(لکھنؤ،14 جنوری( ایچ ڈی نیوز
انڈیا زکوۃ ڈاٹ کام ہندوستان کا پہلا زکوٰۃ پر مبنی کراؤڈ فنڈنگ پلیٹ فارم ہے جسے اپریل 2020 میں شروع کیا گیا تھا،جو ایسوسی ایشن آف مسلم پروفیشنلز (اے ایم پی) کے تحت جاری ہے۔تین سال سے بھی کم عرصے میں، اس ادارے نے پہلے ہی تعلیم، طبی امداد، ذریعہ معاش، یتیم اور غریب بچوں کی تعلیم، آفات زدگان کا تعاون وغیرہ میں 4000 سے زیادہ مقاصد کے لیے تقریبابارہ کروڑپچاس لاکھ روپے جمع کرکے تقسیم کیے ہیں، اس طرح اب تک ہزاروں افراد اس سے مستفید ہوچکے ہیں۔
جمعہ کے روز انڈیا زکوۃ ڈاٹ کام نے اپنے نئے تشکیل شدہ شرعی اور مشاورتی بورڈ کا آغاز درج ذیل ٹیم کے ارکان کے ساتھ کیا، مولانا خالد رشید فرنگی محلی جیسے اسلامی شریعت، اسلامی مالیات اور زکوٰۃ کے انتظام کے شعبے میں اعلیٰ تعلیم یافتہ ہونے کے ساتھ ساتھ دیگر ماہرین بھی شامل ہیں۔ شاہی امام عیدگاہ لکھنؤ، مفتی عمر عابدین قاسمی مدنی، اسلامک اسکالر اور تعلیمی ٹرینر حیدرآباد، جناب ایچ عبدالرقیب، جنرل سکریٹری، انڈیا سنٹر فار اسلامک فنانس – چنئی، مفتی عبدالقادر برکت اللہ صاحب، شریعہ جج اسلامک ۔ شریعہ کونسل لندن، یو کے اور مولانامحمد ضیاء الرحمن علیمی صاحب( اسلامی اسکالر، مصنف اور استاد، جامعہ عارفیہ – کوشامبی)۔
جمعہ کے روز انڈیا زکوۃ ڈاٹ کام نے اپنے نئے تشکیل شدہ شرعی اور مشاورتی بورڈ کا آغاز درج ذیل ٹیم کے ارکان کے ساتھ کیا، مولانا خالد رشید فرنگی محلی جیسے اسلامی شریعت، اسلامی مالیات اور زکوٰۃ کے انتظام کے شعبے میں اعلیٰ تعلیم یافتہ ہونے کے ساتھ ساتھ دیگر ماہرین بھی شامل ہیں۔ شاہی امام عیدگاہ لکھنؤ، مفتی عمر عابدین قاسمی مدنی، اسلامک اسکالر اور تعلیمی ٹرینر حیدرآباد، جناب ایچ عبدالرقیب، جنرل سکریٹری، انڈیا سنٹر فار اسلامک فنانس – چنئی، مفتی عبدالقادر برکت اللہ صاحب، شریعہ جج اسلامک ۔ شریعہ کونسل لندن، یو کے اور مولانامحمد ضیاء الرحمن علیمی صاحب( اسلامی اسکالر، مصنف اور استاد، جامعہ عارفیہ – کوشامبی)۔
ان نامور علمائے کرام کے ساتھ ساتھ شریعت اور اسلامی مالیات کے ماہرین نے اجتماعی زکوٰۃ کو ڈیجیٹل پلیٹ فارم پر لانے اور کمیونٹی کی بے پناہ مدد کرنے میں انڈیا زکوۃ ڈاٹ کام کی کوششوں کی تعریف کی۔
مولانا خالد رشید فرنگی محلی صاحب نے کہا کہ ہمیں نوجوانوں اور نئی نسل میں زکوٰۃ کی اہمیت سےواقفیت پیدا کرنے کی ضرورت ہے۔ اللہ سبحانہ وتعالیٰ نےقرآن میں نماز اور زکوٰۃ کو ایک ہی آیت اس کی اہمیت کے پیش نظر ذکر کیا ہے ۔ ایک طرف جہاں اسلام اس بات سے منع کرتا ہے کہ سرمایہ چند لوگوں کے پاس جمع نہیں ہونا چاہیے ہمارے ملک ہندوستان کا آئین بھی کہتا ہے کہ دولت کو چند ہاتھوں میں محدود نہیں کرنا چاہیے۔
مفتی عبدالقادر برکت اللہ صاحب نے ہندوستان میں زکوٰۃ کی وصولی اور تقسیم میں ہندوستان کی زکوٰۃ کی شراکت کا اعتراف کرتے ہوئے کہا کہ جس طرح مسجد اجتماعی طور پر نماز ادا کرنے کے لیے ایک بہترین جگہ ہے، اسی طرح انڈیا زکوٰۃ ڈاٹ کام ایک جامع مسجد کی طرح ہے جو زکوٰۃ کے بہتر استعمال کے لیے عمدہ پلیٹ فارم ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ اس سلسلے میں تمام ہندوستانی مسلمان ایسوسی ایشن آف مسلم پروفیشنلز (اے ایم پی) کے شکر گزار ہیں اور اے ایم پی کی پوری ٹیم تعریف کی مستحق ہے۔
مفتی عمر عابدین قاسمی مدنی صاحب نے کہا کہ انڈیا زکوۃ ڈاٹ کام علمائے کرام اور پیشہ ور افراد کے درمیان مشترکہ تعاون کی ایک کامیاب مثال ہے۔ زکوٰۃ کے صحیح استعمال کے بغیر سماجی اور معاشی انصاف ممکن نہیں۔ ایچ عبدالرقیب صاحب نے کہا کہ حکومتی اندازوں کے مطابق 30 فیصد سے زیادہ مسلم آبادی خط افلاس کے نیچے زندگی گزار رہی ہے۔ زکوٰۃ اور اسلامی مالیات ایسے دو قیمتی آلات واسباب ہیں جو معاشرے میں عدم مساوات کو دور کر سکتے ہیں۔
