نئی دہلی، 28جنوری : دہلی کی وزیر اعلیٰ آتشی نے چیف الیکشن کمشنر کو ایک خط لکھ کر دہلی کے لیے ہریانہ حکومت کی طرف سے امونیا والے زہریلے پانی کو یمنا میں چھوڑے جانے کے معاملے پر فوری مداخلت کرنے کا مطالبہ کیا ہے ۔ آج لکھے گئے ایک خط میں محترمہ آتشی نے کہا ہے کہ الیکشن کمیشن مداخلت کرے اور ہریانہ حکومت کو ہدایت دے کہ وہ یا تو دہلی کے لیے امونیا سے پاک صاف پانی جاری کرے یا امونیا کی سطح کو کم کرنے کے لیے اضافی پانی فراہم کرے ۔ فی الحال، ہریانہ حکومت کی طرف سے دہلی کے لیے جمنا میں چھوڑے جا رہے پانی میں امونیا کی سطح معمول سے چھ گنا زیادہ ہے ، جو انسانوں کے لیے انتہائی زہریلا ہے ۔ اس پانی کو صاف کرکے دہلی کے لوگوں کو فراہم کرنا ممکن نہیں ہے ۔ انہوں نے کہا کہ ہریانہ کے پانی میں امونیا کی زہریلی سطح کی وجہ سے دہلی کے واٹر ٹریٹمنٹ پلانٹس کو پانی کو صحیح طریقے سے صاف کرنے میں دشواری کا سامنا ہے ۔ اس کی وجہ سے دہلی میں پانی کی سپلائی 15 سے 20 فیصد تک کم ہو گئی ہے ، یعنی اس سے تقریباً 34 لاکھ لوگ متاثر ہو رہے ہیں۔ انہوں نے اس معاملے میں الیکشن کمیشن سے فوری مداخلت کا مطالبہ کیا تاکہ یا تو ہریانہ سے دہلی کے لیے صرف امونیا سے پاک صاف پانی چھوڑا جائے یا امونیا کی سطح کو کم کرنے کے لیے اضافی صاف پانی چھوڑا جائے ۔ وزیر اعلی نے ایکس پر کہا “ہریانہ سے دہلی میں داخل ہونے والی یمنا ندی کے پانی میں امونیا کی سطح معمول سے 6 گنا زیادہ ہے ۔ یہ سطح انسانی جسم کے لیے انتہائی مضرہے ۔ اس پانی کو صاف کر کے دہلی کے لوگوں کو فراہم کرنا ممکن نہیں ہے ، کیونکہ اس سے ان کی جان کو خطرہ ہو سکتا ہے ۔ میں نے ایک بار پھر الیکشن کمیشن کو خط لکھ کر اس زہریلے پانی کو دہلی میں داخل ہونے سے روکنے کے لیے مداخلت کرنے کی درخواست کی ہے ۔” واضح رہے کہ محترمہ آتشی نے اس معاملے میں کل بھی الیکشن کمیشن کو خط لکھا تھا۔
