20.1 C
Delhi
January 24, 2025
Hamari Duniya
Breaking News قومی خبریں

اے ایم یو کے وائس چانسلر طارق منصور نے عہدے سے دیا استعفیٰ، آر ایس ایس سے قربت کا ملا انعام

Prof Tariq Mansoor

علی گڑھ ، 4 اپریل(ایچ ڈی نیوز)۔
علی گڑھ مسلم یونیورسٹی کے وائس چانسلر پروفیسر طارق منصور کے ذریعہ اپنے عہدے سے استعفیٰ دیئے جانے کے بعد پرو وائس چانسلر پروفیسرمحمد گلریز اے ایم یو کے کارگزار وائس چانسلر بن گئے ہیں۔ اترپردیش کی یوگی حکومت نے ہفتہ کو اے ایم یو کے وی سی پروفیسرطارق منصورکا نام سمیت چھہ ناموں کوایم ایل سی نامزدگی کے لئے گورنراترپریش آنندی بین پٹیل کو بھیجا تھا۔ مجوزہ تجویز کا اتوار کے روزکا قانونی جائزہ لینے کے بعدگورنر نے تمام چھ ارکان کو قانون ساز کونسل کے رکن کے طور پر نامزد کرنے کی منظوری دے دی تھی جس کا گذشتہ روز چیف الیکٹورل آفیسر نے نوٹیفکیشن بھی جاری کر دیا تھا،اسی بعد سے ہی قیاس آرائیاں لگائی جارہی تھیں کہ وائس چانسلر پروفیسر طارق منصور کبھی بھی استعفیٰ دے سکتے ہیں۔
پروفیسرطارق منصور نے آج ایم ایل سی بننے کے بعد اے ایم یو کے وائس چانسلر کے عہدے سے استعفیٰ صدر جمہوریہ کو بھیج دیا۔ پروفیسر محمد گلریز وائس چانسلر شپ کی باگ ڈور تب تک سنبھالیں گے جب تک کہ اے ایم یو میں نئے وائس چانسلر کی تقرری نہیں ہوجاتی۔ اے ایم یو کے رجسٹرار محمد عمران نے وائس چانسلر کے استعفیٰ کی تصدیق کی۔

کہا جارہا ہے کہ اے ایم یو کے وائس چانسلر کے انتخاب کا عمل اب زور پکڑے گااور پوری عمل پروفیسر محمد گلریز کا ہوگا،یہ بھی کہا جارہاہے کہ ایم ایل سی بننے والے پروفیسر طارق منصور کو کمیشن کی سربراہی یا ریاستی حکومت میں وزارتی عہدہ مل سکتا ہے۔ یہ بات زیر بحث ہے کہ علی گڑھ مسلم یونیورسٹی ٹیچرس ایسوسی ایشن اور طلبائ  یونین کے جو انتخابات التوا میں پڑے ہوئے تھے جلد ہی کرائے جاسکتے ہیں۔

اے ایم یو کے سابق وائس چانسلر پروفیسر طارق منصور کو انکی بھارتیہ جنتا پارٹی اور آر ایس ایس سے قربت کا یہ انعام بتایا جارہا ہے وہیں علیگ برادری طارق منصور کے اس اقدام کو انکی آر ایس ایس اور بی جے پی کے لئے کی گئی خدمات کا ثمرہ قرار دے رہے ہیں۔

Related posts

بروقت کارروائی: جمعہ کی نماز کے دوران نمازیوں کو پیروں سے مارنے والا پولیس کا اہلکارمعطل

Hamari Duniya

ریلائنس جیو اور جی ایس ایم اے نے قومی سطح پر’ڈیجیٹل اسکل پروگرام‘کا آغاز کیا

Hamari Duniya

جامع مسجد میں لڑکیوں کے داخلے پر تنازعہ,شاہی امام کی وضاحت

Hamari Duniya