نئی دہلی، 07 ستمبر (ایچ ڈی نیوز)۔
معاشرے میں استاد/ معلم کا کردار بہت ہی اہم اور قابل قدر ہے۔ اساتذہ کی خدمات کو سراہنے اور انہیں خراج تحسین پیش کرنے کے لیے پانچ ستمبر کو ہر سال ملک میں یوم اساتذہ منایا جاتا ہے۔ ایسوسی ایشن اف مسلم پروفیشنلس کی جانب سے پچھلے سات سالوں سے پانچ ستمبر کے دن ملک بھر کے منتخب اساتذہ کو قومی ایجوکیشن ایوارڈ سے نوازا جاتا ہے۔
امسال 7ویں اے ایم پی کے نیشنل ایوارڈ فار ایکسیلنس ان ایجوکیشن 2023 کا پروقار پروگرام، یوم اساتذہ کے موقع پر الامین گروپ اف انسٹیٹیوشنز، بنگلورو، کرناٹک میں ایک شاندار تقریب میں منعقد ہوا۔ اس میں کچھ ایوارڈز جیتنے والوں، خصوصی طور پر مدعو مہمانوں، اے ایم پی اراکین اور رضاکاروں اور اکیڈمک کمیونٹی کے اراکین نے شرکت کی۔ دیگر فاتحین جو بنگلور کا سفر نہیں کر سکے آن لائن اور بہت سے دوسرے سوشل میڈیا پلیٹ فارمز پر تقریب میں شریک ہوئے۔
کے رحمان خان، سابق مرکزی وزیر اور راجیہ سبھا کے سابق ڈپٹی چیرمین، پروقار تقریب کے مہمان خصوصی تھے۔ انہوں نے اس موقع پر تمام اساتذہ کو مبارکباد پیش کی اور اے ایم پی کے ذریعے کیے گئے سارے کاموں کو سراہا ۔ انہوں نے کہا کہ ہمیں حکومت پر ضرورت سے زیادہ انحصار کرنے کی بجائے اپنے طور پر تمام شعبوں میں بھرپور ترقی حاصل کرنے کی کوشش کرنی چاہیے۔
اے، ایم، پی کے صدر عامر ادریسی نے اپنے کلیدی خطاب میں کہا کہ “اے ایم پی ایوارڈز فار ایکسیلینس ان ایجوکیشن کا آغاز 7 سال قبل قوم کی تعمیر میں اساتذہ کے خدمات کو سراہنے اور اعزاز دینے کے لیے کیا گیا تھا۔” انہوں نے تمام منتخب اساتذہ کو مبارکباد پیش کرتے ہوئے کہا کہ کسی بھی معاشرے یا قوم کی ترقی کے لیے اساتذہ کا کردار سب سے اہم ہوتا ہے۔ عامر ادریسی نے اے ایم پی کی جانب سے کیے جانے والے کاموں اور مستقبل کے منصوبوں پر تفصیل سے روشنی ڈالتے ہوئے کہا کہ ملک بھر میں اساتذہ کی ٹریننگ انے والے دنوں میں ہمارا ایک اہم کام ہوگا ۔
اس پروگرام کی صدارت امیر شریعت کرناٹک جناب مولانا صغیر احمد خان صاحب نے کی۔ سخت علیل ہونے کے باوجود امیر شریعت کرناٹک پروگرام میں موجود رہے اور ان کے دعائیہ کلمات پر پروگرام کا اختتام ہوا۔
ایوارڈز کے 184 فاتحین کا انتخاب 15 ماہرین تعلیم (https://ampindia.org/AMP_Education_Awards) کی نامور جیوری نے ہندوستان بھر سے موصول ہونے والی تقریباً 500 نامزدگیوں سے کیا تھا۔ یہ ایوارڈز مندرجہ ذیل 6 زمروں میں دیئے گئے۔ لائف ٹائم اچیومنٹ ایوارڈز - 5 ایوارڈز مثالی تعلیمی ادارے - 10 ایوارڈ یافتہ اداروں کے پرنسپل/سربراہ - 21 ایوارڈ یافتہ اعلیٰ تعلیم کے اساتذہ – 46 ایوارڈ یافتہ پرائمری اور سیکنڈری ٹیچرز - 44 ایوارڈ یافتہ اسلامی تعلیم کے اساتذہ (عربی/فقہ/اسلامی علوم) - 10 ایوارڈ یافتہ لائف ٹائم اچیومنٹ ایوارڈز درج ذیل ایجوکیٹرز کو دیے گئے۔ مولاناسید محمدربیع حسنی ندوی(بعد از مرگ)- دارالعلوم ندوۃ علماء مولاناغلام محمد وستانوی- بانی وصدر، جامعہ اسلامیہ اشاعۃ العلوم ڈاکٹرسید شاہ خسرو حسینی- اعزازی چانسلر، خواجہ بندانوازیونیورسٹی ڈاکٹرعبدالقادر فضلانی– چیئرمین، فضلانی گوپ ڈاکٹراحمد عبدالحئی- منیجنگ ڈائریکٹر،حئی میڈیکیئراینڈ ریسرچ انسٹی ٹیوٹ![]()
مندرجہ بالا فاتحین کے علاوہ، کل 48 اساتذہ کو پرائمری اور سیکنڈری، ہائر ایجوکیشن اور اداروں کے سربراہوں کے زمرے کے لیے خصوصی جیوری ایوارڈز بھی دیے گئے۔
ابوبکر صدیق بیری، جوائنٹ ایم ڈی – بیریز گروپ آف انسٹی ٹیوشنز، عبدالسبحان، ڈائریکٹر – فالکن گروپ آف انسٹی ٹیوٹس، سیدہ حنا ضیاء اللہ شریف مہمان اعزازی کے طور پر شرکت کی۔
پروگرام کی میزبانی مہتاب خان نے کی۔ مہمانوں کا استقبال اے ایم پی نیشنل کوآرڈینیشن ٹیم کی سربراہ ڈاکٹر زاہدہ خان نے کیا۔ ایوارڈز کا تعارف اے ایم پی کرناٹک کے ریاستی سربراہ صادق پچاپوری نے کیا۔ اعزازات کا اعلان AMP نیشنل کور ٹیم کے رکن سید محمد ناشط نے کیا، جب کہ رسم شکریہ بنگلور سے AMP ٹیم کے ممتاز رکن نذیر احمد نے پیش کیا۔ اس پروگرام میں بنگلور شہر کے معززین اور نامور شخصیات بڑی تعداد میں شریک ہوئے۔
