20.1 C
Delhi
November 3, 2024
Hamari Duniya
Breaking News دہلی

اے ایم یو کے وائس چانسلر کی تقرری کے معاملے نے زور پکڑا

Azam Baigh

جوائنٹ ایکشن کمیٹی نے 15 اکتوبر کو دہلی کے جنتر منتر پر دھرنا دینے کا اعلان کیا

نئی دہلی، یکم اکتوبر(ایچ ڈی نیوز)۔

علی گڑھ مسلم یونیورسٹی میں مستقل وائس چانسلر کی تقرری کا معاملہ اب زور پکڑتا جا رہا ہے۔ دریں اثنا، اے ایم یو جوائنٹ ایکشن کمیٹی نے 30،ستمبر، سنیچر کو نئی دہلی کانسٹی ٹیوشن کلب کے بورڈ روم میں ایک اہم میٹنگ کی اور اے ایم یو کے موجودہ قائم مقام وائس چانسلر کی من مانی اور نئے مستقل وائس چانسلر کی تقرری کے معاملے پر 15 اکتوبر کو دہلی کے جنتر منتر پر دھرنا دینے کا اعلان کیا۔ میٹنگ کے بعد جوائنٹ ایکشن کمیٹی کے کنوینر اور اے ایم یو اسٹوڈنٹس یونین کے سابق صدر ڈاکٹر اعظم بیگ نے میٹنگ میں لیے گئے اہم فیصلوں کی جانکاری دیتے ہوئے ایک پریس ریلیز جاری کی۔
ڈاکٹر اعظم بیگ نے جوائنٹ ایکشن کمیٹی کی طرف سے جاری کردہ پریس ریلیز میں کہا کہ اجلاس میں یہ بھی فیصلہ کیا گیا ہے کہ یونیورسٹی ایکٹ کی خلاف ورزی کرتے ہوئے جس بیے ضابطگی سے کام کیا جا رہا ہے، اس پر ‘بلیک پیپر’ جاری کیا جائے گا۔ اور اس کے لیے ایک اعلیٰ سطحی کمیٹی بھی بنائی گئی ہے۔
جوائنٹ ایکشن کمیٹی کا ایک اعلیٰ سطحی وفد جلد ہی ملک کے صدر، وزیر تعلیم اور پارلیمنٹ کے ذریعہ نو منتخب اے ایم یو کورٹ کے ارکان سے ملاقات کرے گا اور اے ایم یو کی صورتحال پر تبادلہ خیال کرے گا اور ان کی مداخلت کا مطالبہ کرے گا۔
اجلاس میں اس بات پر بھی اتفاق کیا گیا کہ موجودہ قائم مقام پرو وائس چانسلر پروفیسر گلریز اور سبکدوش ہونے والے وائس چانسلر پروفیسر طارق منصور کے اے ایم یو اولڈ بوائز اور موجودہ اسٹاف ایسوسی ایشن تمام پروگراموں کا بائیکاٹ کریں گے، اس سلسلے میں ملک اور بیرون ملک کے تمام اے ایم یو ایلومنائی اور اولڈ بوائز ایسوسی ایشن سے بھی درخواست کی گئی ہے کہ وہ ان دونوں کا بائیکاٹ کریں جب تک کہ ایکٹ، امن و امان اور مستقل وائس چانسلر کی تقرری نہ ہو۔ یونیورسٹی میں اور یونیورسٹی کے باہر انہیں کسی بھی تقریب میں مدعو نہ کریں۔ میٹنگ میں یہ بھی فیصلہ کیا گیا ہے کہ آنے والے 17 اکتوبر 2023 کو اے ایم یو سمیت ملک اور بیرون ملک ہر جگہ “اے ایم یو کو بچائیں” مہم کے طور پر منایا جائے۔
میٹنگ میں موجود ممبران نے اے ایم یو کو ہر قیمت پر بچانے اور یونیورسٹی انتظامیہ کی طرف سے ،ایگزیکٹیو کمیٹی، کورٹ اور اسٹوڈنٹس یونین کے انتخابات نہ کرانے پر سخت ناراضگی کا اظہار کیا۔ میٹنگ میں ان تمام امور کو مہم کا حصہ بنانے پر بھی اتفاق کیا گیا۔ یونیورسٹی میں مستقل وائس چانسلر کے بغیر سلیکشن کمیٹی کے انعقاد پر بھی گہری تشویش کا اظہار کیا گیا اور اسے کورٹ میں چیلنج کرنے پر بھی اتفاق کیا گیا۔
اے ایم یو میں زیر تعلیم تمام طلبہ سے درخواست کی گئی ہے کہ وہ یونیورسٹی میں کسی بھی قسم کے تنازعہ اور آپسی جھگڑے سے گریز کریں تاکہ طلبہ کے کیریئر کو یونیورسٹی انتظامیہ کی طرف سے ہر قسم کی سازشوں سے محفوظ رکھا جاسکے۔
