پرویز یعقوب مدنی خادم جامعہ سراج العلوم السلفیہ جھنڈانگر نیپال
عَنْ عُبَيْدِ اللَّهِ بْنِ عَبْدِ اللَّهِ، أَنَّ ابْنَ عَبَّاسٍ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُمَا، قَالَ: كَيْفَ تَسْأَلُونَ أَهْلَ الكِتَابِ عَنْ شَيْءٍ وَكِتَابُكُمُ الَّذِي أُنْزِلَ عَلَى رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ أَحْدَثُ، تَقْرَءُونَهُ مَحْضًا لَمْ يُشَبْ، وَقَدْ حَدَّثَكُمْ أَنَّ أَهْلَ الكِتَابِ بَدَّلُوا كِتَابَ اللَّهِ وَغَيَّرُوهُ، وَكَتَبُوا بِأَيْدِيهِمُ الكِتَابَ، وَقَالُوا: هُوَ مِنْ عِنْدِ اللَّهِ لِيَشْتَرُوا بِهِ ثَمَنًا قَلِيلًا؟ أَلاَ يَنْهَاكُمْ مَا جَاءَكُمْ مِنَ العِلْمِ عَنْ مَسْأَلَتِهِمْ؟ لاَ وَاللَّهِ مَا رَأَيْنَا مِنْهُمْ رَجُلًا يَسْأَلُكُمْ عَنِ الَّذِي أُنْزِلَ عَلَيْكُمْ. (صحيح بخاري: 7363)
ترجمہ : جناب عبید اللہ بن عبد اللہ بن عتبہ سے روایت ہے کہ عبد اللہ بن عباس رضی اللہ عنہما نے بیان کیا کہ تم اہل کتاب سے کسی چیز کے بارے میں کیوں پوچھتے ہو جب کہ تمہاری کتاب جو رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم پر نازل ہوئی وہ تازہ بھی ہے اور محفوظ بھی۔ اور تمہیں نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے بتا بھی دیا کہ اہل کتاب نے اپنا دین بدل ڈالا، اللہ کی کتاب میں تبدیلی کردی، اسے اپنے ہاتھ سے از خود بنا کر لکھا اور کہا کہ یہ اللہ کی طرف سے ہے؛ تاکہ اس کے ذریعہ دنیا کا تھوڑا سا مال کمالیں ۔ تمہارے پاس ( قرآن وحدیث کا ) جو علم ہے وہ تمہیں ان سے پوچھنے سے منع کرتا ہے۔ واللہ ! میں تو نہیں دیکھتا کہ اہل کتاب میں سے کوئی تم سے اس کے بارے میں پوچھتا ہو جو تم پر نازل کیا گیا ہو ۔
تشریح : الله رب العالمين نے ہمیں کتاب وسنت کو مضبوطی سے تھامنے کا حکم دیا ہے، کتاب وسنت کی تعلیمات سیکھنا، ان پر عمل کرنا اور دوسروں کو ان تعلیمات سے آگاہ کرنا یہ مرد مومن کی ایمانی غیرت و حمیت کی دلیل، دین اسلام کی تائید و توثیق اور سیدھے راستے سے بھٹکے لوگوں کو صحیح شاہراہ پر لانے کی مستند کلید ہے۔ ہمارے پاس اللہ رب العالمین کا پیارا، صحیح اور سچا کلام قرآن مجید موجود ہے، اس قرآن مجید کی بہترین تشریح و توضیح نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کے فرامین اور احادیث نبویہ کی شکل میں ہمارے پاس موجود ہے، لہذا ہمیں قرآن وسنت کی تعلیمات اور شرعی اصول و ضوابط کو اپنانے میں ذرا بھی تامل نہیں کرنا چاہئے. دنیا بھر میں اسلامی تعلیمات کے متبحر علماء، دانشوران اور مفتیان موجود ہیں، افراد امت کو ضرورت کے وقت اپنے انھیں علماء کی جانب رجوع کرنا چاہئے۔
