متاثرین کی مدد کیلئے 25 لاکھ کی پہلی قسط حیدرآباد قونصل خانہ میں جمع کی گئی اجتماعیت اور باہمی تعاون کی بناءہر ہی ہم یہ ممکن کرپائے ہیں۔ عامر ادریسی - صدر اے ایم پی
نئی دہلی،14فروری(ایچ ڈی نیوز)۔
ایسوسی ایشن آف مسلم پروفیشنلز (اے ایم پی) نے اپنے کراوڈ فنڈنگ پلیٹ فارم انڈیا زکوة ڈاٹ کام پر گزشتہ ہفتے ترکی میں زلزلہ سے متاثرہ متاثرین کے لیے امداد فراہم کرنے کے لیے چندہ اکٹھا کرنے کی مہم شروع کی تھی۔ 48 گھنٹوں کے اندر اندر، ممبران نے پورے ملک تعاون کیا اور 35 لاکھ روپئے کی خطیر رقم جمع کی۔ جس میں سے پہلی قسط کے طور پر 25 لاکھ روپے حیدرآباد میں ترک قونصل خانے کے زلزلہ ریلیف اکاونٹ میں جمع کرائے گئے۔واضح ہو کہ ترکی سفارت خانے کی بار بار اپیل پرامدادی سامان کے بجائے فنڈز ان کے اکاونٹ میں جمع کیا گیا۔
اسکے علاوہ اے ایم پی گجرات کی ٹیم 5000 بلینکیٹ ترکی اور سیریا کے ایمبیسی دفاتر نئی دہلی میں بھیجے گی۔ اے ایم پی کے صدر اور اس مہم کے روح رواں عامر ادریسی نے کہا کہ اجتماعیت اور تعاون کی وجہ سے یہ سنگِ میل حاصل ہو سکا ہے۔ اگر چند لوگ مل کر یہ سب کچھ صرف چند گھنٹوں میں حاصل کر سکتے ہیں، تو تصور کریں کہ ہم اپنی زندگی میں اپنے وسائل سے مصیبت زدہ امت کے لیے کیا کر سکتے ہیں۔عامر ادریسی نے کہا کہ اس زلزلے سے پورا عالم اسلام رنج و غم میں مبتلا ہے۔ پورے عالم اسلام سے آنے والی امداد نے امت واحدہ کے تصور کو زندہ کر دیا ہے ہے۔انہوں نے مزید کہا کہ اب اے ایم پی ملک شام میں لوگوں کی امدادا کے لیے مقامی تنظیموں کے ذریعے یا دہلی میں شامی سفارت خانے کے ذریعے شام کے متاثرین کے لیے اتنی ہی رقم جمع کرنے اور عطیہ کرنے پر کام کرے گی
ایم اے سعید، اے ایم پی اسٹیٹ ہیڈ – تلنگانہ، جنہوں نے حیدرآباد میں ترک قونصلیٹ کے قونصل جنرل سے ملاقات کی، کہا قونصل جنرل سے مل کر اور ان کے دکھ کی گھڑی میں یکجہتی کا اظہار کیا۔ قونصل جنرل نے اس اہم تعاون کے لیے اے ایم پی کا خصوصی شکریہ ادا کیا۔اے ایم پی حیدرآباد چیپٹر کے سربراہ سید عامر، جو ٹیم کے ساتھ حیدرآباد ترک قونصلیٹ گئے تھے، نے کہا کہ اگرچہ بہت سی تنظیموں نے بہت زیادہ امدادی سامان عطیہ کیا ہے، لیکن اے ایم پی ان اولین اداروں میں شامل ہے جس نے ترک حکومت کی ضروریات کے مطابق مالی امداد دی ہے۔ترکی اور شام میں آنے والے خوفناک زلزلوں نے پوری انسانی برادری کو ہلا کر رکھ دیا۔ یہ واقعہ انتہائی المناک، افسوسناک اور دردناک تھا، جس میں ہزاروں جوانوں کے ساتھ ساتھ بوڑھے، بچے، مرد اور خواتین لمحوں میں زمین میں دب گئے۔ فلک بوس، خوبصورت اور شاندار عمارتیں پلک جھپکتے ہی زمین بوس ہو گئیں۔ ترکی اور شام میں جانوں کے ضیاع اور مردوں، عورتوں اور بچوں کی ہولناک تباہی کو دیکھ کر اے ایم پی کی پوری ٹیم نے متاثرین کے ساتھ کندھے سے کندھا ملا کر کھڑے ہونے کا فیصلہ کیا۔اے ایم پی عوام الناس سے بھی درخواست کرتی ہے کہ وہ اگے آئیں اور جو بھی ممکن ہو ترکیاور شامی زلزلہ متاثرین کے لیے مدد کریں۔ درج ذیل لنک پر کلک کرکے آپ زلزلہ متاثرین کی مدد کرسکتے ہیں۔