22.1 C
Delhi
October 12, 2024
Hamari Duniya
مضامین

۔22/مارچ عالمی یوم آب

World water day
مرزا نشاط ترنم
اورنگ آباد
دھرتی پیٹے سینا مولا پانی دے
کب تک آنسو پینا مولا پانی دے
کرہ ارضی پر خدا نے بے شمار نعمتیں عطا کی ہے جو حضرت انسان قدرتی وسائل کی صورت میں استعمال کر رہا ہے جن میں معدنیات نباتات و حیوانات، چرند و پرند ، آگ ، مٹی ، ہوا اور پانی اپنا کردار نبھائے رہے ہیں۔ ان وسائل کا استعمال ہر دور میں بڑ ہے پیمانے پر کیا جاتا رہا ہے ہے ۔ ۔ ان کے بغیر انسان کی زندگی نا مکمل ہے اور ان سب میں پانی سے لوگ سب سے زیادہ استفادہ کرتے ہیں ۔
عالمی یوم آب ہر سال 22 / مارچ کو ‏(یو این او) کے تحت منایا جاتا ہے۔ پانی زندگی کا اہم عنصر ہے. بغیر پانی کے کوئی بھی جانور ، پودا ، یا انسان زندگی کا تصور بھی نہیں کر سکتا ۔ دنیا کا 71 ٪ حصہ پانی سے گھرا ہوا ہے مگر قابل قبول پانی صرف 0.3 ہی ہے۔ جو استعمال کے قابل ہے۔ پانی کا استعمال ہر شعبے میں کیا جاتا ہے مثلاً زراعت صنعتی کاروبار ، گھریلو صنعتیں، بجلی پیدا کرنا وغیرہ جیسے ایک آدمی روزانہ صرف بیس(20) لیٹر پانی استعمال کرتا ہے۔ ایک جنس پینٹ بنانے کیلے اتنا پانی استعمال ہوتا ہے جنتا ایک آدمی ڈھائی سال میں استعمال کرتا ہے. اکیسویں صدی کے اس ترقی یافتہ دور میں بھی لوگوں کو سیلاب ، سونامی ، سوکھا اور قحط کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے.
بڑھتی آلودگی ، پگھلتے گلیشیر س اور پانی کاضائع ہونا گندگی رکھنا اسکی وجوہات میں شامل اور ہیںَ- عوام الناس اور عوامی رہنما کو ان مسائل پر توجہ دینی چاہیے ۔ وسائل کا صحیح استعمال کرنا اور پانی کی بچت کرنا اس توجہ کی مضبوط کڑیاں ثابت ہو سکتی ہے۔ درخت لگانا ، وسائل کی حفاظت کرنے کا طریقہ کار بھی اہمیت کے حامل ہے-
قارائین حضرات !
اقوام متحدہ کی رپورٹ کے مطابق دنیا بھر میں 3 بلین سے زیادہ لوگ پانی پر انحصار کرتے ہیں جو قومی سرحدوں کو عبور کرتا ہے۔ اسکے باوجود صرف 24 ممالک کے پاس اپنے تمام مشترکہ پانی کیلئے تعاون کے معاہدے ہیں اور کئی ملکوں کو پانی کی کمی در پیش ہے ۔ براعظم ایشیاء اور افریقہ میں پانی کی کمی ایک بہت بڑا پریشان کن مرحلہ ہے ۔ آنے والے وقتوں میں لگتا ہے کہ پانی کی کمی ہی جنگ کی وجہ بنے گی۔ ایک نو سالہ بچی سے ایک دن استاد نے پانی کی اہمیت سے متعلق سوال کیا تو بچی نے بڑا خوبصورت جواب دیا کہ ” پانی وہ ہے جسے مسلمان آب زم زم جان کر مقدس رکھتا ہے اور ہندو گنگا جل کو پوجھتا بے-
پوری دنیا کی نصف آبادی سال کے بیشتر مہینوں میں پانی کی قلت محسوس کرتی ہے ۔ تقریبا 2.2 بلین لوگ اب بھی غیر محفوظ پانی پینے کے لیے استعمال کرتے ہیں ۔ سینکڑوں گاؤں میں میلوں دور سے پانی کا انتظام کرنا پڑتا ہے ۔
‏اے آئی اور تکنالوجی کے وقت میں پوری دنیا منگائی وغریبی ، خانہ جنگی ، نقل مکانی، آلودگی اور ماحولیاتی غیر توازن جیسے حالات اور مسائل سے دوچار ہو رہی ہیں ۔ اگر سوچ بچار اور دور اندیشی سے کام لیا جائے تو قدرتی وسائل کی حفاظت کی جا سکتی ہیں۔ ہمیں بس چند اقدامات اٹھانے کی ضرورت ہے مثلا اشتہاروں، نصابی اور غیر نصابی سر گرمیاں ، مذہبی پروگراموں اور گلی محلوں میں جلوس وغیرہ سے پیداری آسانی سے پیدا کی جا سکتی ہے ۔ ان اقدامات کو ہر عام و خاص تک پہنچانا ضروری ہے کیونکہ .. ’ پانی ہے تو زندگانی ہے‘
اگر ہم صاف ستھرا ماحول رکھے اپنے ذمہ داریوں اور فرائض کو انجام دیں تو یقینا پوری دنیا کافی حد تک قدرتی آفات اور قدرتی وسائل کے فقدان سے بچ سکتی ہیں ۔ اسطرح ہم آنے والی نسلوں کو ایک خوبصورت اور خوشحال ماحول فراہم کر سکتے ہیں ۔

Related posts

 مشن پرگامزن ایک شخص: جو بھارت کی شبیہ دنیا کے روبرو پیش کر رہا ہے

Hamari Duniya

Tourism for Viksit Bharat: وکست بھارت کے لیے سیاحت: ہمارےاولین’شاندار بھارتیہ‘ کا وژن

Hamari Duniya

 کتاب ’ہندوستان میں سلطنت مغلیہ کا دور‘ پر ایک نظر 

Hamari Duniya