو 21 مارچ کی شام دیر گئے پوچھ گچھ کے بعد گرفتار کیا تھا۔10 مئی کو سپریم کورٹ نے اروند کیجریوال کو لوک سبھا انتخابات میں مہم چلانے کے لیے یکم جون تک عبوری ضمانت دی تھی اور انہیں 2 جون کو خودسپردگی کا حکم دیا تھا۔ کیجریوال نے 2 جون کو خود سپردگی کر دی تھی۔ ای ڈی معاملے میں سپریم کورٹ نے 12 جولائی کو کیجریوال کو عبوری ضمانت دی تھی۔

Related posts

امت کو درپیش مسائل سے نمٹنے کیلئے سرجوڑ کر بیٹھے سعودی عرب اور ایران کے وزرائے خارجہ

Hamari Duniya

زکوۃ سینٹر انڈیا نے بتایا کہاں کہاں خرچ ہونا چاہئے زکوۃ کی رقم

Hamari Duniya

مودی حکومت کا انحصار اب نتیش کمار اور چندرا بابو نائیڈو پر

موجودہ وقت میں نتیش کمار اور چندرا بابو نائیڈو پی ایم مودی سے بھی زیادہ طاقتور دکھائی دے رہے ہیں۔:

Hamari Duniya