ایران میں حجاب کے خلاف جاری مظاہروں کی حمایت میں بین الاقوامی مشہور شخصیات بھی مسلسل سامنے آرہی ہیں۔ پرینکا چوپڑا اور الناز نوروجی کے بعد اب مشہور اداکارہ اور ماڈل اروشی روتیلا نے بھی اس تحریک کی حمایت کی ہے۔ اس کے ساتھ ہی اروشی نے حجاب پروٹسٹ کی حمایت میں اپنے بال بھی کٹوائے ہیں۔
اروشی روتیلا نے اپنے آفیشل انسٹاگرام پر کچھ تصاویر شیئر کی ہیں، جن میں وہ زمین پر بوسیدہ بیٹھی نظر آ رہی ہیں۔ اس کے پاس زمین پر بیٹھا ایک شخص اس کے بال کاٹ رہا ہے۔ تصویریں شیئر کرتے ہوئے اروشی نے لکھا – ‘میں اپنے بال کٹوا رہی ہوں۔ ایرانی مورل پولیس کے ہاتھوں مہسا امینی کی گرفتاری کے بعد ان کی موت ہوگئی۔ اس کے خلاف مظاہروں کے دوران کئی ایرانی خواتین اور لڑکیاں اپنی جانوں سے ہاتھ دھو بیٹھیں۔ اتراکھنڈ کی رہائشی 19 سالہ انکیتا بھنڈاری بھی جان کی بازی ہار گئی، میں ان خواتین اور لڑکیوں کی حمایت میں اپنے بال کٹوا رہی ہوں۔ دنیا بھر میں خواتین اپنے بال کٹوا کر ایرانی حکومت کے خلاف احتجاج کر رہی ہیں۔ خواتین کی عزت کریں۔ بالوں کو خواتین کی خوبصورتی کے طور پر دیکھا جاتا ہے۔ سرعام اپنے بال کٹوا کر خواتین نے ثابت کیا ہے کہ انہیں معاشرے کی کوئی پرواہ نہیں ہے۔ خواتین کسی اور کو یہ فیصلہ نہیں کرنے دیں گی کہ کیا پہننا ہے، کیسا برتاو¿ کرنا ہے اور کیسا رہنا ہے۔ حقوق نسواں میں ایک نئی قوت پیدا ہوتی ہے جب خواتین اکٹھی ہوتی ہیں اور ایک عورت کے مسئلے کو تمام خواتین کا مسئلہ سمجھتی ہیں۔
قابل ذکر ہے کہ ماہسا امینی کو 13 ستمبر کو تہران میٹرو اسٹیشن سے پولیس نے حجاب صحیح طریقے سے نہ پہننے پر گرفتار کیا تھا۔الزام ہے کہ مہسا پر اتنا حملہ کیا گیا کہ وہ تین دن تک کومہ میں رہنے کے بعد چل بسیں۔اس کے بعد سے ایرانی خواتین غصے میں سڑکوں پر نکل آئیں اور پورے ایران میں تحریک شروع کر دی۔