مستقل وائس چانسلر کی تقرری کے سلسلے میں ہونے والی میٹنگ میں اے ایم یو اسٹاف ایسوسی ایشن کے عہدیداران، یونیورسٹی کے سابق سینئر طلبہ قائدین، یونیورسٹی طلبہ یونین کے سابق عہدیداروں اور جوائنٹ ایکشن کمیٹی کے بیشتر ارکان نے شرکت کی۔ اعظم بیگ نے بتایا کہ 15 اکتوبر بروز اتوار دہلی کے جنتر منتر پر منعقد ہونے والے دھرنے میں سماجی تنظیموں کے رہنما، تمام سیاسی جماعتوں کے نمائندے، سول سوسائٹی اور سماجی کارکنان، جے این یو، بی ایچ یو، ڈی یو، اے ایم یو، جے ایم آئی، آئی آئی ٹی جیسی بڑی یونیورسٹیز،۔تعلیمی اداروں کا سینئر عملہ اور طلبائ  کی کثیر تعداد شرکت کرے گی۔
انہوں نے بتایا کہ قانون ساز اسمبلی، قانون ساز کونسل، لوک سبھا اور راجیہ سبھا کے سینئر اراکین، موجودہ اور سبکدوش ہونے والے وزرائ ، ملک کی تمام ریاستوں میں قائم اے ایم یو اولڈ بوائز ایسوسی ایشنس، وکلاء اور دانشوروں سمیت سرسید کے پرستاروں کی ایک بڑی تعداد شرکت کرے گی۔ دھرنے میں اس دوران یہ تمام لوگ مسلم یونیورسٹی کو بچانے، قائم مقام وائس چانسلر کی من مانی اور یونیورسٹی کو قواعد کے مطابق چلانے کے خلاف اپنا احتجاج درج کرائیں گے۔ آپ کو بتاتے چلیں کہ یہ دھرنا پروگرام اولڈ بوائز ایسوسی ایشن، دہلی اور جوائنٹ ایکشن کمیٹی اے ایم یو کے مشترکہ زیر اہتمام منعقد کیا جائے گا۔ میٹنگ کی صدارت اے ایم یو اسٹوڈنٹس یونین کے سابق صدر اور اگنو کے سابق پرو وائس چانسلر پروفیسر۔ بصیر احمد نے کی۔ اجلاس میں ڈاکٹر اعظم بیگ،کمیٹی کےکنوینر، کمیٹی کوآرڈینیٹر ابرار احمد چیکو، اور سیکرٹری ڈاکٹر عبید احمد صدیقی کو متفقہ طور پر مقرر کیا گیا۔
جوائنٹ ایکشن کمیٹی کی طرف سے بلائی گئی اس اہم میٹنگ میں اگنو کے سابق پرو وائس چانسلر پروفیسر بصیر احمد خان، انڈین مسلمز فار سول رائٹس کے صدر اور سابق ایم پی محمد ادیب، آئی آئی ٹی دہلی کے سابق پروفیسر نے۔ وی کے ترپاٹھی، اے ایم یو اسٹاف ایسوسی ایشن کے صدر ڈاکٹر محمد خالد، اے ایم یو ٹی اے کے سکریٹری ڈاکٹر عبید احمد صدیقی، جوائنٹ سکریٹری سعد بن جاوید، پروفیسر۔ معین الدین، پروفیسر مراد خان، پروفیسر۔ حافظ الیاس، پروفیسر۔ آفتاب احمد، ڈاکٹر سدھارتھ چکرورتی، ڈاکٹر ارشد باری، ڈاکٹر اشرف متین، سپریم کورٹ کے سینئر وکیل اور سابق طلبہ یونین کے صدر زیڈ کے۔ فیضان، اے ایم یو اسٹوڈنٹ یونین کے سابق صدر ڈاکٹر اعظم بیگ، سابق سیکریٹری ابرار احمد چیکو، اولڈ بوائز ایسوسی ایشن دہلی کے صدر مدثر حیات اور سیکریٹری شہنشاہ، حسیب احمد، ڈاکٹر انوار الاسلام، ڈاکٹر عشرت جمیل، اسٹوڈنٹ لیڈر عامر منٹوئی، غیاث احمد، محمد عمران سمیت دانشوروں کی بڑی تعداد موجود تھی۔

Related posts

دہلی کے بزرگ اورجواں عمر قلمکاروں کا پانچ روزہ ادبی اجتما ع جامعہ ملیہ اسلامیہ میں جاری

Hamari Duniya

مدارس سے اسلامی محافظین کا دستہ تیار ہوکر اشاعتِ اسلام میں سرگرم عمل رہتا ہے:بلیاوی

Hamari Duniya

دارالعلوم فیض محمدی میں جشن تکمیل حفظ قرآن 5 فروری کو

Hamari Duniya