35.6 C
Delhi
May 17, 2025
Hamari Duniya
Breaking News مضامین

خواتین اور جدید دور

Muslims Women
ریشم فاطمہ 
پولیٹکل سائنس، جواہر لعل نہرو یونیورسٹی
  وقت کے ساتھ ساتھ خواتین کے علم اور خود آگاہی میں اضافے نے ان کی ترقی کو آسان بنایا ہے۔جدید دنیا میں خواتین کے پاس ترقی کرنے اور اپنے خواب کو پوراکرنے کے بہت سے مواقع ہیں۔تاہم،یہ ہر ایک کو حیدرآباد کی طیبہ بیگم کھیڈیو جنگ جیسی خواتین کے بارے میں پڑھنے اور جاننے کی ترغیب دیتا ہے،کیونکہ وہ پہلی مسلم خاتون گریجویٹ تھیں،جنہوں نے اپنی زندگی بھر تمام خواتین کی تعلیم کے لیے ثابت قدمی سے جدوجہد کی۔  ان کی شاندار زندگی کی ایک جھلک اپنے تعلیمی حقوق کے لیے لڑنے والی ہزاروں ہندوستانی مسلم خواتین کو تحریک دے سکتی ہے۔طیبہ بیگم کی پرورش ایسے وقت میں ہوئی جب خواتین کے لیے تعلیم یافتہ ہونا بالکل بھی حقیقت پسندانہ نہیں تھا۔انہوں  نے 1894 میں مدراس یونیورسٹی سے بیچلر کی ڈگری مکمل کی، ایسا کرنے والی وہ پہلی مسلم خاتون تھیں۔ایک سماجی کارکن کے طور پرانہوں  نے برہمو سماج کی سالانہ خواتین کانفرنس کی صدارت کی۔ انہوں نے انجمن الخواتین اسلام کا کنٹرول بھی سنبھال لیا، یہ منصوبہ بیگم رقیہ سخاوت حسین نے خواتین کی تعلیم اور ہنر کو بہتر بنا کر ان کی آزادی کے لیے شروع کیا تھا۔
انہوں نے 1905 میں ایک ناول ‘انوری بیگم’ بھی لکھا جس میں حیدرآباد کے گھرانوں کی خواتین کی زندگیوں پر توجہ مرکوز کرتے ہوئے سماجی اصلاحات کی وکالت کی گئی۔ وہ ہندوستانی لوک موسیقی میں ان کے تعاون کے لئے بھی جانا جاتا ہے۔1907 میں، طیبہ بیگم نے سروجنی نائیڈو اور لیڈی امینہ حیدری جیسی خواتین کے ساتھ مل کر نظام حیدرآباد کو حیدرآباد میں محبوبیہ گرلز اسکول قائم کرنے کی اجازت دینے کے لیے قائل کرنے میں کلیدی کردار ادا کیا۔  انہوں نے لیڈی حیدری کے ساتھ کئی سماجی منصوبوں میں تعاون کیا۔  ان دونوں نے لیڈی حیدری کلب کی بنیاد رکھی۔  اس نے پسماندہ لوگوں کے لیے ایک لائبریری اور ایک اسکول چلایا۔انہوں نے حیدرآباد میں خواتین کے لیے جو آٹھ اسکول قائم کیے ان میں سے دو اب بھی کام کر رہے ہیں۔  وہ ایک غیر معمولی مثال ہیں جن سے دور حاضر کی خواتین سیکھ سکتی ہیں۔آج کی خواتین کو ان کے نقش قدم پر چلتے ہوئے خود کو بااختیار بنانا چاہیے۔حکومت ہند خواتین کو بااختیار بنانے پر بھی توجہ مرکوز کرتی ہے۔  مزید برآں، ہندوستانی آئین کا آرٹیکل-16 جب خواتین کو مساوی مواقع کی ضمانت دیتا ہے۔خواتین کی کوئی حد نہیں ہے اور اب وقت آگیا ہے کہ وہ اس کا احساس کریں۔اگر طیبہ بیگم حاملہ ہوتے ہوئے سیلاب متاثرین کی مدد کر پاتیں تو آج خواتین کیلئے حمل رکاوٹ نہیں بن سکتی۔ مسلم خواب خواتین کیلئے اب وقت آگیا ہیکہ وہ زندگی کے ہر شعبے میں اپنی کامیابی کی راہ ہموار کریں۔

Related posts

سنجر پور معاملہ : معمولی تنازعہ کو فرقہ وارانہ رنگ دینے والوں سے ہوشیار رہیں عوام

Hamari Duniya

Iran-Israel war: ایران نے اسرائیلی حملے کا جواب دینے کے لئے اہداف کا تعین کرلیا، ممکنہ اہداف کا نقشہ بھی جاری کردیا

Hamari Duniya

ای ڈی کا استعمال کرکے پارٹی کیلئے چندہ اگاہی کا کام کررہی ہے بی جے پی، جے رام رمیش نے بتائے رام لیلا میدان میں ریلی کے اہم مدعے

Hamari Duniya