مذکورہ بالا روایت میں اہل کتاب سے دینی مسائل کی بابت استفسار سے سخت انداز میں منع کیا گیا ہے، دین اسلام کے تئیں ہمیں عار دلایا گیا ہے اور کہا گیا ہے کہ یہ بڑے شرم کی بات ہے کہ اللہ اور رسول اللّہ صلی اللہ علیہ وسلم پر ایمان رکھنے والا کوئی مرد مومن اھل کتاب سے دینی مسائل کی بابت استفسار کرے حتی کہ بہت سارے علماء اسلام نے مذکورہ روایت کی رو سے یہود و نصاری کی جانب نازل شدہ کتابوں انجیل و توریت سمیت سابقہ آسمانی کتابوں کا مطالعہ کرنا بھی مکروہ کہا ہے، جس کی بنیادی وجہ مذکورہ کتابوں میں تحریف اور تبدیلی ہے؛ تاکہ ضعیف الایمان لوگوں کا اعتقاد بگڑنے سے مامون اور محفوظ ہو۔
ہاں وہ افراد جن کے پاس اسلامی تعلیمات کا وافر حصہ موجود ہو اور وہ کتاب وسنت کی تعلیمات سے بہرہ ور ہوں، ان کا عقیدہ اللہ تعالیٰ، اس کے پیارے رسول حبیب کبریا جناب محمد صلی اللہ علیہ وسلم، ان کے اصحاب نیز باری تعالیٰ کے فرشتوں، قرآن مجید سمیت اس کی نازل کردہ تمام کتابوں، تقدیر اور جنت و جہنم سمیت یوم آخرت پر پختہ ہو۔ پھر وہ شخص اہل کتاب سے مباحثہ کرنا چاہے تاکہ وہ دین اسلام پر آنے والے اعتراضات کا جواب دے اور احقاق حق اور ابطال باطل کی وضاحت فرمائے، ایسے متبحر عالم دین کا یہود ونصاریٰ کی کتابوں سے استفادہ کرنا درست اور جائز ہی نہیں بلکہ اجر و ثواب کا کام ہے۔ ایک اسلام پسند انسان کو ہمیشہ اپنے دشمن اور ان کی چالوں کو سمجھنا اور خبر دار رہنا چاہئے۔ یہود ونصاریٰ جن پر اللہ تعالیٰ اور محمد عربی صلی اللہ علیہ وسلم نے لعنت فرمائی ہے ان سے متنبہ رہنا چاہئے۔
دراصل اہل کتاب اس روئے زمین پر بسنے والے وہ مبغوض اور ناپاک انسان ہیں، جن پر اللہ اور اس کے رسول نے لعنت بھیجی ہے، ان سے اسلامی مسائل سیکھنے سے روکا ہے، وہ اللہ اور اس کے رسول اور کتاب و سنت کے متبعین اور پیروکاروں کے دشمن ہیں۔ ہمیشہ سے ان کی چالیں اسلام اور اسلامی تعلیمات کے یکسر خلاف رہی ہیں۔ اسلام کو مٹانے اور اہل اسلام کو بیخ وبن سے اکھاڑ پھینکنے کے ناپاک عزائم رہ رہ کر ان کے دلوں میں پیدا ہوتے ہیں اور وہ ہوس پرست گندے اور بدبودار انسان اسے عملی جامہ پہنانے کی سو جتن کرتے ہیں۔ اسلامی شعائر و مذہبی مقدسات پر حملہ اور مسلمانوں کی عزت وناموس پر طعنہ زنی کرتے ہوئے مسلمانوں کے ایمانی غیرت کو ہمیشہ سے ٹھیس پہنچاتے ہیں۔مسلمانوں کی بہو بیٹیوں پر ان کی ہوس بھری نگاہیں ہوتی ہیں وہ بزدل یہود و نصاریٰ مسلمانوں کے خون سے ہولی کھیلنا چاہتے ہیں۔ اپنے شیطانی جالوں میں پھنسا کر پوری روئے زمین پر ہمیشہ فتنہ و فساد مچانے کے درپے رہتے ہیں۔
باری تعالیٰ ہمارے دلوں کے اندر سے نفاق کو نکال کر مکمل اخلاص کا خوگر بنادے اور یہود و نصاریٰ اور دوسرے اسلام مخالف ادیان و ملل کی گندی چالوں سے ہماری حفاظت فرما اور ہمیں کتاب وسنت کو مضبوطی سے تھامنے والا بنادے۔ آمین