مولانا ضیاء الرحمن علیمی صاحب نے کہا کہ “ٹیم اے ایم پی کی لگن، محنت اور اخلاص اتنے کم وقت میں انڈیا زکوۃ ڈاٹ کام کی زبردست کامیابی کے لیے ذمہ دار ہے۔ علمائے کرام کی اس میں شمولیت سےاس پلیٹ فارم کو مزید تقویت اور صحیح سمت ملے گی۔
جناب عامر ادریسی صاحب، صدر – اے ایم پی نے اپنے کلیدی خطاب میں انڈیا زکات کی منفرد خصوصیات اور اس کے عطیہ دہندگان، رضاکاروں اور آپریشنز ٹیم کے کردار کا ذکر کیا، جس نے اس کی زبردست کامیابی میں اہم کردار ادا کیاہے،جناب عامر ادریسی نے کہا کہ “ان تین سالوں میں بارہ ہزار سے زائد عطیہ دینے والوں سے رابطہ قائم کرنے میں کامیاب ہوئے ہیں۔ الحمدللہ! آگے بڑھتے ہوئے، ہم تصور کرتے ہیں کہ انڈیا زکوٰۃ ملک میں زکوٰۃ کی وصولی اور تقسیم کا سب سے بڑا مرکز بن جائے گا۔”اِس اجلاس میں ملک اور دنیا بھر سے بہت سے ڈونرز ٹیم اے ایم پی پروفیشنز، رضاکاروں اور دیگر شرکا نے شرکت کی۔
مولانا خالد رشید فرنگی محلی صاحب نے کہا کہ ہمیں نوجوانوں اور نئی نسل میں زکوٰۃ کی اہمیت سےواقفیت پیدا کرنے کی ضرورت ہے۔ اللہ سبحانہ وتعالیٰ نےقرآن میں نماز اور زکوٰۃ کو ایک ہی آیت اس کی اہمیت کے پیش نظر ذکر کیا ہے ۔ ایک طرف جہاں اسلام اس بات سے منع کرتا ہے کہ سرمایہ چند لوگوں کے پاس جمع نہیں ہونا چاہیے ہمارے ملک ہندوستان کا آئین بھی کہتا ہے کہ دولت کو چند ہاتھوں میں محدود نہیں کرنا چاہیے۔
مفتی عبدالقادر برکت اللہ صاحب نے ہندوستان میں زکوٰۃ کی وصولی اور تقسیم میں ہندوستان کی زکوٰۃ کی شراکت کا اعتراف کرتے ہوئے کہا کہ جس طرح مسجد اجتماعی طور پر نماز ادا کرنے کے لیے ایک بہترین جگہ ہے، اسی طرح انڈیا زکوٰۃ ڈاٹ کام ایک جامع مسجد کی طرح ہے جو زکوٰۃ کے بہتر استعمال کے لیے عمدہ پلیٹ فارم ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ اس سلسلے میں تمام ہندوستانی مسلمان ایسوسی ایشن آف مسلم پروفیشنلز (اے ایم پی) کے شکر گزار ہیں اور اے ایم پی کی پوری ٹیم تعریف کی مستحق ہے۔
مفتی عمر عابدین قاسمی مدنی صاحب نے کہا کہ انڈیا زکوۃ ڈاٹ کام علمائے کرام اور پیشہ ور افراد کے درمیان مشترکہ تعاون کی ایک کامیاب مثال ہے۔ زکوٰۃ کے صحیح استعمال کے بغیر سماجی اور معاشی انصاف ممکن نہیں۔ ایچ عبدالرقیب صاحب نے کہا کہ حکومتی اندازوں کے مطابق 30 فیصد سے زیادہ مسلم آبادی خط افلاس کے نیچے زندگی گزار رہی ہے۔ زکوٰۃ اور اسلامی مالیات ایسے دو قیمتی آلات واسباب ہیں جو معاشرے میں عدم مساوات کو دور کر سکتے ہیں۔
مولانا ضیاء الرحمن علیمی صاحب نے کہا کہ “ٹیم اے ایم پی کی لگن، محنت اور اخلاص اتنے کم وقت میں انڈیا زکوۃ ڈاٹ کام کی زبردست کامیابی کے لیے ذمہ دار ہے۔ علمائے کرام کی اس میں شمولیت سےاس پلیٹ فارم کو مزید تقویت اور صحیح سمت ملے گی۔
جناب عامر ادریسی صاحب، صدر – اے ایم پی نے اپنے کلیدی خطاب میں انڈیا زکات کی منفرد خصوصیات اور اس کے عطیہ دہندگان، رضاکاروں اور آپریشنز ٹیم کے کردار کا ذکر کیا، جس نے اس کی زبردست کامیابی میں اہم کردار ادا کیاہے،جناب عامر ادریسی نے کہا کہ “ان تین سالوں میں بارہ ہزار سے زائد عطیہ دینے والوں سے رابطہ قائم کرنے میں کامیاب ہوئے ہیں۔ الحمدللہ! آگے بڑھتے ہوئے، ہم تصور کرتے ہیں کہ انڈیا زکوٰۃ ملک میں زکوٰۃ کی وصولی اور تقسیم کا سب سے بڑا مرکز بن جائے گا۔”اِس اجلاس میں ملک اور دنیا بھر سے بہت سے ڈونرز ٹیم اے ایم پی پروفیشنز، رضاکاروں اور دیگر شرکا نے شرکت کی۔