12.1 C
Delhi
December 14, 2024
Hamari Duniya
مضامین

سعودی عرب کا یوم تاسیس اور نیشنل ڈے

Saudi Arabia
Yaqoob Parvez 

پرویز یعقوب مدنی  
خادم جامعہ سراج العلوم السلفیہ 
جھنڈانگر نیپال    



سعودي عرب پوری دنیا کے ممالک میں سے ایک بہترین اور اسلامی ملک ہے جس کی اپنی الگ حیثیت اور شناخت ہے تمام مسلمانوں کا قبلہ اور کعبہ سعودی عرب ہے، اسلامی تعلیمات کی احیاء و بقاء میں مملکت توحید کے معزز حکمرانوں نے کارہائے نمایاں انجام دیا ہے اور آج بھی اسلامی خدمات کو ترجیحی حیثیت حاصل ہے. 22/فروری سعودی عرب کا یوم تاسیس ہے، سعودی عرب میں دو دن حکومتی تعطیل ہوتی ہے ایک یوم تاسیس، دوسرا سعودی عرب کا قومی دن!
يو التأسيس: مملكت سعودي عرب کے باوقار اور معزز حکمراں خادم حرمین شریفین شاہ سلمان بن عبدالعزیز نے 27 جنوری 2022م کو شاہی فرمان جاری کرکے ہر سال 22/ فروری پہلی سعودی ریاست کے قیام کے دن کو یوم تاسیس کے طور پر یاد کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔ جو تاہنوز جاری و ساری ہے۔ سعودی شہری انتہائی جوش و خروش کے ساتھ یاد کرتے ہیں۔
نیشنل ڈے (يوم الوطنی) یہ ہر سال 23/ ستمبر کو منایا جاتا ہے۔ یہ تیسری سعودی ریاست کے قیام کی خوشی میں یاد کیا جانے والا مبارک دن ہے ۔ شاہ عبدالعزیز آل سعود نے تیسری سعودی ریاست کے قیام کا اعلان 21 جمادی الاول 1351ھ مطابق 23 ستمبر 1932 کو کیا تھا۔ اسی مناسبت سے سعودی قائدین اور باوقار و دین پسند باشندگان 23 ستمبر کو یوم وطنی مناتے اور ملک وملت کے تئیں اپنی والہانہ اخلاص اور بے گناہ محبت و مسرت کا اظہار کرتے ہیں۔
البتہ معلوم رہے کہ یوم تاسیس کو سعودی ریاست کے باقاعدہ قیام کا اعلان امام محمد بن سعود رحمہ اللہ نے 1139ھ مطابق22 فروری 1727 کو کیا تھا۔ اس کا سلسلہ 1233ھ مطابق 1818 تک برقرار رہا۔ اس وقت سعودی ریاست کی دارالحکومت الدرعیہ تھی۔ پہلی سعودی ریاست کے بانی نے ملک کا آئین قرآن و سنت کو قرار دیا تھا۔ یوم تاسیس 300 سال پہلے قائم ہونے والی سعودی ریاست کی یاد دلانے والا دن ہے۔ یوم تاسیس پہلی سعودی ریاست کی تاریخ اور اس کے تمدنی ورثے کی بھولی بسری یادیں تازہ کرتا ہے۔
دوسری سعودی ریاست امام ترکی بن عبداللہ بن محمد بن سعود نے قائم کی۔ شاہ عبدالعزیز بن عبدالرحمان الفیصل آل سعود نے تیسری سعودی ریاست کی داغ بیل ڈالی تھی۔ تمام ادوار میں باشندگان مملکت سعودی عرب کے باوقار باشندگان سمیت پوری دنیا کے لوگوں کے کئے حتی المقدور مسیحائی کا کردار ادا کیا، تعلیمات قرآن و سنت اور توحید کے جذبات سے معمور ہوکر امن و امان، یک جہتی اور خیر سگالی، باہمی الفت و عقیدت کے پیغام کو عام کیا، معزز حکمرانوں کا ہر گام وہاں کے باوقار باشندگان نہ صرف ساتھ دیا بلکہ ہر اعتبار سے ان کی تائید و توثیق کی، وہاں کے امن وامان کو خراب کرنے والی ریشہ دوانیوں اور چیلنجز کے خلاف محاذ آرائی کی اور باشندگان و حکمران باہم شیر و شکر ہوکر وہاں کے امن وامان کو ہر اعتبار سے بحال رکھا۔ جس کا نتیجہ ہے کہ کئی سال گزرنے کے بعد آج باشندگان مملکت انتہائی باعزم حکمراں شاہ سلمان بن عبدالعزیز اور ولی عہد شہزادہ محمد بن سلمان رعاھم اللہ کے تابناک دور میں زندگی گزار رہے ہیں اور مملکت کے خادم الحرمین الشریفین اور ان کے نیک صفت اور خوش خصال فرزند ارجمند کو حرمین شریفین کی پاسبانی کا شرف حاصل ہو رہا ہے۔ باری تعالیٰ مملکت کے حکمران اور عوام کے دلوں کو باہم مربوط کر دے، اور یوم تاسیس کو ان کے لئے مبارک بنائے۔ دین اسلام اور مسلمانوں اور تمام انسانوں کے تئیں ان کی خدمات کو قبول فرمائے، سعودی عرب اور وہاں کے عوام کو تمام فتنے اور فساد سے محفوظ رکھے دین کے اسلام کی خدمت کی مزید توفیق دے۔ آمین

Related posts

بھارت جوڈو تحریک اور نتیش کمار

Hamari Duniya

ماسٹر احمد حسین صاحب بھی چل بسے

Hamari Duniya

اعتکاف:تزکیہ نفس اور تقرب الہی کا ذریعہ ہے،اس روحانی عبادت اور متروک سنت کو زندہ کریں

Hamari Duniya