شعبہ سیاسیات میں ڈاکٹر علامہ سر محمد اقبال کے یوم پیدائش کے موقع پر عالمی یومِ اردو منایا گیا
نئی دہلی؍ سہسرام 10نومبر (ایچ ڈی نیوز)۔
شعبہ سیاسیات میں ڈاکٹر علامہ سر محمد اقبال کے یوم پیدائش کے موقع پر عالمی یومِ اردو منایا گیا ۔جس کے مہمانِ خصوصی مشہور صحافی’’ ایثار‘‘کے ایڈیٹراور پٹنہ ہائی کورٹ کے سنیئر ایڈووکیٹ ایس عین ا لعالم تھے ۔ یوم اردو کے کنوینر اور انجمن ترقیِ اردو روہتاس(سہسرام ) کے صدر ڈاکٹر(پروفیسر ) علاء الدین انصاری عزیزی نے سب سے پہلے علامہ اقبال کی گوناگوں شخصیت کی عظمت و رفعت ’ ان کی شاعرانہ کمال و خوبی اور ترانہء ہندی کی مقبولیت پر تعارفی روشنی ڈالی۔انہوںنے کہا کہ ’’ آج اردو کا شمار تیزی سے فروغ پانے والی دنیا کی اہم زبانوں میں ہوتا ہے۔رپورٹ کہتی ہے کہ گزشتہ 50 سال میں دنیا کی 10 سب سے تیزی سے بڑھنے والی زبانوں میں انگریزی، پرتگالی، عربی کے بعد اردو کا نمبر آتا ہے۔ ہندوستان میں اردو پیدا ہوئی، اس لیے ہندوستان،پاکستان اور بنگلہ دیش کے لوگوںکی اس سے وابستگی اتنی بڑی بات نہیں جتنی اہم بات یہ ہے کہ امریکہ اور برطانیہ سمیت یوروپ کے دیگر ملکوں کے لوگ اصل زبان کے طور پر اسے اپنا رہے ہیں۔‘‘
اردو کیتحفظ اور بقا کے تعلق سے کہا کہ ’’اردو کے تحفظ کے لیے ضروری ہے کہ ہم اپنی روز مرہ کی زندگی میں اس کو استعمال کریں،چیزیں وہی محفوظ رہتی ہیں جو استعمال میں رہتی ہیں۔ ہم اردو زبان کی حفاظت کریں۔ شمالی ہندوستان میں اردو ہماری شناخت ہے۔شناخت کی حفاظت بھی ایمان کی حفاظت کی طرح ضروری ہے۔اردو زبان میں ہمارا تاریخی اور علمی سرمایہ موجود ہے۔وہی تہذیبیں زندہ رہیں گی جن کی زبانیں زندہ رہیں گی اورتہذیبوں کا غلبہ قوموں کے غلبہ کی راہ ہموار کرتا ہے۔انہوں نے مزید کہا کہ اردو کے رسائل و اخبارات دم توڑ رہے ہیں۔انھیں خریدار میسر نہیں،انھیں سرکاری مراعات حاصل نہیں،انھیں اشتہارات نہیں مل رہے ہیں،ان امور پر بھی غور کرنے اور مناسب لائحہ ء عمل بنانے کی ضرورت ہے۔
مذکورہ پروگرام میں شعبہء نباتات کی صدر ڈاکٹر عذرہ پروین صاحبہ ، الحاج عین ا لعالم ایڈووکیٹ،ڈاکٹر رنجے کمار ریڈی ، ڈاکٹر ابھیشیک رنجن، ڈپارٹمنٹ آف کامرس کے صدر ڈاکٹر ایس کے رویداس ،شعبۂ فلاسفی کی گیسٹ فیکلٹی ڈاکٹر سْمن کماری نے الگ الگ انداز میں اظہارِ خیال کیا جس میں ڈپارٹمنٹ آف فلاسفی کے صدر ڈاکٹر سودیش کمار’ شعبہ نفسیات کے ڈاکٹر رنجیت پانڈے ،شکیل اختر،نوری صاحبہ،کچھمن بیٹھا ،آشیش یادو وغیرہ کی حاضری قابلِ ذکر ہے۔